Live Updates

الیکشن جمعرات 8فروری 2024کو ہوں گے،مرتضیٰ سولنگی

بلاول اور مریم کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتا، بیان بازی کی شدت الیکشن کی تصدیق ہے جمہوریت کا مستحکم نہ ہونا ہماری ناکامی ہے،غیرقانونی تارکین وطن پاکستان میں نہیں رہ سکتے،عمران خان افغان طالبان حکومت اور ٹی ٹی پی کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں،ٹی وی پروگرام میں وزیراطلاعات کی گفتگو

اتوار 10 دسمبر 2023 22:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2023ء) نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ الیکشن جمعرات 8فروری 2024کو ہوں گے،16دسمبر سے پہلے انتخابی شیڈول آجائے گا،بلاول اور مریم کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتا، بیان بازی کی شدت الیکشن ہونے کی تصدیق کررہی ہے،جمہوریت کا مستحکم نہ ہونا ہماری ناکامی ہے،غیرقانونی تارکین وطن پاکستان میں نہیں رہ سکتے،عمران خان افغان طالبان حکومت اور ٹی ٹی پی کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ٹی وی پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہاکہ بلاول اور مریم کی باتوں کا جواب دینا نہیں چاہتا، بیان بازی کی شدت الیکشن ہونے کی تصدیق کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ الیکشن ہوں گے اور جمعرات 8فروری 2024کو ہوں گے، انتخابی شیڈول الیکشن کمیشن دے گا، 16دسمبر سے پہلے انتخابی شیڈول آجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری جمہوری تاریخ میں بہت سی حکومتیں مدت پوری نہیں کرسکیں، جمہوریت کا مستحکم نہ ہونا ہماری ناکامی ہے،ایک دوسرے کے خلاف گولہ باری کرنے والی جماعتیں ایک ساتھ ہوں گی تو حیرت نہیں ہوگی۔

نواز شریف کے کیسز کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں وہ درحقیقت پاکستان کے عدالتی نظام پر سوال اٹھا رہے ہیں، وہ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ جو عدالتیں ہیں وہاں فکس میچ ہو رہا ہے اور یہ سارا ڈرامہ ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں یہ زیادتی ہے، انہی عدالتوں نے سب کو انصاف دیا ہے۔نگراں حکومت ذوالفقار علی بھتو کے کیس میں انصاف دلانے کیلئے کیا معاونت کرے گی اس سوال کے جواب میں نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل کے پابند ہیں، ہمارے پاس تعاون نہ کرنے کا آپشن ہی نہیں ہے، جتنا بھی تعاون عدالتِ عظمی ہم سے مانگے گی ہم ان کو فراہم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی ثبوت ہمارے پاس ہیں وہ سپریم کورٹ میں فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کیس 4دہائیوں کے بعد سماعت کیلئے مقرر ہوا، بظاہر کیس میں بہت زیادہ بیضابطگیاں نظر آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ کا قرض ہے کہ تمام لوگ سچ بولیں اور بتائیں کہ کیا ہوا تھا، امید ہے عدالت جن کو بلائے گی وہ سب سچ بولیں گے۔

عمران خان کی جیل میں سہولتوں کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک کے سابق وزیراعظم ہیں اور ان کے پیچھے لاکھوں لوگ ہیں تو جیل مینوئل کے حساب سے آپ کو کچھ سہولتیں زیادہ ملتی ہیں، ایک ترجیحی سلوک ملتا ہے، یہ آپ کے قانون میں ہے مجبوری ہے ، یہ قانون ابھی تک ختم نہیں ہوا، جب تک اس اے کلاس بی کلاس قانون کو ختم نہیں کرتے تب تک تو یہ رہے گا۔

ملک میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے انخلا سے متعلق انہوں نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن پاکستان میں نہیں رہ سکتے، اس معاملے پر افغان طالبان حکومت اور ٹی ٹی پی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا،مرتضیٰ سولنگی نے اس حوالے سے جاری کی گئی عمران خان سے منسوب تحریک انصاف کی ٹوئٹ پر کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پی ٹی آئی کے جو سابق سربراہ ہیں وہ ایک طرف افغان طالبان حکومت کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور بالواسطہ ٹی ٹی پی کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ان کی ہندردی حاصل کرکے اپنی جماعت کو خیبرپختونخوا اور ان علاقوں میں ایڈوانٹیج دلانا چاہتے ہیں، اور اگر ایسا ہے تو یہ بہت ہی افسوسناک بات ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس بات کی کوئی امکان نہیں کہ پی ٹی وی یا ریڈیو پاکستان کی نجکاری ہوگی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات