متنازعہ پیکا ایکٹ کیخلاف صحافیوں نے لاہور میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا ،گورنر ہائوس تک ریلی

ْقانون کیخلاف پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے ،اس پر عدالت میں بھی جنگ لڑیں گے‘ارشد انصاری

جمعہ 14 فروری 2025 19:45

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2025ء) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر متنازعہ پیکا ایکٹ کے خلاف ملک گیر بھوک ہڑتالی کیمپ کے تیسرے روز لاہور میں پریس کلب کے باہر احتجاجی کیمپ لگایا گیا اور پریس کلب سے گورنر ہائوس کے گیٹ کے باہر تک ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر صحافیوں نے پیکا ایکٹ کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی۔

پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام منعقدہ کیمپ و ریلی میں پی ایف یوجے کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری ،سینئر صحافی حسین نقی، انسانی کمیشن کے وائس چیئرمین راجہ اشرف ،پی یو جے کے صدر نعیم حنیف ،جنرل سیکرٹری قمرالزمان بھٹی ، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر سمیت صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر کیمپ و ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ارشد انصاری نے کہا کہ پیکا ایکٹ دراصل حکمرانوں کے جھوٹ کے تحفظ کا قانون ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت اور اس کے اہلکار جو مرضی اور جب جھوٹ بولیں ۔کسی پر تہمت لگائیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ صحافی ،شہری اور اپوزیشن سے اگر کوئی حکومت کے کردار پر انگلی اٹھائے ،سوال کرئے ان کے خلاف پیکا کا ٹیکا مقدمے کی شکل میں تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر قانون اور وزیر اطلاعات اس معاملے پر مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں کہ انہوں نے اس قانون پر سٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کیے تھے ۔

ارشد انصاری کا کہنا تھا کہ ابھی تک حکومت نے نہ پی ایف یوجے سے کوئی بات چیت کی اور نہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے کوئی مذاکرات کیے۔ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اس قانون کے خلاف میدان عمل میں ہیں۔ ہم 21فروری تا 23فروری تک تین دن اسلام آباد میں ہیں ۔ اس قانون کے خلاف ہم پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دیں گے جبکہ اس پر ہم عدالت میں بھی جنگ لڑیں گے ۔

احتجاجی کیمپ س خطاب کرتے ہوئے سینئر صحافی حسین نقی نے کہا کہ صحافیوں نے ہر دور میں ایسے کالے قوانین کا مقابلہ کیا ہے ۔ ہم نے کوڑے بھی کھائے اور جیلوں میں بھی گئے مگر یہ ظلم و ستم ہمارا راستہ روک نہیں سکا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پی یوجے کے صدر نعیم حنیف اور جنرل سیکرٹری قمرالزمان بھٹی ہے کہا کہ اس قانون کے خلاف لاہور سے ایک بڑا قافلہ لے کر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں ۔

اب ہم جب پارلیمنٹ ہائوس کا گھیرائو کریں گے تو صحافی ایوان کے اندر ہوں گے اور حکمران ایوان سے باہر ہوں گے۔ ہم ان کا پارلیمنٹ میں داخلہ بند کریں گے۔ پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر نے کہا کہ پیکا کا قانون حکمرانوں کے چہرے پر سیاہ دھبہ ہے بہتر ہے کہ وہ اس قانون کو ختم کر کے اس کالے دھبے کو خود دھو دیں ۔ احتجاجی کیمپ میں شفیق اعوان ، افضال طالب ، ذوالفقار علی مہتو، جاوید فاروقی، یوسف رضا عباسی ،ندیم زعیم ، ارسلان رفیق بھٹی،سینئر صحافی محمد علی، عمران شیخ، سالک نواز ، شیر علی خالطی ، الفت مغل رانا شہزاد ، مدثر تتلہ ، عامر نوید ، اعجاز حفیظ خان ،رفیق خان ، مخدوم بلال ، پرویز الطاف ،صلاح الدین بٹ ، حامد نواز ،کاشف سلمان ،،خاور بیگ عمر حفیظ ،محمد بابر ،اعجاز مقبول ، مبشر حسن ، عطیہ زیدی ، جمال احمد،جاوید ہاشمی میڈیا ورکرز ایسوسی ایشن کے رہنما اصغر خان ، محمد علی جٹ معظم بھٹی،کاشف بٹ ، حافظ نعیم سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔