مظفرآباد ، انتظامیہ کی جانب سے بارہا کیے جانے والے نوٹیفکیشنز، دفعہ 144 کا نفاذ فوٹو سیشن نکلا

ویسٹرن بائی پاس،سی ایم روڈ،اپر اڈہ،چہلہ پل،نیلم پل کے ساتھ فٹ پاتھوں کو قبضہ تجاوزات مافیا سے واگزار نہ کروایا جا سکا

منگل 23 اپریل 2024 14:11

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2024ء) انتظامیہ کی جانب سے بارہا کیے جانے والے نوٹیفکیشنز، دفعہ 144 کا نفاذ فوٹو سیشن نکلا،شتربے مہار تاجروں،دفعہ 144 ریڑھی بانوں اور بااثر کمیشن مافیا نے ہوا میں اڑا دیا۔شہر اقتدار کی مصروف ترین شاہراہوں بینک روڈ،تانگہ اسٹینڈ،اولڈ سیکرٹریٹ،ویسٹرن بائی پاس،سی ایم روڈ،اپر اڈہ،چہلہ پل،نیلم پل کے ساتھ فٹ پاتھوں کو قبضہ تجاوزات مافیا سے واگزار نہ کروایا جا سکا۔

غیر ریاستی افراد سمیت مقامی بااثر تاجروں کی مبینہ ملی بھگت، فٹ پاتھوں پر خود ساختہ تھڑے ریڑھیاں دکانیں سجا لی گئیں۔ راہگیروں کو پیدل چلنے میں شدید دشواری کا سامنا۔دفعہ 144 پر فوٹو سیشن کے بجائے عمل درآمد کا عوامی مطالبہ زور پکڑ گیا۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ اور مئیر بلدیہ دفتروں کے بجائے روزانہ کی بنیاد پر بازاروں، مارکیٹوں اور شاہرات کناروں لگے خود ساختہ تھڑوں اور تجاوزات خاتمے کو یقینی بنائیں۔

گزشتہ ایک عرصہ سے شہر اقتدار مظفرآباد کی گنجان آباد مارکیٹوں بازاروں اور شاہرات کنارے فٹ پاتھوں پر قبضوں کا رجحان تیزی اختیار کر چکا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ان فٹ پاتھوں اور دکانوں کے باہر ریڑھی مافیا کو بااثر سیاسی سماجی شخصیات پشت بانی کرنے کے علاوہ روزانہ کے حساب سے بھتہ وصولی بھی کرتے ہیں۔ ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ شہر بھر کی مصروف ترین شاہرات کے کناروں پر تھڑا ہوا ریڑھی بازار سجانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر بھاری رقوم بھی حاصل کی جاتی ہیں۔

اس بھتہ خوری میں بلدیہ عظمی سمیت محکمہ شاہرات اور پولیس کے علاوہ محکمہ مال کے اہلکاران بھی شامل ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر ان ریڑھی وتھڑوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ گزشتہ روز میڈیا انویسٹیگیشن رپورٹ کی جانب سے کیے گئے سروے میں شہریوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت نیلم پل تا گیلانی چوک اور سیکرٹریٹ کے علاوہ اپر اڈہ، جیل روڈ، علامہ اقبال برج تا شوکت لائن جانے والی سڑک، بیلا نور شاہ تا لاری اڈہ، ویسٹرن بائی پاس کے دونوں اطراف ذوالفقار علی بھٹو شہید برج سے واپڈا کالونی تک دونوں اطراف قبضہ، تجاوزات مافیا سمیت لینڈ مافیا نے خود ساختہ ریڑھی بازار سجا رکھے ہیں۔

جن کی جانب انتظامیہ توجہ دینے سے قاصر ہے۔ قبل ازیں رمضان المبارک کی آڑ میں یہ بازار سجائے گئے مگر اب یہ بازار بدستور قائم کر لیے گئے ہیں۔ جن سے روزانہ کی بنیاد پر بھتہ خوری کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ شہری حلقوں سمیت سیاسی سماجی مذہبی تجارتی عوامی و دیگر حلقوں کے اکابرین نے وزیراعظم آزاد کشمیر، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر و دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان علاقوں کا دورہ کرنے کے لیے مخصوص ٹیمیں تشکیل دے کر جائزہ لیں تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

لوگوں نے کہا کہ نیلم پل تا گیلانی چوک فٹ پاتھ پر براجمان تھڑا و ریڑھی مافیا کی وجہ سے عام راہگیر شدید متاثر ہے اور اسے روڈ پر چلنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ شہری حلقوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ اس نازک معاملہ کی طرف فوری توجہ دی جائے۔