ضلع سدھنوتی میں یوم یکجہتی کشمیر انتہائی جوش وجذبے سے منایا گیا

بدھ 5 فروری 2025 22:40

سدھنوتی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 فروری2025ء) گورنمنٹ بوائز انٹر کالج نالیاں ضلع سدھنوتی میں یوم یکجہتی کشمیر انتہائی جوش وجذبے سے منایا گیا۔ اس دن کی مناسبت سے کالج کے اسمبلی لان میں ایک تقریب کاانعقاد کیا گیا۔ تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول پاک کے بعد کالج کے پرنسپل سردار عتیق الرحمٰن نے خصوصی خطاب کیا اور 5 فروری یوم یکجہتی کے پس منظر اس کے اغراض و مقاصد، افادیت اور مقدمہ کشمیر کے بارے میں طلباء کو تفصیلاً آگاہ کیا۔

انہوں نے اس دن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 5 فروری 1990 کو سابق وزیر اعظم پاکستان محترمہ بینظیر بھٹو نے قاضی حسین احمد امیر جماعت اسلامی کی تجویز پر اس دن کو قومی سطح پر منانے کا فیصلہ کیا۔ قاضی حسین احمد نے میاں نواز شریف جو اس وقت وزیر اعلیٰ پنجاب تھے اور مسلم لیگ کے سربراہ تھے سے مشاورت کے بعد یہ تجویز محترمہ بینظیر بھٹو کو دی تھی جنھوں نے اسے فوراً قبول کر لیا۔

(جاری ہے)

پرنسپل نے طلباء کوبتایا کہ قبل ازیں 28 فروری 1975 کو سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹونے کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کال دی تھی اور اس دن پوری پاکستانی قوم نیاپنے گھروں سے باہر نکل کر اپنے کام کاج، کاروبار بند کر کے، مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام کرتے ہوئے کشمیریوں کے ساتھ فقید المثال یکجہتی کا مظاہرہ کیا تھا۔ بعدازاں5 فروری 2004 کو سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے اس دن کو باقاعدہ سرکاری سطح پر منانے اور اس دن سرکاری تعطیل کی منظوری دی۔

سردار عتیق الرحمٰن نے کہا کہ مسلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سےہونا ہے۔کشمیریوں کے اس حق کو اقوام عالم نے تسلیم کر رکھا ہے لہذا بھارت کو اپنی ضد ترک کر کے جلد از جلد جموں وکشمیرکے لوگوںکو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج پوری پاکستانی قوم اور حکومت اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ جس جوش و جذبے کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کر رھی ہے اس پرہم ان کے شکر گزار ہیں۔