
تینوں ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ زیر غور ہے
ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ابھی ہوا نہیں لیکن ہوسکتا ہے، تینوں جج صاحبان ہر قیمت پر خود فیصلے کرنے پر بضد ہیں، ہمارے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی صورت نہیں بچتی۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی غیرملکی میڈیا سے گفتگو
ثنااللہ ناگرہ
ہفتہ 1 اپریل 2023
21:08

(جاری ہے)
جبکہ فل کورٹ بنانے کا مطالبہ مسترد کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی صورت نہیں بچتی کہ ہم اپنا احتجاج نوٹ کرائیں۔ یاد رہے حکمران جماعتوں نے متفقہ طور پرپارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا، پارلیمنٹ نے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی، امید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، مطالبہ ہے کہ پی ٹی آئی کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سابق صدرآصف علی زرداری، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹوزرداری، مریم نوازشریف سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین اور راہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس وڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوا۔ حکومتی اتحادی جماعتوں کے اجلاس نے پارلیمنٹ کی حالیہ قانون سازی کی بھرپور تائید اور حمایت کا بھی اعلان کیا۔ قانون سازی سے عوام الناس کے ساتھ یک طرفہ انصاف کی روش کا خاتمہ ہوگا۔ پارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے آرٹیکل 184 (3) سے متعلق اپنی رائے واضح کردی ہے۔ پارلیمنٹ بالا دست ہے جس کی رائے کا سب کو احترام کرنا چاہیے۔ امید ہے کہ صدر قانون سازی کی راہ میں جماعتی وابستگی کی بنیاد پر رکاوٹ نہیں بنیں گے۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے معاملے میں خصوصی امتیازی رویے کے تاثر کو چیف جسٹس ختم کریں۔ اسی طرح اجلاس میں حکمران جماعتوں نے چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، حکمران جماعتوں نے اعلان کیا کہ تین رکنی بینچ پر اعتماد نہیں ہے، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پہلے ہی کا تین کے مقابلے چار ججوں کی اکثریت سے انتخابی درخواستیں خارج کرچکا ہے، چیف جسٹس اکثریتی پر اقلیتی فیصلہ مسلط کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان بار کونسل اور دیگر بار ایسوسی ایشنز کی آرٹیکل 209 کے تحت دائر ریفرنسز پر کارروائی کی جائے۔ جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بینچ نے 184 (3 ) کے تحت زیر سماعت مقدمات پر کارروائی سے روکنے کا کہا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بینچ کے فیصلے کا احترام کرنا بھی سب پر لازم ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا دوبارہ تین رکنی بینچ میں شامل ہونا غیر منصفانہ ہے۔ یہ عمل سپریم کورٹ کے طریقہ کار اور نظائر کی بھی صریح خلا ف ورزی ہے، سیاستدانوں سے کہاجارہا ہے کہ وہ مل کر بیٹھیں لیکن سپریم کورٹ خود تقسیم ہے، ان حالات کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان اور تین رکنی بینچ کے دیگر جج صاحبان مقدمے سے دستبردار ہوجائیں۔مزید اہم خبریں
-
غزہ: یو این چیف کا یرغمالی کی رہائی کا خیرمقدم اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
-
گوتیرش نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کا خاکہ پیش کر دیا
-
یو این ادارہ امریکہ سے تارکین وطن کی رضاکارانہ واپسی میں معاون
-
ہمیں اپنے پائلٹس کو زیادہ سے زیادہ خراجِ تحسین پیش کرنا چاہیے
-
میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوا دی
-
حماس نے آخری امریکی اسرائیلی یرغمالی کو رہا کر دیا
-
مجھے اب تک کوئی اطلاع نہیں کہ پاک بھارت مذاکرات کہاں ہوں گے
-
موسمیاتی تبدیلی سے افریقہ بری طرح متاثر، ڈبلیو ایم او
-
’مودی ایک شکست خوردہ انسان نظر آئے‘
-
وزیراعظم کا آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر ہرسال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانےکا اعلان
-
ٹرمپ کا قطر کی جانب سے طیارے کے متنازعے تحفے کا دفاع
-
دشمن کی کوئی بھی سازش پاکستان کی مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.