مودی حکومت نے نعیم خان کی زیر قیادت نیشنل فرنٹ پر بھی پابندی عائد کردی

بدھ 13 مارچ 2024 17:37

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2024ء) بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو دبانے کی اپنی کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر نظربند سینئر حریت رہنما نعیم احمد خان کی سربراہی میں قائم جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ پر پابندی عائد کر دی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت عائد کی گئی پابندی متنازعہ علاقے میں سیاسی جماعتوں کے خلاف مودی حکومت کا ایک اور ظالمانہ اقدام ہے۔

اس سے پہلے جماعت اسلامی، مسلم لیگ، تحریک حریت، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، لبریشن فرنٹ، دختران ملت اور مسلم کانفرنس سمیت کئی دیگر سرکردہ تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس نے پابندی کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پابندی کو بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطالبے کو دبانے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔

بیان میں افسوس کااظہارکیاگیا کہ نعیم احمد خان اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنما 2017سے مسلسل نظربندہیں جس سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ بھارتی حکومت اختلاف رائے کو دبانے کے لئے کس حدتک جاسکتی ہے۔ ترجمان نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے مداخلت کریں۔

ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں لوگوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے کہاکہ علاقے میں طویل عرصے سے پانی کا شدید بحران ہے لیکن انتظامیہ کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں۔ مظاہرین نے قابض حکام کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ وہ رمضان کے مقدس مہینے میں میلوں دور سے پانی لانے پر مجبور ہیں۔دفاعی ماہرین نے بھارت کی طرف سے پونچھ اور راجوری اضلاع میں کنٹرول لائن پر اینٹی ڈرون سسٹم نصب کیے جانے پر اپنے ردعمل میں کشمیر کے بنیادی مسئلے کو بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں پڑوسیوں کے درمیان ممکنہ جنگ کو روکا جا سکے۔