اداروں کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے

اگر اسٹیبلشمنٹ نے اپنا وعدہ پورا کیا تو ملکی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا،پورے ادارے نے توبہ کی کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے ۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا گڑھی خدابخش میں خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 27 دسمبر 2022 19:04

اداروں کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے
لاڑکانہ (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 دسمبر 2022ء) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اداروں کا سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ جمہوریت کی فتح ہے، پورے ادارے نے توبہ کی کہ سیاست میں مداخلت نہیں کریں گے، اگر اسٹیبلشمنٹ نے اپنا وعدہ پورا کیا تو ملکی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا،آرٹیکل 6 جیسی حرکتیں کریں گے تو پھر آپ کا بندوبست کریں گے،کٹھ پتلی کو آخری وارننگ دیتا ہوں اسمبلی میں آئیں اور پارلیمان کا حصہ بنیں۔

انہوں نے گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کوشش کی ہے شہید بینظیر کے مشن کو آگے لے کر جائیں، ہم نے اسے  جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا، پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، فوج اورعدالت نے نہیں بلکہ پارلیمان نے آپ کو گھر بھیجا، یہ پہلا وزیراعظم ہے جسے جمہوری و آئینی طریقے سے نکالا گیا، یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے نکالا ، وائٹ ہاوس کی  نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے، سلیکٹڈ کو تو نکالا، مگر ان کے سہولتکاروں کو بھی عزت کیساتھ خداحافظ کہہ دیا، بی بی شہید کو آپ سے چھینے ہوئے 15 سال گزر چکے ہیں، گڑھی خدا بخش میں 15سال بعد بھی عوام کا سمندر ہے، آج بھی شہید محترمہ بینظیر بھٹو کیلئے جیالے یہاں جمع ہیں، 15سال بعد بھی عوام ، سیاسی کارکن اور جیالے بی بی شہید کو نہیں بھولے، شہید بےنظیر بھٹو کو کس گناہ میں شہید کیا گیا، کیا بی بی شہید کا گناہ یہ تھا کہ وہ محب وطن تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو عالمی لیڈر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو پوری مسلم دنیا کا فخر تھیں، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو دلیر خاتون تھیں، محترمہ نے اپنے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا، شہید بینظیر بھٹو نے کارکنوں اور ساتھیوں کو ایک دن کیلئے بھی لاوارث نہیں چھوڑا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بی بی شہید معاشی انصاف چاہتی تھیں، کچھ لوگ تقسیم کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں، شہید محترمہ بےنظیر بھٹو چاروں صوبوں کی زنجیر تھیں، شہید بی بی پاکستان کو اکیلا نہیں دیکھنا چاہتی تھیں، شہید بی بی امریکا جاتی تھیں پارلیمنٹ جلسہ کی صورت میں ان کی تقریر سنتی تھی، شہید بینظیر بھٹو سے ہاتھ ملانے کیلئے ہیلری کلنٹن قطار میں انتظار کرتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو مسلم دنیا میں جاتی تھیں تو سب بیٹی جیسی عزت دیتے تھے، شہید بی بی مزدوروں اور کسانوں کی اصل نمائندہ تھیں، آمریت بندوق کی طاقت سے آپ کی آزادی چھینتی ہے، دہشتگرد خوف پھیلا کر آپ کے حقوق سلب کرتے ہیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست پر یقین رکھتی تھیں، شہید بے نظیر بھٹو تقسیم نہیں یکجہتی کی سیاست میں یقین رکھتی تھیں، شہید بینظیر بھٹو جھوٹ کی نہیں سچ کی سیاست میں  یقین رکھتی تھیں، شہید بی بی کہتی تھیں دہشتگردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، ہم جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، اس ملک کو ہم جوڑیں گے، یکجہتی  کے ساتھ سیاست کریں گے، کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے، لوگوں کو لڑوائیں گے نہیں، یکجہتی کیساتھ شہیدکے نامکمل مشن کو مکمل کرینگے، ہم نے کوشش کی ہےشہید بینظیر کے مشن کو آگے لیکر جائیں، ہم نے اسے  جمہوری طریقے سے عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا، پہلی بار تاریخ میں پارلیمان نے وزیراعظم کو گھر بھیجا، فوج  اورعدالت نے نہیں بلکہ  پارلیمان نے آپ کو گھر بھیجا، یہ پہلا وزیراعظم ہے جسے جمہوری و آئینی طریقے سے نکالا گیا، یہ آصف زرداری کا کریڈٹ بائیڈن کو دینا چاہ رہے ہیں، آپ کو امریکی صدر نے نہیں،پیپلز پارٹی  کے جیالوں نے نکالا، وائٹ ہاوس کی نہیں بلاول ہاوس کی سازش نے آپ کو گھر بھیجا ہے، سلیکٹڈ کو تو نکالا، مگر ان کے سہولتکاروں کو بھی عزت کیساتھ خداحافظ کہہ دیا۔