پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی بھی عمل پرفوری رد عمل دیں گے جوقوم نے دیکھا بھی ہے ‘ محسن نقوی

منگل 19 مارچ 2024 16:34

پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے ، کسی بھی عمل پرفوری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2024ء) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے ، کسی بھی عمل پر فوری رد عمل دیں گے جو قوم نے دیکھا بھی ہے ،اداروں کے خلاف کسی کو ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دیں گے ، آزادی اظہار رائے کے خلاف نہیں لیکن سوشل میڈیا کے لئے قوانین بننے چاہئیں ،امریکہ کو دنیا کی بہترین جمہوریت کہا جاتا ہے لیکن وہاں پر بھی ٹک ٹاک کو بند کیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزراء خواجہ عمران نذیر، چودھری شافع حسین ، علی حیدر گیلانی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ دہشتگردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیں گے ،کوئی بھی ملک جو حملہ کرے گا یا اگر کسی ملک میں بیٹھ کر ہمارے خلاف منصوبہ بندی ہو گی تو اس کا اسی طرح جواب ملے گا اس میں کوئی نرمی نہیں ہو گی، ایسا نہیں ہوگا کہ صرف ایک بیان جاری کر دیں اس کا جواب اسی طرح ملے گا اور قوم نے دیکھ بھی لیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے افغانستان سے کسی سطح پر رابطے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ دفتر خارجہ اس حوالے سے رابطہ کرے گا ۔پاکستان میں صرف افغانی ہی نہیں کسی بھی ملک کے باشند ے اگر بغیر دستاویزات کے قیام پذیر ہوں گے تو انہیں واپس جانا پڑے گا ، ہم یہ نہیں کہتے کہ واپس نہ آئیں ویزہ لیں اورواپس آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کے ادارے کو ری ویمپ کریں گے ، اسے نئی سوچ اور نئے فیز کے سامنے سامنے لائیں گے ، اس میں تجربہ کار لوگ کو شامل کیا جائے گا ۔

انہوںنے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے کبھی بھی منی لانڈرنگ کے کسی کیس میں طلب نہیں کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی چیلنجز آئیں گے ہم ان سے نبرد آزما ہوں گے ، جیسی ابھی ایک لہر آئی ہوئی ہے ہم نے اس کا مقابلہ کرنا ہے اور ان شااللہ کریں گے۔ انہوںنے ایکس پر پابندی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس کے لئے قوانین آنے چاہئیں اور قوانین آئیں گے ،سب کو اپنے اظہار کا حق حاصل ہے لیکن کسی پر الزام لگانا بہت غلط بات ہے اس کو فکس ہونا چاہیے ۔

سوشل میڈیا پر پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف مہم جاری ہے ، کسی کو اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دیں گے ۔امریکہ کو دنیا کی بہترین جمہوریت کہا جاتا ہے لیکن وہاں پر بھی ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی گئی ،ہمیں بھی اس حوالے سے موجود قوانین پر نظر ثانی کرنا پڑے گی ،آزادی اظہار پر پابندی نہیں ہونے چاہیے لیکن جو غلط استعمال ہو رہا ہے اس کو ضرور دیکھنا چاہیے۔انہوںنے پولیس کے حوالے سے کہا کہ ہمارا کام قوانین بنانا ہے باقی کام صوبوںکا کام ہے ۔وزیر اعظم نے کہا ہے کہ نیکٹا کو ریوائیو کرنا ہے اس کے آپریشن استعداد کو بڑھانا ہے ، یہ جس مقصد کے لئے بنا تھا اسے اس کے لئے استعمال کرنا ہے ۔