ایم کیوایم کا مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

مسلم لیگ ن ایم کیوایم کو صرف ایک وزارت دینے کو تیار، ایم کیوایم چار وزارتوں اور گورنر سندھ کا مطالبہ کررہی ہے ، ن لیگ کی ایم کیوایم کے ساتھ معاملات کوحل کرنے کی کوشش

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 29 فروری 2024 19:38

ایم کیوایم کا مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 29 فروری 2024ء) ایم کیوایم پاکستان نے مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ میڈیا کے مطابق ایم کیوایم نے مسلم لیگ ن کے سامنے اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں، جبکہ ایم کیوایم نے مطالبات تسلیم ہونے تک وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیاہے، مسلم لیگ ن ایم کیوایم کو صرف ایک وزارت دینے کیلئے تیار ہے، ایم کیوایم نے مسلم لیگ ن کو اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن ایم کیوایم کو صرف ایک وزارت دینے کیلئے تیار ہے، جبکہ ایم کیوایم وفاقی حکومت میں چار وزارتوں سمیت گورنر سندھ کا مطالبہ کررہی ہے۔ ایم کیوایم اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ دینے کو تیار ہے، لیکن ایم کیوایم اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیراعظم کے انتخاب میں ووٹ دینے کو تیار ہے، لیکن ایم کیوایم چیئرمین سینیٹ اور صدرکے انتخاب میں ووٹ دینے کیلئے فی الحال آمادہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت سازی کیلئے ایم کیوایم سے بات چیت جاری ہے ، ایم کیوایم کے ساتھ معاملات کا حل نکالیں گے۔ یاد رہے 16 ویں قومی اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان نے رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا جس کے بعد انہوں نے رول آف ممبرز پر دستخط کیے۔

حلف اٹھانے والے اہم رہنماؤں میں میاں محمد نواز شریف، محمد شہباز شریف،آصف علی زرداری،بلاول بھٹو زرداری،مولانا فضل الرحمان ،سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، بیرسٹرگوہر علی خان،عمر ایوب خان، طارق بشیر چیمہ، چوہدری سالک حسین، خالد مگسی، خواجہ محمد آصف، سردار ایاز صادق، سید خورشید احمد شاہ، عامر ڈوگر، ریاض پیرزادہ اور دیگر شامل ہیں۔ حلف کے بعد ن لیگ و سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔ 16ویں قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس ایک گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول پیش کی گئی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت سابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کی۔