سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی

سپریم کورٹ کا الیکشن کمیشن کو ثناءاللہ مستی خیل کا نام بیلٹ پیپرز میں شامل کرنے کا حکم

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 25 جنوری 2024 12:34

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن لڑنے کی اجازت ..
اسلام آباد( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 25 جنوری 2024ء) سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما ثناء اللہ مستی خیل کو این اے 91 بھکر سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن حکام سے سوال کیا کہ کیا بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں؟ حکام الیکشن کمیشن نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کیلئے تیار ہیں۔وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ثناء اللہ مستی خیل کا نام ابتدائی لسٹ میں شامل تھا انتخابی نشان بھی مل چکا، عدالت نے لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ثناءاللہ مستی خیل کا نام بیلٹ پیپرز میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی، اپیل میں الیکشن کمیشن، الیکشن ٹربیونل کو فریق بنایا گیا ہے اور عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا 13 جنوری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

پرویز الٰہی کی جانب سے دائر کردہ اپنی درخواست میں کہا گیا ہے کہ امیدوار محمد سلیم کے اعتراضات کی بنیاد پر میرے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔ مجھ پر اعتراض اٹھایا گیا کہ لاہور ماڈرن آٹا ملز میں میرے شیئر ہیں۔جن فلور ملز کا الزام لگایا گیا وہ ناصرف غیر فعال ہے بلکہ اس کے نام پر کوئی بینک اکاونٹ بھی نہیں کھولا گیا۔پرویز الٰہی کی جانب سے درخواست میں یہ موقف بھی دیا گیا ہے کہ اس فلور مل کے شیئر میں نے کبھی نہیں خریدے اورغیر فعال فلور مل اثاثہ نہیں ہوتی۔ اس فلور مل کی بنیاد پر مجھے الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا ۔ یہ اصول طے شدہ ہے کہ ہر ظاہر نہ کرنے والے اثاثے پر نااہلی نہیں ہو سکتی۔ کسی بھی اثاثے کو ظاہر نہ کرنے کے پیچھے اس کی نیت کا جانچنا ضروری ہے۔