قومی خزانے ،وسائل ،اختیارات پربدعنوان عناصر مسلط ہیں ،مولانا عبدالحق ہاشمی

اتوار 16 جولائی 2023 16:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جولائی2023ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستا ن مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ قومی خزانے ،وسائل ،اختیارات پربدعنوان عناصر مسلط ہیں ملک کاسب سے بڑامسئلہ بدعنوانی اوراسی بدعنوانی کی وجہ سے مہنگائی بے روزگاری وبدامنی ہے ،بلوچستان وسائل سے مالامال مگر حکمران اور اختیارات والے بدعنوان ہیں سب کی نااہلی بدعنوانی ناکامی آنے کے بعد اب عوام کی امیدیں جماعت اسلامی سے ہے صوبے کے مسائل مشکلات پریشانیوں کے حوالے سی22جولائی ‘‘قومی امن جرگہ ‘‘مرکزی امیر سراج الحق کی قیادت میں کوئٹہ میں منعقدہوگا ،بلوچستان کو ترقی وخوشحالی ،میگاپراجیکٹس، روزگارکی فراہمی،لاپتہ افراد کو بازیاب کرنے کے حوالے سے نظر اندازکیا گیا ہے عوام بار بارآزمانے والوں کے بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں،اجتماعی مسائل کے حل ،حقوق کے حصول ،مشکلات ،بدعنوانی بدامنی سے نجات کیلئے دیانت دار قیادت دینے کیلئے الیکشن میں تیاری کیساتھ حصہ لیں گے، ژوب ،دکی سمیت دیگر پرامن علاقوں میں بدامنی کی شدید مذمت کرتے ہیں،گوادر مکران سمیت پورے بلوچستان کے عوام کو جماعت اسلامی مسائل سے نجات دیے کیلئے الیکشن میں حصہ لے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے ایک روزہ صوبائی مجلس شوریٰ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری وحق دوتحریک کے قائدمولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،صوبائی نائب امراء ودیگر ذمہ داران وصوبہ بھر سے اراکین شوریٰ شریک تھے ،اس موقع پر سابقہ اجلاسوں کی کاروائی پیش کرکے عمل درآمد کا جائزہ لیاگیا ۔

اراکین شوریٰ نے زمہ داری کا حلف لیا ۔جماعت اسلامی بلوچستا ن کا تنظیمی رپورٹ پیش کیا گیاالیکشن تیاری ،امیدواران کا تعین کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی ۔صوبائی ناظم مالیات نے آڈٹ رپورٹ وبجٹ پیش کیا،اجلاس میں بلوچستان کے سلگتے مسائل ،حکومتی نااہلی ،بدعنوانی ،بے روزگاری ،وسائل وقومی خزانے کی لوٹ مار ،مظالم درندگی نجی جیلیں ،لاپتہ افرادکی عدم بازیابی ،ژوب،دکی سمیت دیگر پرامن علاقوں میں دوبار ہ بدامنی ودیگر مسائل پر گفتگواور بلوچستان میں طاقت کے استعمال،فوجی آپریشن،لاپتہ افرادکی بازیابی کے بجائے مزیدکوغائب کرنے،سرکاری محکموں میں ملازمتیں فروخت کرنے،بے روزگاری،شہروں میں سڑکوں اورمین شاہراہوں کی عدم تعمیرکی شدیدمذمت کی گئی۔

اجلاس میں آنے والے الیکشن کی تیاریوں امیدواران کاتعین کابھی جائزہ لیاگیااجلاس میں صوبے کے دیگرمسائل کے حوالے سے قراردادیں بھی پیش کی جائیگی۔ذمہ داران نے خطاب میں کہاکہ بلوچستان کے عوام ،مسائل ،بے روزگاری سے حکمرانوں کاکوئی سروکار نہیں انہیں صرف بلوچستان کے وسائل عزیزہیں بدعنوانی میں بلوچستان کے حکمرانوں ،اسٹبلشمنٹ کیساتھ وفاق وفاقی ادارے برابر کے شریک ہیں ۔

صوبائی دارالحکومت سمیت بڑے شہروں کی سڑکیں تباہ ،لوڈشیڈنگ نے معیشت وزراعت تباہ،قلت آب سے عوام پریشان ہیں نااہلوں کی وجہ سے کوئٹہ کھنڈر بن گیا ہے ۔ بھاری سودی قرضے ملنے پر شادیانے بجائے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب قومی دولت قومی خزانے سے غائب ہورہی ہے ۔حقیقی اپوزیشن ،عوام کا دکھ درد رکھنے اور عوام کی خدمت دیانت سے کرنے والی صرف جماعت اسلامی ہے ۔

حکمرانوں نے احتساب کے اداروں کو خاموش کر دیا اب ان کے آشیر باد سے کروڑوںکی کرپشن ہورہی ہے پوچھ گچھ واحتساب کرنے والا کوئی نہیں بلوچستان کے عوام خوشحال ہوں گے تو پاکستان خوشحال ہوگا بلوچستان وسائل، معدنیات ،خزانوں سے بھرامگر یہاں کے عوام کو پینے کا پانی تعلیم وصحت کی وسائل دستیاب نہیں۔ بلوچستان کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ کسی بھی لمحے کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کا مقدمہ ایوانوں ،عدالتوں اور چوکوں چوراہوں میں لڑ رہی ہے، ہم پورے ملک کے عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں، جدید اسلامی فلاحی ریاست کا قیام جماعت اسلامی کی جدوجہد کا مقصد ہے۔