Live Updates

محسن نقوی وزیراعلی کو دھمکیاں دے رہا تھا اور اللہ کی شان دیکھیں کہ وہ کل یہاں آکر ان کی منتیں کررہا تھا،

جمعہ 11 اکتوبر 2024 22:58

محسن نقوی وزیراعلی کو دھمکیاں دے رہا تھا اور اللہ کی شان دیکھیں کہ وہ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اکتوبر2024ء) محسن نقوی وزیراعلی کو دھمکیاں دے رہا تھا اور اللہ کی شان دیکھیں کہ وہ کل یہاں آکر ان کی منتیں کررہا تھامحسن نقوی کے ساتھ بیٹھنا صوبائی حکومت کا استحقاق ہے،خیبر جرگے کے اوپر تشدد اور فائرنگ کی مزمت کرتا ہوں،ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے رہنماء عمر ایوب، اسد قیصر، زین قریشی پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ تنازعات کا حل پشتون ثقافت میں تشدد نہیں، مذاکرات میں ہے،ہم اتنے کمزور ہوگئے ہیں کہ ہر چیز بندوق اور زبردستی کرنی پڑتی ہے، اس صوبے اور عوام کو اپنا حق نہیں دیا جارہا ہے،قبائلی اضلاع کے عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پوری نہیں کئے،افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کرکے کیا پیغام دیا جارہا ہے،کے پی ہاؤس کو بند کر رہے ہیں یہ رویہ انتہائی قابل افسوس ہے،سیاسی جماعت کوئی دہشت گرد نہیں ہوتی، بڑے بڑے شہریوں میں جلسے منعقد کرے گے، انہوں نے کہا کہ اس وقت پنجاب میں ممبران اسمبلی کے گھروں پر چھاپے ماریے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

ممبران کے گھروں کو مسمار کیا جارہا یے۔ آئی جی اسلام آباد، ڈی جی رینجرز پر ایف آئی آرز درج ہونے چاہئے۔ آئی جی اور ڈی جی رینجرز نے کے پی ہاؤس کو سیل کیا۔انھوں نے وزیراعلی کو گرفتار کرنے کی کوشش کی،محسن نقوی وزیراعلی کو دھمکیاں دے رہا تھا اور اللہ کی شان دیکھیں کہ وہ کل یہاں آکر ان کی منتیں کررہا تھا۔ خیبرجرگہ کے شہیدوں کا خون محسن نقوی پر ہے۔

ہم ڈیمانڈ کرتے ہیں کہ ان شیدیوں کو انصاف ملنا چاہیئے۔عمران خان کو سیل میں رکھا گیا ہے ان کو باہر نہیں نکالا جارہا عمران خان کو بہن کے ساتھ ملنے کی اجازت دی جائے۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اسد قیصرنے کہا کہ کیا زور زبردستی بھی کوئی قانون سازی ہوئی ہے۔ حکومت ترامیم لانا چاہتی ہے کچھ دنوں میں۔ پنجاب کے ممبران کو کے ساتھ کے پی کے ممبران پر پریشر ڈالا جارہا ہے۔

ممبران کو کروڑوں روپے اور وزارتوں کی آفر ہورہی ہے۔چیف جسٹس فائز عیسی کا اس میں رول ہے اور اس کو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ ہم ایسی کسی قانون سازی نہیں ہونے دینگے جس سے انسانی حقوق متاثر ہوں۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام وکلاء بار ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لیا جائے حکومت یہ نہ سمجھیں، کہ ہم پیچھے ہٹے گے، ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔پختون روایت میں جرگہ کی بہت اہمیت ہے۔

وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ زروز سے ہر کام نہیں یوتا۔صوبہ جنگ کی وجہ سے معاشی طور پر برباد ہوگیا یے۔یہاں پر آپریشن ہوئے لوگ بے گھر ہوئے، صوبے کے جو بقایاجات ہے وہ دی جائے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کھولا جائے، پروپیگنڈا بند کیاجائے۔عمران خان کے ساتھ ملاقات پر پابندی ہے اس پر ہمیں تشویش یے۔عمران خان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

زین قریشی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ قانون سازی حکومت کا حق ہے وہ کرسکتی، قانون سازی تب ہوسکتی ہے جب ان کے ساتھ نمبرز پورے ہوں۔رات کو ملتان میں پنجاب حکومت نے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پی ٹی ایم کے جائز مطالبات یے ان کو سننا چاہئئے۔وفاقی حکومت ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، بانی پی ٹی آئی کو کھانا نہیں دیا جارہا، یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی یے۔

میرے والد کی طبیعت ناساز ھے میڈیکل چیک اپ کے لئے ہم نے درخواست کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی صاحب کو میڈکل کی سہولیات دینا چاہیئے۔پی ٹی ایم پر جو شیلنگ کی گئی ہے اس کی مذمت کرتے ہیں۔ مذاکرات کے ذریعے تمام معاملات کو حل کرنا چاہئے۔ حکومت نے ہمارے ممبران کو 20 کروڑ آفر آئی ہے اور ساتھ وزارت کی بھی آفر کردی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات