نگران وزیراعظم کیلئے سابق گورنر سندھ سمیت مزید دو نام سامنے آگئے

اتحادیوں نے نگران وزیراعظم کی نامزدگی کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو دے دیا ہے

جمعہ 4 اگست 2023 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2023ء) اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں نگران وزیراعظم کیلئے مزید 2نام سامنے آگئے ہیں اور اتحادیوں نے نگران وزیراعظم کی نامزدگی کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو دے دیا ہے۔ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کے لئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)اور اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ویڈیو لنک پر ہوا جس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آفتاب شیرپائو اور احمد وناز جدون شریک ہوئے۔

نگراں وزیراعظم سے متعلق مسلم لیگ )ن)کی مشاورتی کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا۔مسلم لیگ نون کی مشاورتی کمیٹی کی جانب سے شارٹ لسٹ کئے گئے ناموں میں سیاست دان،اکانومسٹ اور ٹیکنوکریٹ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق مشاورتی کمیٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے فائنل نام مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بھجوا دیے ہیں۔مشاورتی کمیٹی کی جانب سے 5نام مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بھیجے گئے ہیں۔

نواز شریف کی منظوری کے بعد 5ناموں میں سے 3نام اپوزیشن لیڈر کو بھجوائے جائیں گے۔ذرائع نے بتایاکہ وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونے والے اتحادیوں کے ویڈیو لنک اجلاس میں نگران وزیر اعظم، نئی مردم شماری، ضمنی انتخابات اور اسمبلیوں کی تحلیل کے 4نکاتی ایجنڈے پر غور اور مشاورت ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے تمام رہنمائوں نے اسمبلیوں کی تحلیل 9اگست کو تحلیل کرنے پر اتفاق، کیا اور کہا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہیے۔

رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ مردم شماری کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل جو فیصلہ دے گی قبول ہوگا، جب کہ ضمنی انتخابات کا معاملہ نگران حکومت پر ڈال دیا گیا، اور اتفاق کیا گیا کہ نگران حکومت آئندہ کے ضمنی انتخابات کے معاملات کو خود دیکھ لے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں نگران وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کی گئی،اسی دوران نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔

نگران وزیر اعظم کے لئے بلوچستان سے جسٹس (ر)شکیل بلوچ کے نام کی تجویز دی گئی جب کہ اس عہدے کے لئے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کا نام بھی زیر غورآیا۔ اجلاس میں محسن داوڑ نے بھی نگران وزیر اعظم کے لئے دو نام تجویز کئے۔ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر اعظم کے انتخاب کے معاملے کو وزیر اعظم کا استحقاق قرار دیدیا گیا اور اتحادیوں نے رائے دی کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن آپس میں مشاورت سے جسے مناسب سمجھیں نگران وزیراعظم کے لئے نامزد کردیں۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے نگران وزیر اعظم کے نام پر مزید مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نگران وزیر اعظم سے متعلق اتحادیوں سے تجاویز مانگ لیں اور کہا کہ جو تجاویز دینا چاہیں مجھ سے رابطہ کرسکتا ہے۔دوسری جانب نگراں وزیراعظم کے تقرر کے حوالے سے اپوزیشن کی سطح پر بھی مشاورتی عمل مزید تیز کردیا گیا ہے اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے پیر کو اپوزیشن ارکان کا اجلاس بلا لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نگراں وزیراعظم کے 3ناموں پر مشاورت کرکے ناموں کو حتمی شکل دے کر وزیراعظم کو ارسال کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلئے 3نام وزیراعظم تجویز کریں گے اور وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اسمبلی تحلیل کے بعد 6 ناموں پر مشاورت کریں گے،وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو 3دن میں فیصلہ کرنا ہوگا، اس حوالے سے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان 8اگست کو مشاورت متوقع ہے۔

یاد رہے کہ اتحادی حکومت نے نگراں وزیراعظم کی تقرری آئین کے مطابق کرنے پر اتفاق کیا تھا۔گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کا ارکان پارلیمنٹ کو عشائیے کے دوران اسمبلی کی تحلیل کی ممکنہ تاریخ بتادی اور کہنا تھا کہ قومی اسمبلی ممکنہ طور پر 9اگست کو تحلیل کردی جائے گی۔دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس (آج)ہفتہ کو طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں حالیہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج پیش کے جائیں گے جب کہ مشترکہ مفادات کونسل مردم شماری کے نتائج کی منظوری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے گی۔