کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مرکزی سیمینار

منگل 6 فروری 2024 22:42

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 فروری2024ء) آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ مرکزی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پانچ فروری کے دن کو کشمیریوں کے زخموں پر مرہم قرار دیتے ہوئے لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب آباد بھارتی ظلم واستبداد کا شکار مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے حق خودارادیت کی جدوجہد میں تنہاء نہیں،پاکستان اور آزادکشمیر کی حکومتیں،عوام اور دنیا بھر میں آباد پاکستانی،کشمیری اور انصاف پسند افراد اور اقوام ان کی پشت پر کھڑے ہیں۔

منگل کے روز ایک عظیم الشان سیمینار بعنوان''تحریک آزادی کشمیر کے موجودہ تناظر میں یوم یکجہتی کی اہمیت''سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری (جنرل ڈویلپمنٹ) مدحت شہزاد،وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی،سابق چیف جسٹس سید منظورحسین گیلانی،امیر جماعت اسلامی آزادکشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق،ایگزیکٹوڈائریکٹر سینٹر فارانٹرنیشنل سٹریٹیجک اسٹڈیز آزادجموں وکشمیر ڈاکٹر عاصمہ شاکر خواجہ و دیگر نے مقبوضہ کشمیر میں آزادی کے لیے برسرپیکار کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ وادی میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور بھارتی جبر کی سیاہ تاریکی کا مکمل خاتمہ ہوگا۔

(جاری ہے)

مدحت شہزاد نے کہا کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والی ظلم کی داستانوں سے ذاتی طور پر آگاہ ہیں کیونکہ وہ بھی کشمیری منقسم خاندان کا حصہ ہیں۔ اُنہوں نے اپنے خطاب میں کشمیر اور پاکستان کے آپس میں لازوال رشتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریت در اصل پاکستانیت ہے اور آج بھی سید علی گیلانی کا وہ نعرہ ''ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے'' مقبوضہ و آزاد کشمیر میں گونجتا ہے۔

ڈاکٹر عاصہ شاکر خواجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے جو کہ انسانیت کے خلاف جنگ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم یکجہتی کے دن یہ عہد کریں کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز بنیں گے اور اپنے قلم اور سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے عالمی برادری کو بھارتی مظالم سے آگاہ کریں گے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ تقسیم برصغیر کے وقت حیدر آباد ، جونا گڑھ اور ریاست جموں و کشمیر خودمختار ریاستوں کے طور پر موجود تھیں اور آج بھی 76سال کے بعد کشمیر کی ریاست اپنا انفرادی وجود رکھتی ہے جبکہ دیگر دو ریاستوں کا کہیں کوئی ذکر نہ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ بہادر کشمیریوں نے کبھی بھی بھارتی تسلط کو قبول نہیں کیا اور یہ ریاست کے عوام ، اُن کی قربانیوں ، پاکستان کے ہی مرہون منت ہے کہ کشمیر کا مسئلہ آج بھی زندہ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں آزادی کی اس شمع کو جلائے رکھنا ہے اور اس طرح کے سمینارز و کانفرنسز نوجوانوں کو اس تحریک سے وابسطہ رکھنے کیلئے بہترین پلیٹ فارم ثابت ہوتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر کا مقدمہ مئوثر انداز میں لڑنے کیلئے ریاستی لیڈر شپ کو آگے لانا ہو گا تاکہ دنیا کشمیریوں پر ہونے والے مظالم اُنہی کی زبان سے سن سکے۔ وائس چانسلر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے مئوثر استعمال سے مقبوضہ وادی میں ہونے والے بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں۔جسٹس (ر) سید منظور حسین گیلانی نے کہا کہ دنیا بھر میں آزادی کی کئی تحریکوں نے جنم لیا مگر بہت سی تحریکیں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دم توڑ گئیں مگر تحریک آزادی کشمیر اور یوم یکجہتی کا یہ دن آج بھی پوری شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ اور اُن کی قربانیوں کا صلہ ہے کہ تحریک آزادی کشمیر پوری آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ ہم آج کے دن بھارتی جبرو استبداد اور ان گنت مظالم کا شکار اُن مظلوم مگر بہادر کشمیریوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے جدید اسلحہ سے لیس بھارتی فوج کو پسپا کر رکھا ہے۔ جسٹس (ر) منظور گیلانی نے کہا کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کی راہ میں ایٹمی پاکستان سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ایٹمی طاقت نہ ہوتا تو بھارت ضرور آزاد کشمیر کی طرف بھی پیش قدمی کرتا۔ ڈاکٹر مشتاق احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ فروری کے دن منائی جانے والی یکجہتی مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار کشمیریوں کو پیغام دیتی ہے کہ وہ اپنے پیدائشی حق ، حق خودارادیت کیلئے جاری رکھے جانے والی اپنی منصفانہ جدوجہد میں تنہا نہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت تحریک آزادی کشمیر سے خائف ہے اور وہ نائن الیون کے بعد اس تحریک کو دہشت گردی سے منسوب کرنے کیلئے ناکام کوششیں کررہا ہے۔ ڈاکٹر محمد مشتاق نے جامعات سمیت تعلیمی اداروں پر زور دیاکہ وہ اس تحریک کو نوجوان نسل میں منتقل کرنے کیلئے اپنا مئوثر کردار ادا کریں۔سیمینار میں نظامت کے فرائض ایڈیشنل رجسٹرار سردار ظفراقبال نے انجام دیئے۔اس موقع پر پبلک ٹیم کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر بنائی گئی دستاویزی فلم بھی چلائی گئی جسے حاضرین نے خوب سراہا۔ سیمینار میں پرنسپل آفیسران ، ڈین حضرات ، فیکلٹی ممبران ، طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔