شاہ زیب قتل کیس،سپریم کورٹ نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کر دیا

عدالت نے کیس کے دیگر ملزموں کو بھی بری کر دیا،فریقین میں پہلے ہی راضی نامہ ہو چکا ہے،وکیل لطیف کھوسہ

Abdul Jabbar عبدالجبار منگل 18 اکتوبر 2022 12:35

شاہ زیب قتل کیس،سپریم کورٹ نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کر دیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ،اخبارتازہ ترین ۔ 18 اکتوبر 2022ء) شاہ زیب قتل کیس،سپریم کورٹ نے ملزم شاہ رخ جتوئی کو بری کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس سے متعلق ملزمان کی اپیلوں پر سماعت ہوئی،جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر ملزمان کو بری کر دیا۔

وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ فریقین میں پہلے ہی راضی نامہ ہو چکا ہے۔ملزمان کا دہشت پھیلانے کا کوئی ارادہ نہیں دیا تھا۔قتل کے واقعہ کو دہشت گردی کا رنگ دیا گیا۔ یاد رہے کہ 25 دسمبر 2012 کو درخشاں تھانے کی حدود میں 20 سالہ نوجوان شاہ زیب کو بہن کی شادی سے گھر واپسی پر کراچی میں ڈیفنس کے علاقے میں قتل کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے مقدمے کا از خود نوٹس لیا تھا جس کے بعد پولیس نے مجرموں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا تھا۔

ٹرائل کورٹ نے شاہ زیب قتل کے ملزم شاہ رخ جتوئی اور نواب سراج تالپور کو سزائے موت سنائی تھی جبکہ نواز سجاد،غلام مرتضی کو بھی سزائے موت سنائی تھی۔سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ تبدیل کرکے عمر قید سنائی تھی۔ شاہ زیب کے والدین کی جانب سے معافی نامہ جاری کرنے کے بعد سزائے موت دہشت گردی کی دفعات کے باعث برقرار تھی تاہم 11 نومبر 2017 کو سندھ ہائی کورٹ نے سزا کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ تفتیش کا حکم جاری کردیا تھا۔

ملزمان نے عمر قید کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں اور سپریم کورٹ میں قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے شاہ رخ جتوئی کی سزا کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر کی گئی تھی،عدالت نے فریقین اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کر رکھے تھے،شاہ رخ جتوئی نے سندھ ہائی کورٹ کا عمر قید کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ یہ بھی خیال رہے کہ شاہ زیب خان قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے اسپتال میں رہنے کے انکشاف کے بعد سندھ کی دیگر جیلوں میں مزید بااثر قیدیوں کا گھروں پر رہنے کا انکشاف ہوا تھا۔

کراچی اور سندھ کی دیگر جیلوں کے قیدی بھی علاج کے نام پر سالہا سال مزے لیتے رہے،مزید با اثر قیدیوں کا بیماری کے بہانے گھروں پر رہنے کا انکشاف ہوا تھا۔ جبکہ شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کو مرض کے بہانے اسپتال میں رکھا گیا تھا جس کی تفصیلات سامنے آئی تھیں۔ محکمہ داخلہ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کو پروکٹواسکوپی کے لیے کو اسپتال جانے کی اجازت دی تھی۔ محکمہ داخلہ نے شاہ رخ جتوئی کو بڑے اسپتال بھیجنے کے لیے لیٹر جاری کیا تھا۔