نومنتخب سندھ اسمبلی کے ارکان نے حلف اٹھالیا ،اجلاس 40منٹ تاخیر سے شروع ہوا

قائم علی شاہ ،مرادعلی شاہ ،فریال تالپور ،شرجیل میمن محمد بخش مہر اور عذرا فضل ایوان کی پہلی نشستوں پر موجودتھے ایوان کی کارروائی اس کی جمہوری روایات کے مطابق چلے گی اور ہم سب مل کر کام کریں گے،اسپیکر آغا سراج درانی

ہفتہ 24 فروری 2024 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 فروری2024ء) نومنتخب سندھ اسمبلی کے ارکان نے ہفتہ کو اپنے منصب کا حلف اٹھالیا ہے ۔سبکدوش ہونے ہونے والے اسپیکر آغا سراج درانی نے ارکان سے حلف لیا۔ 16ویں سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت چالیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔جی ڈی اے اور جماعت اسلامی کے علاوہ آزاد ارکان ایوان میں موجود نہیں تھے اور انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔

کارروائی کے دوران سابق وزرائے اعلی قائم علی شاہ ،مرادعلی شاہ ،فریال تالپور ،شرجیل میمن محمد بخش مہر اور عذرا فضل ایوان کی پہلی نشستوں پر موجودتھے۔سینیٹر نثار کھوڑو ا نے ہفتہ کواسمبلی رکنیت کا حلف نہیں لیا۔سینیٹر نثار کھوڑو قمبرشہدادکوٹ سیسندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

کارروائی دیکھنے کے لئے نثار کھوڑو مہمانوں کی گیلری میں موجود تھے۔

سابق ارکان اسمبلی منظوروسان اور غوث بخش مہر بھی بھی اسپیکر گیلری میں نظر آئے۔ان دونوں رہنماں کے بیٹے سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔ اجلاس کے آغاز میں اسپیکر نے کہا کہ وہ نو منتخب ارکان سندھ اسمبلی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے جوکہاتھا وہ ہی ہوا۔آغا سراج نے کہا کہ ہمیں اپنی قیادت پر فخر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری بہن فریال تالپور کو بھی جیل میں رکھا گیا لیکن ہم لوگ حوصلہ ہارنے والے نہیں ہیں۔

اسپیکر نے امید ظاہر کی کہ ایوان کی کارروائی اس کی جمہوری روایات کے مطابق چلے گی اور ہم سب مل کر کام کریں گے۔اسپیکر نے کہا کہ ہم سب پاکستان کی وجہ سے ہیں اس کے بغیر کچھ بھی نہیں ہیں۔انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کے خلاف احتجاج کا کیا جواز ہے حالانکہ یہ وہ ایوان ہے جس نے پاکستان بنایا۔

جو لوگ احتجاج کررہے ہیں انہیں سندھ کے عوام نے الیکشن میں مسترد کردیا ہے۔جب حلف برداری کا سلسلہ شروع ہوا تو سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اسپیکر صاحب آپ اپنی رکنیت کا حلف سب سے پہلے لیں گے۔آغا سراج درانی نے سندھی زبان میں اپنی رکنیت کا حلف لیا۔مرادعلی شاہ فریال تالپور شرجیل میمن اور دیگر سندھی زبان میں حلف لیا۔کچھ ارکان نے اردو میں بھی حلف لیاجبکہ طحہ احمد، محمد بخش مہر، نادراکمل لغاری نے انگریزی زبان میں حلف لیا۔

حلف برداری کے موقع پر مہمانوں کی گیلریوں میں موجود افراد نے نعرے بازی کی تو اس پر اسپیکر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو وہ گیلریوں کو خالی کرادیں گے۔حلف اٹھانے کے بعد ارکان نے سندھ اسمبلی رول آف آنر پر دستخط کئے۔سندھ اسمبلی کے ایوان میںاس مرتبہ کافی بڑی تعداد میںنئے چہرے بھی ہیں جو منتخب ہونے کے بعد اس ایوان کا حصہ بنے ہیں جبکہ کئی تجربہ کار شخصیات بھی پھر سے صوبائی اسمبلی کا حصہ ہیں۔

حلف لینے کے بعد61 ارکان پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے ایوان کا حصہ بنے ہیں جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ 9 آزاد ارکان بھی پہلی مرتبہ اسمبلی کا حصہ بنیں گے۔ایم کیو ایم کے 24 ارکان پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن بنے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے تین ارکان کو ایوان کے سب سے سینئر رکن ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ، نثار کھوڑو اور نادر مگسی آٹھویں مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں جبکہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج ساتویں مرتبہ سندھ اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے ہی ڈاکٹر سہراب سرکی چھٹی مرتبہ رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے ہیں.پیپلز پارٹی کے 10 ارکان ایسے ہیں جو پانچویں مرتبہ جبکہ 13 ارکان چوتھی مرتبہ ایوان میں پہنچ رہے ہیں۔خاتون رکن سندھ اسمبلی ہیر اسماعیل سوہو پانچویں دفعہ ایم پی اے بنی ہیں۔علاوہ ازیں 21 ارکان تیسری مرتبہ اور 52 ارکان کو دوسری مرتبہ سندھ اسمبلی کا رکن بننے کا اعزاز مل رہا ہے۔اقلیتی نشست پر کھٹومل جیون تیسری اور رانا ہمیر سنگھ پانچویں مرتبہ اسمبلی کے رکن بنے ہیں۔بعدازاں اسپیکر آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل بروز اتوار صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔