سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے طاہر صادق کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی

جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، طاہر صادق نے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کروا رکھے ہیں

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 26 جنوری 2024 11:18

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے طاہر صادق کو الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26جنوری2024 ء) سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما طاہر صادق کو انتخابات لڑنے کی اجازت دیدی ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، طاہر صادق نے این اے 49 اٹک سے کاغذات نامزدگی جمع کرا رکھے ہیں۔طاہر صادق نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ، لاہور ہائیکورٹ طاہر صادق کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے تھے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز بھی پی ٹی آئی رہنما ثناءاللہ مستی خیل کو این اے 91 بھکر سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔ عدالت نے لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیاتھا۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ثناءاللہ مستی خیل کا نام بیلٹ پیپرز میں شامل کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

(جاری ہے)

اسی طرح پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے الیکشن میں حصہ لینے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، اپیل میں الیکشن کمیشن، الیکشن ٹربیونل کو فریق بنایا گیا تھا اور عدالت سے استدعا کی گئی ہے تھی کہ لاہور ہائیکورٹ کا 13 جنوری 2024 کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

پرویز الٰہی کی جانب سے دائر کردہ اپنی درخواست میں کہا گیا تھا کہ امیدوار محمد سلیم کے اعتراضات کی بنیاد پر میرے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے۔ مجھ پر اعتراض اٹھایا گیا کہ لاہور ماڈرن آٹا ملز میں میرے شیئر ہیں۔ جن فلور ملز کا الزام لگایا گیا وہ ناصرف غیر فعال ہے بلکہ اس کے نام پر کوئی بینک اکاونٹ بھی نہیں کھولا گیا۔

پرویز الٰہی کی جانب سے درخواست میں یہ موقف بھی دیا گیا ہے کہ اس فلور مل کے شیئر میں نے کبھی نہیں خریدے اورغیر فعال فلور مل اثاثہ نہیں ہوتی۔ اس فلور مل کی بنیاد پر مجھے الیکشن لڑنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ یہ اصول طے شدہ ہے کہ ہر ظاہر نہ کرنے والے اثاثے پر نااہلی نہیں ہو سکتی۔ کسی بھی اثاثے کو ظاہر نہ کرنے کے پیچھے اس کی نیت کا جانچنا ضروری ہے۔