شنگھائی تعاون تنظیم کااجلاس 15۔ 16 اکتوبر کو ہوگا

رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کے 23 ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں اور اقدار کے لئے پرعزم ہے، ترجمان دفتر خارجہ

اتوار 13 اکتوبر 2024 19:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2024ء) پاکستان 15۔ 16 اکتوبر 2024 کو شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل (سی ایچ جی) کے 23 ویں اجلاس کی میزبانی کریگا،یہ اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت جناح کنونشن سینٹر میں ہوگا۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا قیام 15 جون 2001 کو چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان نے مل کر عمل میں لایا۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) ایک مستقل بین الحکومتی بین الاقوامی تنظیم ہے جس کا مقصد کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط بنانا، امن و سلامتی کو فروغ دینا اور نئے اقتصادی بین الاقوامی نظام کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان نے 2017 میں شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔

(جاری ہے)

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی حالیہ ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ایس سی او میں شمولیت کے بعد سے پاکستان نے اچھے ہمسایہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے مسلسل اور تعمیری طور پر کام کیا ہے اور پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں اور اقدار کے لئے پرعزم ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا فیصلہ سازی کا اعلیٰ ادارہ کونسل آف ہیڈز آف سٹیٹس (سی ایچ ایس) ہے جس کا ہر سال اجلاس منعقد ہوتا ہے اور تنظیم کے تمام اہم امور پر فیصلے کئے جاتے ہیں۔ ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (سی ایچ جی) شنگھائی تعاون تنظیم میں دوسرا سب سے بڑا فورم ہے جس کی بنیادی توجہ رکن ممالک کے درمیان سماجی و اقتصادی، تجارتی اور مالیاتی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔

کونسل کا اجلاس سال میں ایک بار ہوتا ہے جس میں کثیر الجہتی تعاون اور تنظیم کے اندر ترجیحی شعبوں کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں بنیادی اور موضوعاتی مسائل کا تعین کیا جاتا ہے اور شنگھائی تعاون تنظیم کے بجٹ کی منظوری دی جاتی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا گزشتہ اجلاس 26 اکتوبر 2023 کو بشکیک میں منعقد ہوا تھا اور پاکستان کی نمائندگی اس وقت کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کی تھی۔

مذکورہ اجلاس میں پاکستان نے 2023 سے 2024 تک سربراہان حکومت کی کونسل کی صدارت بھی سنبھالی تھی۔15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سی ایچ جی اجلاس چین کے وزیراعظم لی چیانگ ، روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن، بیلاروس کے وزیر اعظم رومن گولوچینکو، قازقستان کے وزیر اعظم اولزاس بیکتینوف، کرغیز وزیر اعظم اکیل بیکتینوف، تاجکستان کے وزیر اعظم کوخیر رسول زودہ، ازبک وزیر اعظم عبداللہ اریپوف سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے رہنماؤں کی شرکت متوقع ہے۔

ایران کے پہلے نائب صدر محمد رضا عارف اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کی بھی شرکت متوقع ہے۔ دیگر شرکاء میں منگولیا کے وزیر اعظم اویون ایرڈین لووسنامسرائی بطور مبصر اور کابینہ کے نائب چیئرمین اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ راشد میردوف بطور مہمان خصوصی شریک ہوں گے۔ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں بشمول ایشیا میں تعامل اور اعتماد سازی کے اقدامات کی کانفرنس (سی آئی سی ای)، آزاد ریاستوں کی دولت مشترکہ اور یورپی اقتصادی برادری کے نمائندوں کی بھی اس کانفرنس میں شرکت متوقع ہے۔