پاکستان مسائل کے گرداب، قرضوں میں جکڑا ہوا اور بحران در بحران سے دوچار ہے،ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی

جمعرات 25 جنوری 2024 23:12

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2024ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان امیدوار این اے 219ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان مسائل کے گرداب، قرضوں میں جکڑا ہوا اور بحران در بحران سے دوچار ہے ملک کو ان حالات سے نکالنے کے لیے دیانت دار، مخلص و بے باک اور باصلاحیت قیادت کی ضرورت ہے یہ اعزاز جماعت اسلامی کو حاصل ہے کہ عوام نے جب بھی ان کو کسی ایوان یا بلدیہ میں پہنچایا توان نمائندوں نے عوامی نمائندگی کا حق ادا کیا کے پی کے میں دو مرتبہ سینئر وزیر خزانہ کے منصب پہ فائز رہنے والے محترم سراج الحق ہوں یا کراچی کو چار چاند لگانے والے عبدالستار افغانی یا نعمت اللہ خان ہوں اور دیگر مثالیں ہیں۔

وہ لطیف آباد نمبر6میں 26جنوری کو ہونے والے جلسے عام کے حوالے سے پریس کانفرنس کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

حافظ طاہر مجید ڈپٹی جنرل سکریٹری جماعت اسلامی سندھ امیدوار قومی اسمبلی حلقہ 220،سردارزبیر خادم سولنگی امیدوار قومی اسمبلی حلقہ 218،قاری محبوب علی مہیسر امیدوار پی ایس 60،ایڈوکیٹ فتح محمد شوروامیدوار پی ایس 61 ،ڈاکٹر سیف الرحمٰن امیدوار پی ایس 62،آفاق نصرامیدوارپی ایس 63،ظہیر الدین شیخ امیدوار پی ایس 64،حافظ عرفان قائم خانی امیدوار پی ایس 65 بھی ان کے ہمراہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اگرچہ اقتدار میں نہیں ہے لیکن اس کے باوجود نوجوانوں کو روزگار دینے کے لیے کوشاں ہے کراچی وحیدرآباد میں’’ بنو قابل‘‘ پروگرام دیا ہے کراچی میں ہزاروں طلبہ وطالبات برسر روزگار ہوگیؑ ہیں تو حال ہی میں حیدرآباد کی120 نوجوانوں کو اس پروگرام کے تحت روزگار دلایا ہے اس پروگرام کو مزید آگے بڑھایا اور اسکا دائرہ ملک گیر کیاجارہاہے۔

ترازو ٹیم نے عزم کیا ہے کہ حیدرآباد کی عظمت رفتہ بحال کریں گے اسکا کھویا مقام دلائیں گے عوام کے سلگتے ہوئے حقیقی مسائل پر پر آوازحق بلند کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی کی وڈیرہ شاہی نے سندھ کو پتھروں کے دور میں پہنچادیا ہے جبکہ بے وفا ایم کیو ایم پاکستان کی جھولی میں حیدرآباد کے نوجوانوں کے لیے مایوسی کے سوا کچھ نہیں ہے۔

حیدرآباد کا ایک اہم ترین مسئلہ رہائشی کالونیز کاہے ادارہ ترقیات حیدرآباد (ایچ ڈی ای) اس شہر کو ترقی دینے کے لیے بنایا گیا تھایہ ادارہ ناکام ہوا ہے اور کرپشن کاگڑھ بن گیا ہے اس ادارے نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے پہلے گلشن شہباز کے نام سے اور اب گلستان سرمست کے نام سے عوام کے اربوں روپے لوٹ لیے گئے ہیں گلشن شہباز جیسے پروجیکٹ کی ناکامی کے بعد تو گلستان سرمست جیسی اسکیم کو ایک نمونہ بناکر پیش کرناچاہیے تھا لیکن یہاں بھی اربوں روپے ترقیاتی کاموں کے نام پر زمین برد اور اربوں روپے بوگس فائلوں کے نام پر خردبرد کردئیے گیؑ ہیں لیکن کوئی ادارہ ایچ ڈی اے کے کرپٹ افسران کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر عوام کو انکا حق دینے سے قاصر نظر آتاہے مزید ظلم یہ ہے کہ اس ادارے نے اب تک حیدرآباد کا ماسٹرپلان نہیں بنایا گیا ہے۔

ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ترازو ٹیم کو منتخب ایوانوں میں جانیکا موقع ملا تو حیدرآبادکی تعمیروترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔ہم ایچ ڈی اے کے ذیلی ادارے واسا کو ختم کرکے ایک نمائندہ ادارہ،، واٹر بورڈ،، بنوائیں گیاور دیہی وشہری عوام کو پینے کا صاف پانی اور نکاسی آب کا جدید نظام دیں گے۔۔