جو شور شرابہ اسمبلی میں ہو رہا ہے جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں،اختر مینگل

کیئر ٹیکر حکومت کا نام انڈر ٹیکر رکھا تھا،وزیرِ اعظم شہباز شریف کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 4 مارچ 2024 15:24

جو شور شرابہ اسمبلی میں ہو رہا ہے جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں،اختر ..
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 مارچ2024 ء) بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا ہے کہ جو شور شرابہ اسمبلی میں ہو رہا ہے ہم جمہوریت کی قبر پر فاتحہ پڑھ رہے ہیں، میں نے کیئر ٹیکر حکومت کا نام انڈر ٹیکر رکھا تھا،وزیرِ اعظم شہباز شریف کو تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کرنا چاہیے تھا۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے اختر مینگل کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کو منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

میں محمود خان اچکزئی کے گھر پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ سیاسی قیدیوں کی رہائی فوری عمل میں لائی جائے، امید تھی کہ وزیرِ اعظم صحافی اسد طور اور عمران ریاض کی رہائی کا اعلان کریں گے۔اختر مینگل کا مزید کہنا تھا کہ امید تھی کہ وزیرِ اعظم پابند سلاسل صحافیوں کی رہائی کا اعلان کریں گے، صحافی قلم کے ذریعے ہمیں راہِ راست دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

بلوچستان کی خواتین اور بچے کچھ ڈھونڈنے دارالخلافہ آئے تھے، اسلام آباد کی سرد راتوں میں ان کا استقبال ٹھنڈے پانی سے کیا گیا۔ ان عورتوں اور بچوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیااس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔اختر مینگل کا کہنا تھا کہ گوادر جس کے نام پر سی پیک بنایا گیا ہے، وزیرِ اعظم صاحب وہ جھومر ڈوب گیا ہے۔گوادر میں حالیہ تباہی میں گھرے لوگوں کے ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹر بھیج دیتے تو بہتر ہوجاتا اس سے کئی قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپے کی اراکین اسمبلی نے مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیاہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہوا،سیاسی رہنماوٴں نے سنی اتحاد کونسل کے صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر چھاپے کی مذمت کی ہے۔قومی اسمبلی اجلاس میں محمود خان اچکزئی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ ان کے الفاظ حذف کردیں، جس پر ایاز صادق نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کی ذاتیات پر بات نہ کریں۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے بھی محمود خان اچکزئی کے گھر پر حملے پر مذمت کرتے ہوئے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال قرار دیا جبکہ عمر ایوب کا کہنا تھاکہ پولیس کی جانب سے گھر پر ریڈ کئے جانے کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی جائے گی۔اسد قیصر نے کہاکہ محمود خان اچکزئی کے گھرپر چھاپے کی مذمت کرتا ہوں۔چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی محمود اچکزئی کے گھر پر رات گئے ریڈ کی مذمت کی اور محمود اچکزئی کے گھر پر ریڈ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔