متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کےلئے بلا تفریق صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، متاثرین کے نقصانات کے ازالے کےلئے بھرپور کوششیں کریں گے، ڈاکٹر مصدق ملک

پیر 18 اگست 2025 16:59

متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کےلئے بلا تفریق صوبوں کے ساتھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کلائوڈ برسٹ کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے، متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی بحالی کےلئے بلا تفریق صوبوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، متاثرین کے نقصانات کے ازالے کےلئے بھرپور کوششیں کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ سب سے پہلے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں ، اس نقصان کا تو کوئی ازالہ نہیں کر سکتا لیکن وفاقی حکومت متاثرین کی مدد کی بھرپور کوشش کرے گی، جہاں جہاں نقصانات ہو رہے ہیں وہاں وفاقی حکومت پہنچے اور ان کے ورثا کو جن کا جانی و مالی نقصان ہوا ہے ، ان کی بحالی کےلئے صوبائی حکومتوں سے ساتھ مل کر بلا تفریق کام کریں، اس وقت ملک کو ایک آفت کا سامنا ہے جس کے لئے مل کر کام کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جو دہرے معیار ہیں ،انہیں بھی عیاں کر رہے ہیں ، ماحول کو نقصان پہنچانے والی کاربن گیسوں کے اخراج میں ہمارا حصہ دنیا کے مقابلے میں بہت کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے کے تعاون سے مربوط حکمت عملی سامنے لا رہے ہیں تاکہ وقت سے پہلے لوگوں کو آگاہی دی جائے ، صوبائی حکومتوں سے درخواست ہے کہ برساتی نالوں کے قریب سے آبادیوں کو وہاں سے ہٹایا جائے اور محفوط مقامات پر منتقل کیا جائے ، جس کے لئے وفاقی حکومت تعاون کے لئے تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہمارے گلیشیئر تیزی سےپگھل رہے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف اس سال بلکہ آئندہ سالوں میں یہ خطرہ تھوڑا زیادہ ہو سکتا ہے، شمالی علاقوں کے پہاڑوں سے جب پانی آئے گا تو اس کے دامن میں نشیبی علاقے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور راولپنڈی ، اسلام آباد کے ملحقہ علاقے اس کی زد میں آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ وزرا کو وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر متاثر ہ علاقوں میں چلے جائیں اور وہاں پر لوگوں کی داد رسی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں بڑی شاہراہوں کو کھول دیا گیا ہے اور دیگر شاہرائیں اور بجلی کا نظام جو بری طرح متاثر ہوا ہے اس کی بحالی کےلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے پینے کے پانی کے حوالے سے خاص ہدایات کی کہ جہاں پر پانی نہیں ا ٓرہا وہاں پہ وزیر پہنچیں اور پینے کے پانی کے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ وزرا بارشوں اور سیلاب سےمتاثرہ علاقوں میں موجود رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں موصلات، پانی اور بجلی کی بحالی کا نظام بھی بحال ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے کہا کہ گزشتہ دو چار دنوں سے دیکھ رہے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں کلائوڈ برسٹ نے تباہی مچائی ہے ۔

آج پاکستان ساتویں مون سون سپل سے گزر رہا ہے جس کےلئے این ڈی ایم اے نے جون سے ستمبر تک معمول سے زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کی تھی۔ مون سون کےساتویں سیل کے دورن اب تک تقریباً 670 کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ تقریباً ایک ہزار کے قریب زخمی ہیں اور انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، یہ سپل 22 سے 23 اگست تک رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں تقریباً 80 سے 90 لوگ تا حال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مون سون ستمبر میں معتدل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر صوبائی حکومتوں ،ضلعی انتظامیہ کے علاوہ پاکستان آرمی اور دوسرے متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں ، حکومت اور تمام متعلقہ ادارے مل کر جتنا بھی نقصان ہوا ہے پورا کرنے کی کوشش کریں گے جس میں مواصلات کے علاوہ انفراسٹرکچر کی بحالی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم راشن پیکج کے تحت خیبر پختونخوا کے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان بھیجوا جا رہا ہے ، متاثرین کو ہنگامی طبی امداد فراہم کی جار ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع لائحہ عمل کے تحت انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون کے ابھی مزید دو سپل متوقع ہیں ۔