Live Updates

ھ*ریاست کو اپنی پشتون دشمن پالیسیوں سے دستبردار ہونا ہوگا،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

جمعرات 2 فروری 2023 21:15

"سوات ، ژوب، کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 فروری2023ء) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے شریک چئیرمین مختار خان یوسفزئی اورپارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین رضا محمد رضا ، اور پارٹی کے صوبائی صدر و ایم پی اے نصراللہ خان زیرے، مرکزی سینئر سیکریٹری قادر آغا، عیسی روشان، یوسف خان کاکڑ نے کہا ہے کہ ریاست دہشتگردی کے خاتمے اور روک تھام میں اپنی نااہلی اور ناکامی قبول کریں یا تو یہ اقرار کریں کہ ان کی صفوں میں دہشتگردی کو فروغ دینے والے عناصر موجود ہیں اور پشتونخوا وطن اور ملک میں دہشت گردی ان عناصر کی ایما پر ہورہی ہے۔

اب ایک دفعہ پھر اپریشنز کے نام پر پشتونخوا وطن کے عوام کا قتل عام اور نسل کشی قابل برداشت نہیں ۔ ریاست کو اپنی پشتون دشمن پالیسیوں سے دستبردار ہونا ہوگا۔

(جاری ہے)

پشتون افغان غیور ملت ریاست کے استعماری پالیسیوں اور مصنوعی دہشت گردی کے منصوبہ بند سازشوں کو اب سمجھ چکے ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوات، ژوب اور کوئٹہ میں پشاور پولیس لائن جامعہ مسجد میں ہونے والے دہشتگردی کے المناک دھماکے کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جبکہ پشاور کے پولیس لائن دھماکے کے خلاف پشین، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، موسی خیل، دکی، زیارت، سبی، ہرنائی، قمردین کاریز بازار، کراچی، اسلام آباد، پشاور، خوازہ خیلہ، مٹہ، مینگورہ، سخاکوٹ، سواڑی بازار بونیر، بنوں سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پارٹی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرے اور احتجاجی جلسے منعقد ہوئے جس سے پارٹی کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماوں نے خطاب کیا اور مظاہرین نے ملک اور بلخصوص پشتونخوا وطن میں نام نہاد جعلی دہشت گردی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی ۔

پارٹی رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی اور آزاد افغانستان پر مسلط چالیس سالہ جنگ میں ملک کے امرحکمرانوں ان کے کاسہ لیسوں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں نے ریاستی دہشتگردی کے پالیسی پر عمل پیرا ہوکر افغانستان میں روز اول سے مداخلت اور جارحیت شروع کی اور بین القوامی سامراجی اور استعماری قوتوں کے مسلط کردہ جنگ کی آڑ میں ہمارے ملک کے استعمار ی حکمرانوں نے اپنے توسیع پسندی اور سٹریٹیجک ڈیبتھ کی پالیسی اپنا کر اپنے ملک اور خطے کو تباہی سے دو چار کیا اور دوسری طرف تاریخی افغانستان کو تباہ اور برباد کرتے ہوئے انہیں اندھیروں میں دھکیل دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی استعماری حکمرانوں نے تاریخی افغانستان پر مسلط جنگ کے لئے دہشتگردوں کے لا تعداد کیمپ قائم کئے انہیں اسلحہ اور تربیت دیتے رہے اور اس بات کی گواہی سابق جرنیلوں امر ضیاالحق ، کرنل امام ، حمید گل، اور امر مشرف دیتے رہے ہیں۔ جبکہ گزشتہ روز موجودہ وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بیان کہ اس واقعے کا جواب سیکورٹی اداروں نے دینا ہے اور سابق وزیراعظم عمران خان کا بیان اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ سمیت وفاقی وزرا کا قومی اسمبلی کے فلور پر یہ بیانات کے ہم ماضی میں غلطیوں کا ارتکاب کر چکے ہیں اور ہم نے سامراجی اور غیروں کی جنگ کا حصہ بن کر اب خود بربادی سے دوچار ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے امر حکمرانوں اور انکے کاسہ لیسوں نے ریاستی دہشتگردی کی پالیسی کو ڈالر بٹورنے کا وسیلہ بنایا اور کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد امریکہ سے 33 ارب ڈالر وصول کیے اور فاٹا کے عوام کی ترقی کے نام پر 5 ارب 80 کروڑ ڈالر وصول کیے جسکاصرف ایک فیصد فاٹا کے عوام کے لیے خرچ ہوا اور 96 فیصد رقم نام نہاد ملٹری اپریشن کے نام پر ہڑپ کیے اور ان تمام نام نہاد اپریشنوں میں سوات سے لیکر وزیرستان اور جنوبی پشتونخوا میں معصوم پشتون عوام کا قتل عام کیا گیا انہیں اپنے ہی وطن میں مہاجر بننے پر مجبور کیا گیا اور انکے کھربوں روپوں کے جائیدادوں، بازاروں اور گھروں کو تباہ وبرباد کیا۔

اب پھر شعوری اور منصوبہ بند سازش کے زریعے پشتونخوا وطن پر دہشت گردی، انتہا پسندی، بدامنی، لاقانونیت، فرقہ راریت ، وحشت اور خوف و ہراس مسلط کرتے ہوئے دنیا سے ڈالر بٹورنے کا وسیلہ بنانا چاہتے ہیں اور دوسری طرف ماضی کی طرح پشتونخوا وطن کے بیش بہا قیمتی قدرتی معدنیات اور تمام وسائل پر قبضہ جاری اور مضبوط کرکیاسکا لوٹ مار جاری رکھنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے پشتونوں کی نسل کشی دوبارہ شروع کرکے دنیا کی انکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن کے تمام سیاسی جمہوری قوتوں، سول سوسائٹی سمیت ہر مکتبہ فکر کے تنظیموں نے ہر قسم کے اختلافات سے بالاتر ہوکر پشتونخوا وطن پر ایک بار پھر مصنوعی دہشت گردی اور لاقانونیت و جنگ مسلط کرنے کے ان سازشوں کے خلاف متحد و منظم ہو کر آواز بلند کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن میں کسی بھی قسم کا اپریشن قابل قبول نہیں بلکہ ہر صوبے میں سول اتھارٹی کو بحال کرتے ہوئے سول اداروں کے زریعے دہشت گردی کے خلاف اقدامات اٹھائیں جائیں ۔

پشاور میں پولیس فورس کے مظاہرے نے اصل حقیقت عوام کے سامنے ظاہر کر دیا ہے اور اس کے ساتھ کام کرنے والے سیکورٹی پر مامور دوسرے اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے ۔ اب سول اداروں پولیس، لیویز فورس ، خاصہ دار فورس کو مکمل اختیارات کے ساتھ انکی ضرورت کے مطابق وسائل فراہم کرنے ہونگے تاکہ پشتونخوا وطن اور ملک میں امن و امان اور عوام کے سر ومال کا تحفظ کیا جاسکی
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات