Live Updates

ہندوستان کے ساتھ پاکستان کی پالیسی میں یکطرفہ کوئی بھی تبدیلی تباہ کن اور قوم کیلئے ناقابلِ قبول قرار

منگل 11 جون 2024 23:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2024ء) پاکستان تحریک انصاف نے ہندوستان کے ساتھ پاکستان کی پالیسی میں یکطرفہ کسی بھی تبدیلی کو تباہ کن اور قوم کیلئے ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ پاکستان کی اصولی پالیسی کو شریفوں کی تجارتی دلچسپیوں اور خاندانی مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی کوئی کوشش قوم قبول نہیں کرے گی۔

ہندوستان کے نومنتخب وزیراعظم نریندرا مودی کو شریف برادران کے تہنیّتی پیغامات اور پاک بھارت تعلقات پر قومی پالیسی کے معاملے پر ترجمان تحریک انصاف نے جاری ایک بیان میں کہا کہ حکمران جماعت کے ایک غیر منتخب، غیرنمائندہ اور غیرمجاز لیڈر کے دل میں مودی کیلئے پائی جانے والی شخصی گرمجوشی کو ریاستی مفادات اور قومی وقار کیلئے زہر بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، اس شخص نے بطور وزیراعظم ہمیشہ اسرائیل اور بھارت پر قوم کی مجموعی امنگوں کے برعکس شخصی یا سامراجی مفادات کی آبیاری کی ہے، پچھلی مرتبہ مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کیلئے اس شخص نے حریّت قیادت کو مکمل نظرانداز کیا اور ان سے ملاقات کی مسلّمہ روایت کو توڑا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ اس مرتبہ مودی نے اسے یا اس کے وزیراعظم بھائی کو مدعو تو نہیں کیا مگر یہ دونوں کشمیریوں پر ہندوتوا سرکار کے غیرآئینی قبضے کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے مبارکباد دینے کیلئے مرے جارہے تھے،جس شدت پسند، نسل پرست اور تعصّب اور نفرت میں ڈوبے شخص کو مبارکباد کیلئے دونوں بھائی ہلکان ہوئے جاتے ہیں وہ اپنی کابینہ میں ایک مسلم تک گوارا کرنے کو تیار نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ مودی کی یکطرفہ چاپلوسی اور ذلت آمیز خوش آمد کے شوق میں دونوں بھائیوں نے کشمیر اور اہلِ کشمیر اور ان کی پاکستان کی سیاسی قیادت اور حکومت سے توقّعات کو نہایت حقارت سے نظرانداز کردیا، غیرمنتخب، غیرنمائندہ اور مینڈیٹ چوروں کے گروہ کو پاکستان کے وقار کو مجروح کرکے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کو شخصی اور خاندانی کاروباری مفادات کی بھینٹ چڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ مستقل کشیدگی کے حق میں نہیں تاہم ہندوتوا سرکار کے اقلیتوں خصوصاً مسلم کش فسطائی ایجنڈے اور کشمیر میں جنگی جرائم سے صرفِ نظر ممکن نہیں،ہندوستان سمیت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مساوات، قومی خودداری اور ملّی وقار کی انہی بنیادوں پر استوار ہونا ہے جس کی عملی تصویر عمران خان نے ’’ایبسولیوٹلی ناٹ‘‘ جیسے شہرہ آفاق جملے سے کی۔

ترجمان نے کہا کہ رجیم چینج کے بعد کٹھ پتلی راج کے مختلف شکلوں میں قوم پر مسلّط کئے جانے والے کردار خارجہ پالیسی کے ساتھ غیرذمہ دارانہ اور عوامی تائید سے محروم چھیڑ چھاڑ میں مصروف ہیں، عمران خان اور انکی جماعت قومی مفادات کی امین اور اقوامِ عالم خصوصاً اسرائیل اور ہندوستان کے حوالے سے قومی امنگوں کی پاسبان ہے۔مینڈیٹ چوروں کے ذریعے کشمیر اور فلسطین جیسے حسّاس معاملات کو کسی ایڈونچر کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات