Live Updates

ن لیگ اور حکومتی وزراء نے عمران خان کیخلاف 190ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کو مکافات عمل قراردے دیا

القادرٹرسٹ کیس اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، جب قانونی دفاع نہ ہوا تو مذہب کارڈ استعمال کیا گیا، فتنہ نیچے جاتا ہے تو قوم اوپر جاتی ہے، یہ فیصلہ ن لیگ نے نہیں عدالت نے دیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب اور حکومتی وزراء کا ردعمل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 18 جنوری 2025 22:31

ن لیگ اور حکومتی وزراء نے عمران خان کیخلاف 190ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جنوری 2025ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور حکومتی وزراء نے بانی پی ٹی آئی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے کو ملکی تاریخ کا بڑا فیصلہ اور مکافات عمل قرار دے دیا ہے، حکومتی وزراء نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا، جب قانونی دفاع نہ ہوا تو پی ٹی آئی مذہب کارڈ استعمال کرنے لگی، فتنہ نیچے جاتا ہے تو قوم اوپر جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال قید اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا پر اپنے ردعمل میں پی ایم ایل این کے رہنماؤں اور حکومتی وزراء نے کہا کہ ان کے پاس صفائی کیلئے جواب نہیں تھا اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے تقریب سے خطاب میں اپنے ردعمل میں کہا کہ تاریخی اور میگا پراجیکٹ کے باوجود ہمیں چور چور کہا گیا لیکن ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی صرف اقامہ پر نکال دیا میرے اوپر بھی الزام لگایا سب طاقتور ملکر چور ثابت کرنے پر تل گئے لیکن ناکام رہے۔

(جاری ہے)

تاریخ کا پہلا وزیر اعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ یہ پہلا پرائم منسٹر ہوگا جو رشوت لینے پر نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چوری کی صفائی کے لئے جواب نہیں تھا اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ سزا کا فیصلہ سنتے ہی سٹاک مارکیٹ 100پوائنٹ اوپر گئی۔ فتنہ نیچے جاتا ہے تو قوم اوپر جاتی ہے۔ 
وفاقی وزیراطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سیاست کے لئے مذہب کارڈ کا استعمال افسوسناک ہے، 190ملین پاؤنڈ اوپن اینڈ شٹ کیس تھا جس میں کوئی ابہام اور قانونی سقم نہیں، عدالتی فیصلہ ملکی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہے، پی ٹی آئی دورمیں ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا گیا تھا، شہزاد اکبر نے ایسٹ ریکوری یونٹ بنایا، پی ٹی آئی اپنی چوری چھپانے کیلئے مذہب کارڈ استعمال کررہی ہے، جب اس کیس میں قانونی دفاع نہ ہوا تو مذہب کارڈ استعمال کرنے لگے، پی ٹی آئی والے خدا کا خوف کریں۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ نے اس پیسے کے عوض پانچ قیراط کی انگوٹھیاں مانگیں، زمان پارک میں 25 کروڑ روپے کا گھر لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کا ذریعہ آمدن ہوتا ہے، یہ بتایا جائے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا ذریعہ آمدن کیا ہے؟ ان کے پاس کون سی آمدن تھی جس سے انہوں نے زمان پارک لاہور میں 25 کروڑ روپے کا گھر بنایا، 200 کنال زمین خریدی؟ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ کا مایہ ناز تحقیقاتی ادارہ ہے جس نے یہ رقم پاکستان کے حوالے کی جبکہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے رشوت لے کر یہی پیسہ اسی شخص کے حوالے کر دیا جس سے ضبط کیا گیا تھا، ان کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں، جب انہیں کوئی چیز سمجھ نہیں آئی تو کہا گیا کہ سیرت پر چلنے کی سزا دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے یہ کیس سیاسی طور پر لڑا اس میں کوئی لیگل ڈیفنس نہیں ہے۔ میاں بیوی نے ایک فراڈ ٹرسٹ بنایا، اب کہہ رہے ہیں کہ القادر یونیورسٹی میں سیرت کی کلاسیں پڑھائی جاتی ہیں، یہ ہر بات میں مذہب کو لے آتے ہیں، پی ٹی آئی سیاست سے مذہب کو دور رکھے۔
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ ن لیگ نے نہیں عدالت نے دیا ہے۔

یہ فیصلہ دوسروں کے لیے کھودے گئے گڑھے میں خود گرنے کی مثال ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔پنجاب کی سینیر وزیر نے کہا کہ دوسروں پر الزامات، بہتان اور چور چور کہنے والا اپنے مقام تک پہنچ گیا۔ ایک جماعت کا سکھایا ہے جھوٹ بولنا کس طرح جھوٹے بیانیے بنائے جاتے ہیں۔ راگ الاپ رہے ہیں سیاسی کیس ہے بدلا لینے کیلیے بنایا گیا ہے۔

خان بڑا ایماندار ہے۔ عوام جان چکی ہے 190 ملین پاؤنڈ کی رقم پر کوئی ابہام نہیں۔ یہ فیصلہ ن لیگ نے نہیں کیا نہ اس نے بنایا ہے۔ جب دوسروں کو چور ڈاکو کہہ رہے تھے تو خود تاریخ کی سب سے بڑی ڈکیتی کررہے تھے۔ 190 ملین پاؤنڈ پاکستان کے عوام کا پیسہ تھا جس کا جرمانہ تھا اس کو ہی واپس لوٹا دیا۔ دوسروں کو چور چور کہنے والوں کے خلاف کرپشن کا فیصلہ آگیا۔

عمران خان نے شہزاد اکبر کو کہا کہ بند لفافہ لہرانا میں اس کی منظوری دوں گا۔ عمران خان ملکی تاریخ میں پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے ڈکیتی ڈالی۔ یونیورسٹی بنانا تھی تو گورنر ہاؤس کو بناتے۔ اب حکومت کے پاس القادر یونیورسٹی آ جائے گی تو اسے مثالی تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس عمران خان کے لیے مکافات عمل ہے۔

یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔ 
اسی طرح وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے نیوزکانفرنس میں کہا کہ 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل کے فیصلے نے عمران خان کی صداقت و امانت کے پرخچے اڑا دیے ہیں، کہتے تھے چاہتے ہیں کیس کا فیصلہ آجائے، اب رونا دھونا کیوں کررہے ہیں۔ عدالتوں کی جانب سے تمام تر شواہد کو نظر انداز کر کے ریلیف دینے کی باتیں کرنے والوں کا نوٹس لیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اپنے وزرا نے کہا کابینہ کی کارروائی ساڑھے 3 منٹ میں مکمل ہوئی اور ہم بند لفافے کی منظوری دے کر باہر آگئے، ان کے اپنے وزرا اس کے گواہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس کیس کے دوسرے فریق پراپرٹی ٹائیکون کے بارے میں عمران خان بڑے اچھے اچھے جملے فرمایا کرتے تھے، پراپرٹی ٹائیکون کے ساتھ ڈیل کے مرکزی کردار فرح گوگی اور شہزاد اکبر ہیں۔

ڈیل کے بدلے میں انہوں نے 4 سو کنال کی زمین لی، القادر کے اکاونٹ میں ساڑھے 25 کروڑ روپے کا کیش ٹرانسفر کروایا گیا، 28 کروڑ 40 لاکھ کی بلڈنگ بنائی گئی، 51 لاکھ روپے کا فرنیچر مانگا گیا، فرح گوگی کے نام پر زمین اس کے علاوہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے برعکس حسین نواز اور حسن نواز کو این سی اے سے کلین چٹ ملی تھی، یہ اعلیٰ عدالتوں پر کیسے الزام لگاسکتے ہیں کہ وہ تمام تر شواہد نظرانداز کرکے ان کو ریلیف دیں گی۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات