لیاقت بلوچ کی سینئر سیاسی رہنما مخدوم جاوید ہاشمی سے ملاقات

فرضی نمائشی اور بے روح مذاکرات سے مزید مایوسیاں پھیل رہی ہے ‘نائب امیر جماعت اسلامی

پیر 17 فروری 2025 19:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء) نائب امیر جماعت اسلامی، مجلسِ قائمہ سیاسی قومی اُمور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام قومی سلامتی کے لیے مسلسل بڑا خطرہ ہے، آئین، عدلیہ، انتخابات اور بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ بییقینی اور عدم تحفظ کا شکار ہے، سیاسی جمہوری قیادت سیاسی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے قومی سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے جمہوریت اور آئینی حقوق کا تحفظ نہیں کرے گی تو یہ اُس کی بڑی ناکامی ہوگی، قومی سیاسی قیادت ذاتی اور وقتی مفادات سے بالاتر ہوکر ضِد، اًنا، ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کے اعتراف کے ساتھ قومی ترجیحات کی بنیاد پر حل تکاش کرے، فرضی نمائشی اور بے روح مذاکرات سے مزید مایوسیاں پھیل رہی ہیں۔

ملتان، فیصل آباد، تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان میں ممبرز کنونشن، ڈونرز کانفرنس اور معززین کے استقبالیہ تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب حکومت کے زرعی انقلاب کے دعوے سچائی پر مبنی نہیں ہیں، زراعت اور پنجاب کا کسان بڑے مسائل سے دوچار ہیں۔

(جاری ہے)

حکومتی اقدامات سے کپاس، چاول، گندم، گنا کے کاشت کاروں کو مسلسل خسارے کا سامنا ہے۔

بجلی، تیل، زرعی ادویات، کھادیں مہنگی تر ہیں، جس سے فصلوں کی پیداواری لاگت/اخراجات ناقابلِ برداشت ہوگئے ہیں۔ ٹھیکہ پر زمین حاصل کرنے والے کاشتکار حسبِ معاہدہ کام کرنے سے قاصر ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومتِ پنجاب تونسہ شریف کو ضلع بنانے کے بعد فعال کرے۔ تحصیل دہوا اور کوہِ سلیمان کو بھی مکمل فعال کیا جائے۔ لیہ اور تونسہ کے درمیان دریائے سندھ پر چار سال سے پُل تعمیر ہوچکا لیکن سیاسی، انتظامی کھینچا تانی کی وجہ سے اِسے ٹریفک کے لیے کھولا نہیں جارہا۔

وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب اس معاملے میں اقدامات کریں وگرنہ عوام کے لیے لاہور کی طرف مارچ، احتجاج کرنے کے سِوا کوئی دوسرا آپشن نہیں ہوگا۔لیاقت بلوچ نے ملتان میں سینئر سیاسی رہنما، سابق وفاقی وزیر مخدوم جاوید ہاشمی سے ملاقات کی۔ اِس موقع پر ملتان، خانیوال، وِہاڑی کے سیاسی رہنما نبھی موجود تھے۔ ملاقات میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ ریاستی جبر نہ صرف ملکی سیاست بلکہ قومی سلامتی کے لیے بھی خوفناک شکل اختیار کررہی ہے۔

مارشل لاء سِول اور فوجی اسٹیبلشمنٹ کی بالادستی عوام میں عدم اعتماد کی خلیج بڑھاتی ہے۔ آئین، آزاد عدلیہ، صاف شفاف غیرجانبدارانہ انتخابات اور بنیادی انسانی جمہوری حقوق کا تحفظ تمام سیاسی اور جمہوری قیادت کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اِس موقع پر ملک میں دہشت گردی، اغواء برائے کی بڑھتی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی سندھ کی طرف سے عوام کے لیے امن اور جان و مال کے تحفظ کے حوالے سے جدوجہد کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے ڈاکوؤں، رہزنوں کو پکے کے علاقوں سے سرپرستی اور سہولت کاری ختم ہوجائے تو عوام کو امن و تحفظ مِل جائے گا۔