شہیدجلیل اندرابی کے لواحقین 28سال بعد بھی انصاف سے محروم

بدھ 27 مارچ 2024 12:17

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2024ء) انسانی حقوق کے معروف کشمیری کارکن اورسینئر وکیل ایڈووکیٹ جلیل اندرابی کے اہل خانہ 28سال بعد بھی انصاف سے محروم ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جلیل اندرابی کو بھارتی فوج کی 35 راشٹریہ رائفلز کے میجر اوتار سنگھ نے 8مارچ 1996کو گرفتار کیا اور تین ہفتے بعد 27مارچ 1996کو ان کی نعش سرینگر کے علاقے پادشاہی باغ کے قریب دریائے جہلم سے برآمدہوئی ۔

بھارتی فوجیوں نے جلیل اندرابی کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے پر شہیدکر دیا تھا اور وہ آخری دم تک علاقے میں بھارتی فوجیوں کے جرائم پر تنقید کرتے رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس اور ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کشمیر کاز کے لیے جلیل اندرابی کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا بہیمانہ قتل کشمیریوں کے دلوں پر نقش ہے اور کشمیری عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی آزادی تک شہداء کے مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ جلیل اندرابی کے قتل کی تحقیقات کرکے مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں وکشمیر شاخ کے کنوینئر محمود احمد ساغر اورالطاف حسین وانی نے اسلام آباد میں جاری اپنے بیانات میں ایڈووکیٹ جلیل اندرابی کو ان کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیاہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اورایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اور انسانی حقوق کے تحفظ سے متعلق اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔