فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم زمین پر سنسنی پیدا کی جبکہ کوئی 60 ارب کی کرپشن یا گھپلا نہیں ہوا

پورٹ قاسم کی زمین کا معاملہ 2005 سے چلتا آرہا ہےکوئی نیا نہیں، اس معاملےمیں حکومت یا وزیر کی کوئی لینا دینا نہیں،اس گھپلے کی منظوری 2019 کی کابینہ نے دی جس کا حصہ واوڈا بھی تھے، وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 5 مارچ 2025 22:02

فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم زمین پر سنسنی پیدا کی جبکہ کوئی 60 ارب کی کرپشن ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 05 مارچ 2025ء ) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو خارجہ پالیسی پرتجاویز دینے کی بجائے شہریوں کو محفوظ بنانے پر توجہ دینی چاہیئے، گنڈاپوریہ سوچیں کہ صوبے میں سیف سٹی کیمرے کیسے لگانے ہیں؟ وزیراعظم نے ٹرمپ کے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ علاقائی امن وامان استحکام کیلئے امریکا کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے ٹویٹ میں دو ایشوز کو اجاگر کیا ہے ایک یہ کہ علاقائی امن وامان استحکام کیلئے امریکا کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، دوسرا داعش کا ٹاپ کا کمانڈر پاک افغان بارڈر سے گرفتار کیا ہے،شریف اللہ افغان شہری اور متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث تھا، دہشتگردی کی جنگ انسانیت کا مشترکہ ایشو ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ دہشتگردی کا کوئی رنگ نسل کوئی دین نہیں ہوتا ہے، فتنہ الخوارج امن وسلامتی کو خراب کرنا چاہتا ہے، آج امریکی صدر نے پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا ہے، شہبازشریف نے بھی صدر ٹرمپ کے شکریہ کے جواب میں شکریہ کا پیغام دیا ہے، وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار جانوں کی قربانی دی۔

جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوگا خطے میں امن نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ علی گنڈاپور کو چاہئے کہ خارجہ پالیسی معاملات کو دفتر خارجہ پر چھوڑیں، وہ یہ سوچیں کہ صوبے میں سیف سٹی کیمرے کیسے لگانے ہیں؟علی امین خارجہ پالیسی کی بجائے شہریوں کو محفوظ بنانے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ صدیقی کے معاملے پر وزیراعظم نے خط لکھا تھا، حکومت نے اس حوالے سے کافی کام کیا ہے۔

انہوں نے فیصل واوڈا کے الزامات پر کہا کہ وزیر کے پاس تو پیسا آیا ہی نہیں زمین سے متعلق فیصلہ بورڈ نے کیا۔ فیصل واوڈا جس گھپلے کا ذکر کررہے وہ 2019 میں اس کابینہ نے منظوری دی جس کا حصہ واوڈا بھی تھے،ان کو چاہئے تھا اس دو سالوں میں اعتراض اٹھا دیتے کہ کے پی ٹی کے معاملات ٹھیک نہیں چل رہے، حکومت نے ایک سال مکمل ہوا ہے اور اس پر اس طرح کی الزام تراشی کی جائے؟ فیصل واوڈا کبھی یہ نہیں کہا کہ ایف بی آر میں اربوں روپے بچائے گئے، وزیراعظم کی کاوش سے ایک دن میں 27 ارب روپیہ سرکاری خزانے میں آیا۔

امپورٹرز کو فائدہ دینے اور ایف بی آرکی ڈیجیٹائزیشن سے اربوں روپے کی بچت ہوئی۔پورٹ قاسم کی زمین لیز کا معاملہ 2005 کا ہے، اور الاٹ 2007 میں کی گئی۔ اس میں حکومت کا کیا لینا دینا ہے؟ وزیر کے پاس تو معاملہ آیا ہی نہیں۔ایک زمین 5 200 الاٹ کی گئی۔ واوڈا کا کہنا ہے کہ جو زمین 2005 میں الاٹ ہوئی اور آج کی تاریخ میں پیمنٹ وصول کریں۔فیصل واوڈا نے سنسی پیدا کی کوئی 60 ارب کی کرپشن یا گھپلا نہیں ہوا،پورٹ قاسم اتھارٹی نے اس معاملے کر اٹھایا، زمین کی خریداری اور لیز کے کے ریٹ میں فرق ہوتا ہے، فرض کریں کہ مارکیٹ ریٹ پرلیز 7ارب جبکہ لیز معاہدہ 4ارب کا ہوا ہے، اس معاملے میں حکومت یا وزیر کی کوئی لینا دینا نہیں ، پورٹ قاسم بورڈ اپنے فیصلے کرنے میں خودمختار ہے، 2005 کے معاملے کو کہا جائے کہ جولائی میں معاملہ نیا شروع ہوگیا ہے تو ایسا نہیں ہے۔