وزیراعظم کی این ڈی ایم اے کو طوفانی بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کا حتمی جائزہ لینے ،خیبر پختونخوا کے متاثرین میں امدادی اشیاء کی تقسیم کا جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت

پیر 18 اگست 2025 17:02

وزیراعظم  کی این ڈی ایم اے کو طوفانی بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے این ڈی ایم اے کو طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا فوری طور پر حتمی جائزہ لینے اور خیبر پختونخوا کے متاثرین میں امدادی اشیاء کی تقسیم کا جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصیبت کی اس گھڑی میں وفاقی، صوبائی حکومت کی کوئی تقسیم نہیں، ہمیں متاثرین کی مدد و بحالی یقینی بنانا ہے، مصیبت زدہ پاکستانی بہن بھائیوں کی مدد ہماری قومی ذمہ داری ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں و سیلاب کے متاثرین کیلئے جاری امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے اعلی سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کیلئے وفاقی کابینہ کی ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بارشوں و سیلاب سے متاثرین کی مدد میں وفاقی اداروں کو مزید متحرک ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں وفاقی، صوبائی حکومت کی کوئی تفریق نہیں، ہمیں متاثرہ لوگوں کی مدد و بحالی یقینی بنانا ہے، مصیبت زدہ پاکستانی بہن بھائیوں کی مدد ہماری قومی ذمہ داری ہے، یہ سیاست کا نہیں خدمت کا اور لوگوں کے دکھوں کا مداوا کرنے کا وقت ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت جاں بحق ہونے والے افراد کے ساتھ ساتھ متاثرین کو وزیرِ اعظم پیکیج کے تحت بھی امدادی رقوم فراہم کرے گی۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیاء کی تقسیم و بحالی کے آپریشن کی نگرانی وزیرِ امور کشمیر و گلگت بلتستان کریں گے، متاثرہ علاقوں میں بجلی، پانی، سڑکوں و دیگر سہولیات کی بحالی کی نگرانی متعلقہ وفاقی وزراخود کریں گے۔

وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزراخیبر پختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان خود جائیں،این ایچ اے شاہراہوں کی بحالی میں صوبائی یا قومی شاہراہوں میں تخصیص نہ کرے، امداد کیلئے راستے کھولنا پہلی ترجیح رکھا جائے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت مواصلات، این ایچ اے اور ایف ڈبلیو او کو متاثرہ علاقوں میں شاہراہوں و پُلّوں کی مرمت یقینی بنانے اور وزیرِ مواصلات کو ان علاقوں میں خود جاکر بحالی آپریشن کی نگرانی کی ہدایت کی ۔

وزیراعظم نے وزیر بجلی کو متاثرہ علاقوں میں خود جا کر معائنہ کرنے اور بجلی کا نظام ترجیحی بنیادوں پر بحال کرانے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے حکم دیا کہ این ڈی ایم اے فوری طور پر نقصانات کا حتمی جائزہ پیش کرے، این ڈی ایم اے امدادی اشیاء کی خیبر پختونخوا کے متاثرین میں امدادی اشیاء کی تقسیم کا جامع لائحہ عمل بھی پیش کرے۔ وزیرِ اعظم نے وزارت خزانہ کو این ڈی ایم اے کو ضروری وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جب تک متاثرہ علاقوں میں آخری شخص تک مدد اور بنیادی انفراسٹرکچر کی بحالی نہیں ہوجاتی، متعلقہ وفاقی وزرا وہیں رہیں گے۔

انہوں نے وزرات صحت کو ڈاکٹرز کی ٹیمیں اور ادویات خیبر پختونخوا بھیجنے اور طبی کیمپس قائم کرنے کی ہدایت بھی کی اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو بھی متاثرین کی مدد کیلئے متحرک کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعظم اور اجلاس کےشرکانے سیلاب میں جاں بحق ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا کی ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں حالیہ تباہ کن بارشوں و سیلاب کے متاثرین کی مدد و بحالی پر جائزہ اجلاس کو این ڈی ایم اے اور وزیرِ اعظم کی جانب سے مدد کیلئے مقرر کردہ وفاقی وزراء کی جاری امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں، پاک فوج و دیگر اداروں کی جانب سے اب تک متاثرین کیلئے 456 ریلیف کیمپس کے قیام کے ساتھ ساتھ 400 ریسکیو آپریشن کئے جاچکے، متاثرین کیلئے امدادی اشیاء پر مشتمل ٹرک پہنچائے جارہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹرکوں کے قافلوں کو ترجیحی بنیادوں پر پہلے بھیجا جائے، اب تک کے محتاط اندازے کے مطابق 126 ملین روپے سے زائد کے سرکاری و نجی املاک کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے راشن، خیموں، ادویات، میڈیکل ٹیموں و دیگر اشیاء کی فراہمی پر رپورٹ پیش کی گئی۔ وزیراعظم نے اشیاء کی تعداد میں مزید اضافہ کی ہدایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ستمبر کے دوسرے ہفتے تک مون سون جاری رہے گا، 6 بڑے سپیل گزر چکے جبکہ مزید 2 متوقع ہیں جن کے اثرات ستمبر کے آخری ہفتے تک رہیں گے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر امور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے سوات، وزیرِ بجلی سردار اویس خان لغاری نے خیبرپختونخوا، معاون خصوصی مبارک زیب نے باجوڑ، چیئرمین این ایچ اے نے مالاکنڈ جبکہ سیکرٹری مواصلات نے گلگت سے صورتحال پر جائزہ پیش کیا۔

وزیرِ مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیرِ آبی وسائل میاں محمد معین وٹو، ڈاکٹر مصدق ملک اور دیگر حکام نے وزیرِاعظم کی ہدایت کے مطابق امدادی سرگرمیوں پر پیشرفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزرا خواجہ آصف، احسن اقبال، مصدق مسعود ملک، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، انجینئر امیر مقام، سردار اویس خان لغاری، سردار محمد یوسف، میاں محمد معین وٹو، معاون خصوصی مبارک زیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، وزیرِ اعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔\932