مولانا فضل الرحمان کی کوشش ہے کہ آئینی ترمیم پر متفقہ فیصلہ ہو،بلاول بھٹو

جمہوریت میں آئین سازی کیلئے کم ازکم اتفاق رائے بناناپڑتا ہے،بہتر فیصلوں کیلئے ایک دن اور انتظار کرنا پڑا توکوئی بڑی بات نہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 ستمبر 2024 10:25

مولانا فضل الرحمان کی کوشش ہے کہ آئینی ترمیم پر متفقہ فیصلہ ہو،بلاول ..
اسلا م آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16ستمبر 2024 ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی کوشش ہے کہ آئینی ترمیم پر متفقہ فیصلہ ہو، جمہوریت میں آئین سازی کیلئے کم ازکم اتفاق رائے بناناپڑتا ہے،بہتر فیصلوں کیلئے ایک دن اور انتظار کرنا پڑا توکوئی بڑی بات نہیں، قوم کو جمہوریت مبارک ہو، دو دن پہلے یہ کمیٹی بنائی گئی، اس وقت اسمبلی کا ماحول خراب تھا، ہم نے اسمبلی کا ماحول بہتربنانے کی کوشش کی،اپنے ایک بیان میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آئینی ترمیم ہم کم از کم اکثریتی اتفاق رائے لے کر آئیں۔

ہم 2006 سے میثاق جمہوریت کو مکمل کرنے کے انتظار میں ہیں، اگر ہمیں ایک دن اور انتظار کرناپڑا تو یہ کوئی بڑی بات نہیں۔

(جاری ہے)

ہماری کوشش ہے کہ آئینی ترمیم پر سب کا اتفاق ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کافی چیزوں پر رضامند ہیں ان کی کوشش ہے کہ 18 ویں ترمیم کی طرح یہ ترمیم بھی متفقہ ہو۔ایک سیاسی جماعت کے قائد نے عدلیہ اور آرمی چیف پر حملہ کیا، وہ آج تک اپنے اس بیان سے پیچھے نہیں ہٹے۔

جنہوں نے اس ادارے کے سربراہ کو متنازع بنانے کی کوشش کی ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں۔میںان سے کیا امید رکھوں کہ میں جو ڈیشل ریفارمز کے ساتھ اس جماعت کے ساتھ متفقہ پیکج پر کیا بات کروں۔قبل ازیں پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں خورشید شاہ، نوید قمر،شیری رحمن،آغا رفیع اللہ،شازیہ مر۔سمیت قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ممبران نے شرکت کی۔

انہوں نے جوڈیشل آئینی ترمیم کے حوالے سے بھی پارٹی کے ممبران اور سینیٹرز کو اعتماد میں لیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے مجوزہ آئینی ترمیم میں مسلسل تاخیر کے حوالے سے کہا تھا کہ تاخیر مشاورت کا دائرہ کار وسیع کرنے کے باعث ہوئی تھی۔پارلیمنٹ ہاو¿س اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صبح سے آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت ہو رہی تھی۔

یہ آئینی ترمیم کا معاملہ ہے۔ تمام شقوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جاتا ہے۔ قانونی ماہرین کی ایک ایک نقطے پر رائے لی جاتی ہے۔وفاقی وزیرعطاءاللہ تارڑ نے کہا تھاکہ اپوزیشن اور حکومتی جماعتیں مشاورت کر رہی تھیں۔ ترمیم کا ایجنڈا مولانا فضل الرحمان کے پاس موجود ہے۔ مسودے میں مزید بہتری کیلئے بھی بات ہو رہی ہے۔ قانونی ماہرین کی رائے بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، حکومت اتحادیوں اور مولانا اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کر رہے ہیں ہم انصاف کا حصول آسان بنانے کیلئے کوشاں ہیں، ترمیم انصاف کا نظام بہتر کرنے کیلئے کی جارہی ہے۔