Live Updates

جولائی کے مقابلے اگست میں زیادہ بارشیں ہوں گی‘محکمہ موسمیات

لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی میں نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے ٴْ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے،چیف میٹرولوجسٹ سردارسرفراز

ہفتہ 3 اگست 2024 23:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2024ء) محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ ملک بھرمیں جولائی میں معمول سے کم بارشیں ہوئی ہیں، تاہم، جولائی کے مقابلے اگست میں زیادہ بارشیں ہوں گی جس سے بلوچستان اور سندھ کے شہروں میں فلیش فلڈنگ ہوسکتی ہے۔چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی اور سندھ میں آج سے بارشوں کے سلسلے میں شدت کا امکان ہے، تین سے چار دن تک بالائی سندھ میں تیز بارشیں متوقع ہیں۔

اس عرصے کے دوران بلوچستان کے شمال مشرقی اضلاع میں بھی تیزبارش کا امکان ہے۔سردارطسرفراز کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی بلوچستان اور سندھ بلوچستان کیرتھر پہاڑی سلسلے میں تیز بارش کا امکان ہے، ڈیرہ غازیخان میں بھی مزید تیز بارشوں کا امکان ہے، بارشوں کا یہ اسپیل چھ اور سات اگست تک چلے گا۔

(جاری ہے)

ملک کے مختلف حصوں میں آج بھی طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

جس سے لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی میں نشیبی علاقے زیرآب آنے کا خدشہ ہے۔گوجرانوالہ، شیخوپورہ، قصور اور سیالکوٹ میں بھی بارش کا امکان ہے۔ سرگودھا، فیصل آباد، نوشہرہ اور پشاورمیں بھی بادل برسیں گے۔طوفانی بارشوں سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت میں لینڈ سلائیڈنگ کا اندیشہ ہے، سندھ میں بھی بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ای) نے کہا ہے کہ تمام متعلقہ محکموں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ وہ سیلاب اور شدید موسم کے ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کریں، مذکورہ علاقوں میں اربن فلڈنگ کا امکان ہے۔این ڈی ایم اے نے کہا کہ متاثرہ آبادی کو سیلاب سے بچنے اور سیلاب زدہ علاقوں سے دور محفوظ مقام تلاش کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

این ڈی ایم اے نے ہدایات جاری کی ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی کے اخراج کو روکنے کے لیے چھتوں اور کھڑکیوں کو مناسب طریقے سے سیل کیا گیا ہو، پانی جمع ہونے سے بچنے کے لیے گٹر اور نکاسی آب کے نظام کو صاف کریں، باہر موجود چیزوں کو محفوظ کریں، جسے تیز ہواؤں اور موسلا دھار بارش سے نقصان پہنچا سکتا ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق ’’پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ‘‘ کے نام سے ایپلی کیشن لانچ کی گئی ہے، جو گوگل پلے اسٹور اور آئی او ایس ایپ اسٹور پر دستیاب ہے تاکہ عوام کو بروقت الرٹس، مشورے فراہم کیے جاسکیں۔

دوسری جانب پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ اور چشمہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ رودکوہیوں میں اگلے 48 گھنٹوں میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔ منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 61 فیصد، تربیلا میں 81 فیصد ہے۔ ستلج، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 43فیصد تک ہے۔
Live بلوچستان سے متعلق تازہ ترین معلومات