Live Updates

عمران خان کو ان کیسز میں انصاف نہیں ملا جن میں وہ ایک سال سے جیل میں ہیں

5 اگست کو صوابی میں عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے بڑا جلسے کریں گے، 5 اگست کو عمران خان کو جیل میں ایک سال مکمل ہوجائے گا، مرکزی رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 2 اگست 2024 19:15

عمران خان کو ان کیسز میں انصاف نہیں ملا جن میں وہ ایک سال سے جیل میں ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2024ء) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کو آج تک ان کیسز میں انصاف نہیں ملا جن میں وہ ایک سال سے جیل میں ہیں، 5 اگست کو صوابی میں عمران خان سے اظہار یکجہتی کیلئے بڑا جلسے کریں گے۔ انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگیوں اور زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی، عمران خان آج تک ان کیسز میں انصاف نہیں ملا جن میں ایک سال تک وہ جیل میں ہیں، 5 اگست کو عمران خان کو جیل میں ایک سال مکمل ہوجائے گا، 5 اگست کو صوابی میں بڑا جلسے کرنا جارہے ہیں، پورے پاکستان سے لوگ صوابی پہنچیں گے، ہم عمران خان کے ساتھ اظہاریکجہتی کریں گے ۔

 
ہم نے قومی اسمبلی میں حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکر پارلیمان کی روایت برقرار رکھی، کہ فلسطین ایشو پر پاکستان کی پوری دنیا میں ایک آواز جانی چاہیے، فلسطینی لیڈر کا قتل پوری مسلمان دنیا پر حملہ ہے، ہم مذمت کرتے ہیں، آج ہم نے غائبانہ نمازجنازہ میں بھی شرکت کی ہے، 
ہم چاہتے ہیں دنیامیں امن ہو، لیکن امن اتفاق اور جمہوریت کے بغیر نہیں آتا۔

(جاری ہے)

پوری مسلم دنیا فلسطین اور کشمیر کی آواز بلند ہوگی تو انصاف ملے گا۔ عمران خان واحد لیڈر تھے جنہوں نے ایک سال میں تین اوآئی سی کانفرنسز بلوائی تھیں، موجودہ حکومت اس سلسلے میں ناکام ہوچکی ہے، جب عمران خان باہر ہوں گے تو پھر مسلم امہ کا لیڈر بن کر لیڈکریں گے۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا، پی ٹی آئی رہنماءبیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں جوقانون سازی ہونے جا رہی ہے وہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، ہم اس قانون سازی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے، سپریم کورٹ کا فیصلہ پہلے ہی آچکا ہے۔

پارلیمنٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماءبیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہماری چیف جسٹس سمیت عدلیہ سے گزارش ہے اب فیصلے پر عمل درآمد کروانا آپ کی آئینی ذمہ داری ہے، یہ نشستیں ہماری ہیں اور ہماری ہی رہیں گی۔ آپ عدل و انصاف پر مبنی فیصلوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کو نہ ماننا غیر آئینی ہے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات