الیکشن ایکٹ میں ترمیم پر ن لیگ سے بڑی مجرم پیپلزپارٹی ہے

ن لیگ نے کبھی جمہوریت یا بھٹو کا فلسفہ نہیں بیچا، پیپلزپارٹی ہمیشہ کہتی ہم جمہوریت اور آئین پر چلنے والے ہیں، لیکن پیپلزپارٹی ہائبرڈ رجیم کا حصہ بھی ہے اور سپورٹ بھی کرتی ہے۔ رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 9 اگست 2024 23:48

الیکشن ایکٹ میں ترمیم پر ن لیگ سے بڑی مجرم پیپلزپارٹی ہے
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اگست 2024ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم پر ن لیگ سے بڑی مجرم پیپلزپارٹی ہے،ن لیگ نے کبھی جمہوریت یا بھٹو کا فلسفہ نہیں بیچا، پیپلزپارٹی ہمیشہ کہتی ہم جمہوریت اور آئین پر چلنے والے ہیں، لیکن پیپلزپارٹی ہائبرڈ رجیم کا حصہ بھی ہے اور سپورٹ بھی کرتی ہے۔

انہوں نے 92نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ8 فروری کو ملکی تاریخ کا متناز ع ترین الیکشن ہوا، حکومت کھلم کھلا توہین عدالت کررہی ہے۔ پارلیمنٹ کا کام ملکی او ر عوامی مفاد کیلئے قانون سازی کرنا ہوتا ہے، نہ کہ کوئی سیاسی جماعت کو سیاسی مفاد کیلئے قانون سازی کرنی چاہیے، چاہے وہ تحریک انصاف ہو، ن لیگ ہو یا پھر پیپلزپارٹی ہو۔

(جاری ہے)

اس میں ن لیگ سے بڑی مجرم پیپلزپارٹی ہے۔ ن لیگ نے کبھی نہیں کہا کہ ہم جمہوری ہیں، کبھی بھٹو کا فلسفہ نہیں بیچا، پیپلزپارٹی نے ہمیشہ کہا ہم جمہوری ہیں، آئین پر چلنے والے ہیں، ہم نے بڑی ماریں کھائی ہیں، ضیاء الحق کے دور میں کوڑے کھائے، جنہو ں نے بھی کوڑے ماریں کھائیں، آصف زرداری نے ان کو چن چن کو پیپلزپارٹی سے نکال باہر کردیا ہے، لیکن آج پیپلزپارٹی ہائبرڈ رجیم کا ایسا حصہ ہے کہ حکومت میں نہ بیٹھ کر سپورٹ کررہی ہے، حکومتی بنچز پر ہیں، الزام بھی نہیں لے رہے، آئینی عہدے بھی سارے لے لئے ہیں، سیم پیج پر زیادہ زور تک دیا جاتا جب کتاب آخر صفحات نزدیک ہوں، شہبازشریف کو بطور وزیراعظم جچتا نہیں کہ اپنے ماتحت افسر کو کہے ہم ایک پیج پر ہیں ۔

آرمی چیف کا عزت اور ذمہ داری والا عہدہ ہے پوری قوم کو اس عزت دیتی ہے۔ اب یہ کہنا کہ مجھے ان کی سپورٹ حاصل ہے۔ان کا ملکی غیرملکی سکیورٹی کا کام ہے، دفاع کا ان کا کام ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کوئی آرمی چیف کو وزیراعظم کو ترقیاتی کاموں سے روکے گا۔مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء زین قریشی نے92نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو نے جو بات مفاہمت اور سیاسی قوتوں کو اکٹھے بیٹھنے کیلئے کی ہے، اس کی ہم تعریف کرتے ہیں، لیکن ہم نے شروع دن سے یہ بات کی تھی کہ اگر آپ چاہتے ہیں پی ٹی آئی سیاست میں آپ لوگوں کے ساتھ بیٹھے تو تین مطالبات کئے تھے، بلاول بھٹو بھی اس حکومت کا حصہ ہیں، ہم نے کہا تھا 8فروری کے الیکشن پر کمیشن بنا دیں، 1970سے لے کر آج تک کسی بھی الیکشن کو کسی نے مانا نہیں ہے، بلاول بھٹو نے شفاف الیکشن کیلئے کیا کردارادا کیا ہے؟پیپلزپارٹی اور بلاول بھٹو کنفیوژن کا شکار ہیں کہ حکومت میں رہیں یا حکومت سے باہر، جہاں مفاد نظر آتا حکومت کے اندر ہوجاتے جہاں بہتر نہیں لگتا وہاں باہر ہوجاتے ہیں۔