Live Updates

نواز شریف کی اپیلیں بحال ہونے پر پی ٹی آئی کا سخت ردعمل

اقتدار میں آکر گریبان ورنہ پاؤں پکڑنا نواز شریف کا فلسفہ سیاست ہے، سزا یافتہ مجرم کی زندگی فراڈ، کرپشن اور غلامی و تابعداری سے عبارت ہے، ترجمان پی ٹی آئی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 26 اکتوبر 2023 22:50

نواز شریف کی اپیلیں بحال ہونے پر پی ٹی آئی کا سخت ردعمل
لاہور (اُردو پوائنٹ ۔ اخبار تازہ ترین۔ 26 اکتوبر 2023ء) نواز شریف کی اپیلیں بحال ہونے پر پی ٹی آئی کا ردعمل آ گیا۔ ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ اقتدار میں آکر گریبان ورنہ پاؤں پکڑنا نواز شریف کا فلسفہ سیاست ہے، سزا یافتہ مجرم کی زندگی فراڈ، کرپشن اور غلامی و تابعداری سے عبارت ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی نے ردعمل میں کہا کہ کرپٹ خاندان کا سیاست میں کردار بڑھتا گیا ان کی تجوریاں بھرتی گئیں، تین دہائیوں پر محیط اقتدار و سیاست کا کچا چٹھا پاناما لیکس میں سامنے آیا، کرپٹ شخص اپنی صفائی میں کاغذ کی ایک رسید تک پیش نہ کر سکا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان بدل چکا ہے عوام مقدمہ اپنے ہاتھ میں لے چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف مہران بینک اسکینڈل اور اصغر خان کیس ریکارڈ پر ہے، بے نظیر بھٹو کے خلاف انہوں نے آئی جے آئی بنا کر سیاست کو آلودہ کیا، جاتی امرا کا مجرم وزارت عظمیٰ تک پہنچا تو قومی خزانے کی لوٹ مار کی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے اپنے بیان میں کہا کہ نوازشریف کواصولی طور پر وہاں آنا چاہیے تھا جہاں سے گئے تھے، ابھی نوازشریف کی اپیلیں بحال ہوئیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، نوازشریف کے وزیراعظم کی کرسی تک پہنچنے میں 22کروڑ عوام حائل ہیں۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی خوش دامن کا انتقال ہوا تو ہم تعزیت کیلئے گئے تھے ، مولانا فضل الرحمان سے سیاسی گفتگو نہیں ہوئی ، ہم نے اکٹھے نماز مغرب ادا کی۔ علی محمد خان نے کہا کہ میاں نوازشریف کواصولی طور پر وہیں آنا چاہیے تھا جہاں سے گئے تھے، ہمیں نوازشریف کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دیکھنے کی خواہش نہیں، نہ ہی ذاتی دشمنی ہے، ہم تو قانون کی بالادستی کی بات کررہے جو عمران خان نے تحریک چلائی ہے، ہم نے سادہ سی بات کی اور اپنی جماعت کی ترجمانی کی ہے، کوئی جیل میں سدا نہیں رہتا ، میں جیل میں گیا اور آگیا، پھر نوازشریف جلسہ کرتے تو بہتر ہوتا، اگر میں ہوتا تو یہی کرتا اور اپنے لیڈر عمران خان کو بھی یہی مشورہ دیتا، اگر آپ پاکستان کے سسٹم کو عزت نہیں دیں گے تو کون دے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی ابھی اپیلیں بحال ہوئیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، نوازشریف کے وزیراعظم کی کرسی تک پہنچنے میں 22کروڑ عوام حائل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف کی سب کو مل کر کام کرنے کی باتیں اچھی ہیں، لیکن ان کو بھی عمل کرنا چاہیئے۔ کیا ن لیگ میں ممکن ہے کہ نوازشریف یا خاندان کے علاوہ کوئی وزیراعظم بنے؟ قائد اعظم نے عام عوام کیلئے ملک بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں جب 2011میں پی ٹی آئی میں شامل ہورہا تھا تو مجھے سیاست نہیں آتی تھی، مجھے تلاوت کیلئے بلایا گیا تھا، لوگ جو مرضی کہیں، ہمارا لیڈر پاکستانی جھنڈے کے ساتھ مخلص ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات