کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری نظربندوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

پیر 30 دسمبر 2024 16:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 دسمبر2024ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی حالت زار پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کی مخالفت کرنے پر کشمیری نظربندوں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے قیدی طبی سہولیات اور مناسب خوراک کی عدم دستیابی کی وجہ سے صحت کے شدید مسائل سے دوچارہیں۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر بھی زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے دیرینہ حق خودارادیت کو ترجیح دیں اور سیاسی نظربندوں کی حالت زار اورکشمیریوں کو درپیش مشکلات کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ کا ایک وفدجموںوکشمیر بھیجیں۔

ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے جبکہ ضلع اسلام آباد میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار کی موت ہوگئی ہے۔دریں اثناء مقبوضہ جموں وکشمیر میں 2025 کے لئے جاری کردہ سرکاری تعطیلات کی نئی فہرست سے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے آمرانہ اختیارات اورمنتخب حکومت کی بے اختیار حیثیت ایک بارپھر بے نقاب ہوگئی ہے۔

نیشنل کانفرنس کی طرف سے 13جولائی کے یوم شہداء سمیت اہم تعطیلات بحال کرنے کے وعدوں کے باوجود، فہرست سے ان کے اخراج سے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی انتظامیہ کی بے اختیاری ظاہر ہوتی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں نے نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت پر تنقید کی ہے کہ وہ بھارت میں نسل پرستی جیسے حالات کو فروغ دے رہی ہے اور جمہوری اقدار کو ختم کر رہی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف منظم امتیازی سلوک کو اجاگر کرتے ہوئے ایک ہندو ریاست کے قیام، شہری آزادیوں میں کمی، مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے ہجومی تشدد اور بڑے پیمانے پر سنسر شپ کو بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈے کا حصہ قراردیا۔