Live Updates

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جنرل (ر) باجوہ یا جنرل فیض سے متعلق کسی بھی گفتگو کی تردید کر دی

جنرل (ر) باجوہ یا جنرل فیض حمید سے متعلق گذشتہ روز کوئی بات نہیں کی ، جو صاحب بیان مجھ سے منسوب کر رہے ہیں وہ باز رہیں۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 مارچ 2023 12:59

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جنرل (ر) باجوہ یا جنرل فیض سے متعلق کسی بھی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07مارچ2023ء) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار جنرل (ر) باجوہ یا جنرل فیض سے متعلق کسی بھی گفتگو کی تردید کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ثاقب نثار نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ یا جنرل فیض حمید سے متعلق گذشتہ روز کوئی بات نہیں کی ، جو صاحب بیان مجھ سے منسوب کر رہے ہیں وہ باز رہیں۔میں نے اتنا کہا تھا کہ میں بےخوف آدمی ہوں، صحافی نے بار بار پوچھا کہ کسی کے پریشر میں کیا، میں نے کہا میں کسی کا پریشر نہیں لیتا بلا خوف خطر فیصلے کرتا تھا۔

سابق چیف جسٹس نے کہا میں نے رکاوٹ ختم کرنے سے متعلق پاکستان میں احکامات دئیے تھے، اسلام آباد میں بڑے گھر والوں کے دفاتر کے پاس رکاوٹیں ختم کروائی تھیں۔اس وقت جنرل فیض سربراہ تھے مجھ سے درخواست کرنے آئے تھے، میں نے واضح کہا پاکستان کے کسی حصے کو نوگو ایریا نہیں بننھے دوں گا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد میں بھی راستہ کلیئر کروایا تھا۔بڑے گھر والوں نے 10یوم کی مہلت مانگی تھی میں نے کسی کے دباؤ میں کر فیصلے نہیں کیے۔

قانون کے آگے سب کو سرنگوں کیا۔قانون کی عملداری کو یقینی بنایا۔خیال رہے کہ گذشتہ روز صحافی نے دعویٰ کیا تھا کہ ایک انٹرویومیں انہوں نے بتایاکہ جسٹس (ر) ثاقب نثار سے گفتگو ہوئی ہے جس میں سابق چیف جسٹس نے بتایا کہ ان کا وٹس ایپ ہیک ہو چکا ہے جس کا مواد استعمال کر کے جعلی آڈیوز بنانے کا خدشہ ہے۔ثاقب نثار نے کہا کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید دعا سلام بھجواتے ہیں تاہم ان کا عمران خان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

جب سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ سے سوال کیا گیا کہ پانامہ کیس میں آپ پر سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ (ن) نوازشریف کو نااہل کروانے کیلئے جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید نے دباؤ ڈالا تو انہوں نے جواب دیاکہ فیض حمید کون ہے جو مجھ پر دباؤ ڈالتا انہوں نے کہا کہ میں ابھی سابق آرمی چیف جنرل (ریٹائرڈ ) قمر جاوید باجوہ سے اس دعوے کے بارے میں بات کروں گا، یہ کہتے ہیں کہ میں عمران خان کیلئے عدلیہ میں لابنگ کر رہا ہوں، میں کیوں ان کیلئے لابنگ کروں گا، مجھے اپنے بچوں کے مستقبل کی فکر ہے۔

سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ عمران خان کو مکمل اور تمام معاملات پر صادق و امین قرار نہیں دیا تھا، میں نے اس وقت میرے سامنے زیر سماعت جو مقدمہ تھا، میں نے انہیں اس کیس میں صادق و امین قرار دیا تھا، عمران خان کے باقی معاملات کا مجھے کچھ نہیں پتا، تو میں یہ نہیں کہہ سکتا ہے کہ وہ مکمل طور پر صادق و امین ہیں۔اپنے فیصلے پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں بھی انسان ہوں، مجھ سے بھی کچھ غلط فیصلے ہوئے ہوں گے، وہ فیصلے جن پر مجھے ندامت ہے یا جو مجھ سے غلط ہوئے، وہ معاملات جب عدالت میں آئیں گے تب دیکھیں گے، لیکن ایک عدالت اللہ کی بھی ہے، میں انسان ہوں، کچھ غلط فیصلے ہوئے ہوں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات