Live Updates

بجلی چوروں کیلئے علیحدہ تھانے و عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ‘ اخراجات شہری ادا کریں گے

پہلے مرحلے میں لاہور، ڈی جی خان، حیدرآباد، بنوں، پشاور، مردان، کوئٹہ اور لاڑکانہ میں تھانے اور عدالتیں قائم ہوں گی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 3 اگست 2024 15:04

بجلی چوروں کیلئے علیحدہ تھانے و عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ‘ اخراجات ..

خبر کی تصحیح

بجلی چوروں کیلئے الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبروں کی تردید ،اس حوالے سے میڈیا کے مختلف حصوں میں آنے والی خبروں کا تمام مواد من گھڑت ہے۔ اعلامیہ پاور ڈویژن

پاورڈویژن نے بجلی چوری کی خلاف الگ عدالتیں اور تھانے قائم کرنے کی خبریں مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کی خبروں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاور ڈویژن کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے میڈیا کے مختلف حصوں میں آنے والی خبروں کا تمام مواد من گھڑت ہے، پاور ڈویژن کی طرف سے اس حوالے سے کوئی منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔ اعلامیہ میں پاور ڈویزژن کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت بجلی چوری کے خلاف مہم چلا رہی ہے، مہم کے لیے تمام قانون نافذ کرنے والوں اداروں کی خدمات بھی حاصل کی جارہی ہیں، بجلی چوری روکنے کی مہم پر آنیوالے اخراجات قطعی ..مزید پڑھیے

سابقہ خبر

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اگست 2024ء ) حکومت نے بجلی چوروں کیلئے الگ سے تھانے اور عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر آنے والے اخراجات شہریوں سے وصول کیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی فیصلے تحت ملک بھر میں بجلی چوروں کے لیے 8 ہزار 769 تھانے قائم کیے جائیں گے، اسی حوالے سے قائم 497 عدالتوں میں 634 افراد پر مشتمل عملہ ہوگا، نئے نظام پر سالانہ 10 ارب 70 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی جس کا بوجھ عوام اٹھائے گی۔

بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں لاہور، ڈی جی خان، حیدرآباد، بنوں، پشاور، مردان، کوئٹہ اور لاڑکانہ میں تھانے اور عدالتیں قائم ہوں گی، دوسرے مرحلے میں 29 ڈویژن کو مکمل کیا جائے گا، اس مد میں تقسیم کار کمپنیاں اخراجات کی رقم عوام سے وصول کریں گی، بجلی چور پکڑنے اور سزا دینے کے اخراجات بھی صارفین سے وصول کیے جائیں گے، نئے تھانوں اور عدالتوں کیلئے پہلی بار 10 ارب سے زائد رقم وفاقی حکومت دے گی۔

(جاری ہے)

ادھر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجلی کی پیداواری اور تقسیم کار کمپنی بنانے کا اعلان کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ہم سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری کمپنی بنانے والے ہیں، تھر کے کوئلے سے بجلی بنائیں گے تو 15 سے 20 روپے فی یونٹ پڑے گی،ابھی اس مشکل وقت میں سب کو مل کر ذمہ داری ادا کرنی ہوگی، آج کل سب سے بڑا مہنگی بجلی کا مسئلہ ہے اس کا حل ضرور ہے، سندھ پاکستان کی انرجی باسکٹ ہے، مہنگائی مہنگی بجلی، مہنگے تیل کی وجہ سے ہے، بجلی کے بحران کا حل ہمارے پاس ہے، ملک میں سب سے سستی بجلی تھر کے کوئلے سے بنائی جارہی ہے، تھر کا کوئلہ پورے کی ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کرسکتا ہے۔

ان کا بھی یہ بھی کہنا تھا کہ 100 میگاواٹ کا بجلی گھر لگاکر نیب کے چکر لگارہا ہوں، نوری آباد کا بجلی گھر 15 روپے فی یونٹ کے نرخ پر کے الیکٹرک کو بجلی فراہم کر رہا ہے، کراچی صرف ایک شہر نہیں یہ ہماری پوری قوم کی لائف لائن ہے، ملک بھر کی ضرورت کے مطابق پیدا کی جانے والی گیس کا 70 فیصد سندھ سے آتا ہے، اصولی طور پر گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے، ہم قومی اہمیت کے ہر معاملے میں مکمل اشتراکِ عمل کیلئے تیار ہیں، ملک کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے، یہ بحران جلد از جلد ختم کرنا ہوگا، اور اس حوالے سے جامع حکمت عملی ترتیب دینا پڑے گی۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات