جب بھی ملک کے معاشی حالات بہتری کی طرف جانب گامزن ہوئے پی ٹی آئی نے فساد اوردھرنے کی سیاست شروع کردی،طلال چوہدری

منگل 16 اپریل 2024 23:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ جب بھی ملک کے معاشی حالات بہتری کی طرف جانب گامزن ہوئے پی ٹی آئی نے فساد اوردھرنے کی سیاست شروع کردی،سعودی وفد کے پاکستان آمد پر اربوں ڈالر کے معاہد ے ہونے سے معاشی حالات میں بہتری نظر آنا شروع ہوئی تو پی ٹی آئی نے دھرنوں اور جلسوں کی کال دے دی،پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے آج پھر فساد پر اتر آئے،پی ٹی آئی نے جھوٹ کی دکان اس وقت کھولی جب پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے اور ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں، چین کے صدر کا دورہ بھی انہی کے ڈی چوک میں دھرنے کی وجہ سے منسوخ ہوا تھا ۔

پی ٹی آئی رہنمائوں کے جلسوں کے انعقاد کے بیان پر اپنے ردعمل میں سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جلسے اور فساد تو کرنا ہی ہے کیونکہ پاکستان کی معاشی حالت جو بہتر ہونا شروع ہوگئی ہے پی ٹی آئی نے جھوٹ کی دکان اس وقت کھولی جب پاکستان میں سرمایہ کاری آ رہی ہے اور ہم خوشحالی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے کنارے پہچانے اور9 مئی کے حملہ آوروں کو پاکستان کی ترقی قبول نہیں، جب سی پیک اور پاکستان کی ترقی کے تاریخی پراجیکٹس کے لئے چینی صدرنے تشریف لانا تھا، تب بھی پی ٹی آئی کا یہی رویہ تھا۔

فارن فنڈنگ سے چلنے والا گروہ پھر انتشار، فساد اور معاشی عدم استحکام کے لئے متحرک ہونے جلکی کوشش کر رہا ہے۔سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پولیس پر پٹرول بم پھینکنے اور ججوں کے خلاف ریفرنس بنانے والے آج پھر فساد پر اتر آئے ہیں کیونکہ سٹاک ایکسچینج 70 ہزار پوائنٹس سے اوپر جا چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور اس کے گھڑی چور بانی کو تکلیف ہے کہ اس کا پاکستان کی معاشی تباہی کا منصوبہ ناکام ہوگیا، بی آر ٹی پشاور کے کرپشن کے شاہکار منصوبے کا خسارہ 6 ارب روپے تک جاچکا ہے، اس کا جواب دینا چاہیے تھا جب آٹے اور روٹی کی قیمت کم ہورہی ہے، اس وقت مہنگائی کا رونا رونے آگئے، ان کا یوٹرن لیڈر کہتا تھا کہ ٹماٹر پیاز کی قیمتیں چیک کرنے نہیں آیا نوازشریف کے دور میں جو روٹی پانچ روپے کی فروخت ہوتی تھی، وہ 2018 کے بعد 25 روپے پر پہنچا دی گئیپاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں آٹا 35 اور چینی 52 روپے تھی جو گھڑی چور کے دور میں 100 روپے ہوا اور چینی کی قیمت میں 83 فیصد اضافہ ہوا تھا اور70 سال کا ریکارڈ ٹوٹا تھا۔

طلال چوہدری نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ سے آئین شکن قرار پانے والے آج آئین کے تحفظ کے نام پر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کررہے ہیں۔