Live Updates

تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے

ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ابھی ہوا نہیں لیکن ہوسکتا ہے، تینوں جج صاحبان ہر قیمت پر خود فیصلے کرنے پر بضد ہیں، ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی صورت نہیں بچتی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی غیرملکی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 1 اپریل 2023 21:08

تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اپریل 2023ء) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے، ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ابھی ہوا نہیں لیکن ہوسکتا ہے، تینوں جج صاحبان ہر قیمت پر فیصلے کو خود کرنے پر بضد ہیں،ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی صورت نہیں بچتی ۔ انہوں نے غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے،تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا، تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے، تینوں ججز کا ایک لمبا ریکارڈ کہ ایسے فیصلے دیئے کو ن لیگ کے خلاف تھے،ایک فیصلہ ایسا بھی ہے جس کو صرف ن لیگ ہی غلط نہیں کہتی ۔

محسوس ہورہا ہے کہ تینوں جج صاحبان ہر قیمت پر فیصلے کو خود کرنے پر بضد ہیں، 9رکنی بنچ بنا، پھر 7کا رہ گیا، پھر 5کا بنچ بنا، پھر 4کا رہ گیا اب3 کا بنچ رہ گیا ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ فل کورٹ بنانے کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی صورت نہیں بچتی کہ ہم اپنا احتجاج نوٹ کرائیں۔ یاد رہے حکمران جماعتوں نے متفقہ طور پرپارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا، پارلیمنٹ نے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی، امید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، مطالبہ ہے کہ پی ٹی آئی کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں۔

تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سابق صدرآصف علی زرداری، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹوزرداری، مریم نوازشریف سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین اور راہنماﺅں نے شرکت کی۔

اجلاس وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔ حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس نے پارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور تائید اور حمایت کا بھی اعلان کیا۔ قانون سازی سے عوام الناس کے ساتھ یک طرفہ انصاف کی روش کا خاتمہ ہوگا۔ پارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی ہے۔ پارلیمنٹ بالا دست ہے جس کی رائے کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔

امید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں جماعتی وابستگی کی بنیاد پر رکاوٹ نہیں بنیں گے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں۔ اسی طرح اجلاس میں حکمران جماعتوں نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، حکمران جماعتوں نے اعلان کیا کہ تین رکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پہلے ہی کا تین کے مقابلے چار ججوں کی اکثریت سے انتخابی درخواستیں خارج کرچکا ہے، چیف جسٹس اکثریتی پر اقلیتی فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان بار کونسل اور دیگر بار ایسوسی ایشنز کی آرٹیکل 209 کے تحت دائر ریفرنسز پر کارروائی کی جائے۔ جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے 184 (3 ) کے تحت زیر سماعت مقدمات پر کارروائی سے روکنے کا کہا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بینچ کے فیصلے کا احترام کرنا بھی سب پر لازم ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا دوبارہ تین رکنی بینچ میں شامل ہونا غیر منصفانہ ہے۔ یہ عمل سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور نظائر کی بھی صریح خلا ف ورزی ہے، سیاستدانوں سے کہاجارہا ہے کہ وہ مل کر بیٹھیں لیکن سپریم کورٹ خود تقسیم ہے، ان حالات کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور تین رکنی بینچ کے دیگر جج صاحبان مقدمے سے دستبردار ہوجائیں۔ 
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات