الیکشن کمیشن یکم مارچ کو صدر مملکت کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس جاری کرے گا

دو مارچ کو کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے‘الیکٹرول کالج مکمل نہ ہونے سے صدر کا انتخاب ایک نئے آئینی بحران کو جنم دے گا.آئینی ماہرین

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 29 فروری 2024 12:49

الیکشن کمیشن یکم مارچ کو صدر مملکت کے انتخاب کا شیڈول اور پبلک نوٹس ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 فروری۔2024 ) الیکشن کمیشن آف پاکستان یکم مارچ کو صدر پاکستان کے انتخاب کا شیڈول اور اس کا پبلک نوٹس جاری کرے گا. ذرائع ابلاغ کو جاری کیے جانے والے بیان میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت کا غذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے ایک دن مقرر کیا جائے گا. مجوزہ پروگرام کے مطابق 2 مارچ دن 12 بجے تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی کسی بھی پریزائیڈنگ آفیسر کے پاس جمع کروا سکیں گے صدارت کے خواہشمند امیدواران کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا اور بلوچستان سے حاصل کر سکتے ہیں.

(جاری ہے)

پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نون، ایم کیو ایم، مسلم لیگ( ق)، استحکام پاکستان پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں نے سابق صدر آصف علی زرداری کو صدر کے لیے نامزد کیا ہے جبکہ شہباز شریف کو وزیر اعظم کے لیے نامزد کیاگیا ہے. موجودہ صد ر ڈاکٹر عارف علوی 2018میں پاکستان کے 13ویں صدر منتخب ہوئے تھے اور اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرکے وہ ممکنہ طور پر مارچ میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے دومرتبہ رکن قومی اسمبلی منتحب ہونے والے عارف علوی کو2018میں پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے 13 ویں صدر کے لیے نامزد کیا تھا ان کے مقابلے میں مسلم لیگ( ن) نے مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کو امیدوار نامزدکیا تھا.

صدر کے انتخاب کے لیے چاروں صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین نے ووٹ ڈالتے ہیں تاہم صدر کے انتخاب میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول پر سیاسی حلقوں کے تحفظات ہیں کیونکہ سینیٹ کے 52اراکین مارچ2024میں ریٹائرڈ ہوجائیں گے. سینیٹ کے نصف سے زیادہ اراکین کی ریٹائرڈمنٹ کی صورت میں صدر کا الیکٹرول کالج نامکمل ہوگا جبکہ موجودہ سینیٹ کے ذریعے صدر کے انتخاب سے ایک نیا آئینی بحران کھڑا ہوگاکیونکہ اس وقت تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد بھی پوری نہیں ہوئی آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے صدر کا الیکٹرول کالج مکمل کیا جانا ضروری ہے اس کے بغیر صدر کے انتخاب کا معاملہ بھی اعلی عدالتوں میں جائے گا.