Live Updates

نیب ہمارے دور حکومت میں بھی ہمارے ماتحت نہیں تھا

حکومت اور اپوزیشن میں چیئرمین نیب پر اتفاق نہیں ہوتا تو تھرڈ ایمپائر تعینات کرتا ہے، نیب پھر تھرڈ ایمپائر کے ماتحت ہی رہتا ہے، میں چاہتا ہوں تعیناتی سپریم کورٹ کرے، نیب ترامیم میں حکومتی اپیلوں میں مخالفت کرتا ہوں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دلائل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 6 جون 2024 19:09

نیب ہمارے دور حکومت میں بھی ہمارے ماتحت نہیں تھا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 جون 2024ء) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کیس میں اپنے دلائل میں کہا کہ نیب ہمارے دور حکومت میں بھی ہمارے ماتحت نہیں تھا، حکومت اور اپوزیشن میں چیئرمین نیب پر اتفاق نہیں ہوتا تو تھرڈ ایمپائر تعینات کرتا ہے، نیب پھر تھرڈ ایمپائر کے ماتحت ہی رہتا ہے، میں کہتا ہوں چیئرمین نیب کو سپریم کورٹ تعینات کرے، نیب ترامیم میں حکومتی اپیلوں کی مخالفت کرتا ہوں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ،خواجہ حارث اور بانی پی ٹی آئی نے دلائل دیئے، عمران خان نے اپنے دلائل کے آغاز میں کہا کہ آپ نے لکھا کہ میں پچھلی سماعت پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی تھی، مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ میں نے کون سی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کردی تھی، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اگر اردو میں بات کرلیں تو، جس پر عمران خان نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ میں غیرذمہ دار کریکٹر ہوں اور سماعت براہ راست نشر نہیں کی جاسکتی، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ جج اپنے فیصلوں کی وضاحت نہیں دیا کرتے آپ اس پر نظرثانی اپیل دائر کرسکتے ہیں،عمران خان نے کہاکہ میں نیب ترامیم کیس میں حکومتی اپیلوں کی مخالفت کرتا ہوں، جس پر قاضی فائزعیسیٰ نے کہاکہ آپ اپنے کیس پر بات کریں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم سے میرا نقصا ن ہوا، مجھے 14سال کی قید ہوگئی ہے، کہ میں نے توشہ خانہ تحفے کی قیمت کم لگائی ، میری پونے دوکروڑ کی گھڑی دنیا کو تین ارب کی دکھائی گئی ہے، میں کہتا ہوں کہ چیئرمین نیب اگر سپریم کورٹ تعینات کرے تو اچھا ہوگا، نیب چیئرمین پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہیں ہوتا تو تھرڈ ایمپائر چیئرمین نیب کو تعینات کرتا ہے، پھر وہ تھرڈ ایمپائر کے ماتحت ہی کام کرتا ہے، ہمارے دور میں بھی نیب ہمارے کنٹرول میں نہیں تھا۔

عمران خان نے کہا کہ فارم 47والے نیب قوانین میں ترمیم نہیں کرسکتے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے ساتھ پانچ روز نیب نے جو کیا اس کے بعد اعتماد ہوگا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آپ میں جیل جاکر مزید میچورٹی آئی ہے، عمران خان نے کہا کہ 27سال قبل سیاست میں قدم رکھا تو اسی طرح کرپشن تھی، غریب ملکوں کے اربوں ڈالر باہر پڑے ہیں کرپشن کو روکنا ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ نیب کو مضبوط ہونا چاہیے میں جیل میں ہوں ، ترمیم ہونے سے میرے لئے آسانی ہوگی لیکن ملک مزید دیوالیہ ہوجائے گا۔جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ عمران خان آپ کی باتیں مجھے بھی خوفزدہ کررہی ہیں، حالات اتنے خطرناک ہیں تو ساتھی سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر حل کریں۔جب آگ لگی ہوتو نہیں دیکھتے کہ پاک ہے یا ناپاک، پہلے آپ آگ تو بجھائیں۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں غیراعلانیہ مارشل لاء لگا ہوا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ کچھ بھی ہوگیا تو ہمیں شکوہ آپ سے ہوگا، ہم آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں آپ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں۔ عمران خان نے سائفر کیس کا حوالہ دینا چاہا تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے روک دیا اور کہاکہ سائفر کیس میں اپیل شاید ہمارے سامنے آئے۔

عمران خان نے کہا کہ میں زیرالتواء کیس کی بات نہیں کررہا،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا یہی خدشہ تھا کہ زیرالتواء کیس پر بات نہ کردیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے آپ جیل میں ہیں، آپ سے لوگوں کی امیدیں ہیں۔ جسٹس حسن اظہر نے سوال کیا کہ آپ نے پارلیمنٹ میں بیٹھ کر کیوں نیب بل کی مخالفت کیوں نہیں کی؟جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہی بتانا چاہتا ہوں کہ حالات ایسے بن گئے تھے۔

مجھے 5دنوں میں ہی سزائیں دے کر انتخابات سے باہر کردیا گیا، شرح نمو 6.2پر تھی سازش کرکے حکومت گرا دی گئی، پارلیمنٹ میں جاکر اسی سازشی حکومت کو جواب نہیں دے سکتا تھا۔دبئی لیکس میں بھی نام آگئے پیسے ملک سے باہر جارہے ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہاکہ خان صاحب! آپ دو مختلف باتیں کررہے ہیں، ایک طرف آپ احتساب کی بات کررہے دوسری طرف ایمنسٹی دیتے ہیں۔

جس پر عمران خان نے کہا کہ ہم نے حکومت میں آکر بلیک اکانومی کو مین اسٹریم میں لانے کیلئے ایمنسٹی دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھ کر مسائل حل کریں، ملک کو آگ بڑھانے کی ضرورت ہے۔چیف جسٹس نے عمران خان سے سوال کیا کہ کیا آپ مزید کچھ کہنا چاہیں گے؟آپ بڑے تحمل سے بیٹھے، اگر کسی نے مزید دستاویزات جمع کرانے ہیں تو ایک ہفتے میں کروا دیں، عمران خان نے کہا کہ نہیں میں مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا۔سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے نیب ترامیم میں حکومتی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات