خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ترقی پسند معاشرے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق

جمعہ 7 مارچ 2025 18:06

خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ترقی پسند معاشرے کا خواب شرمندہ تعبیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مارچ2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانا اور انہیں قومی دھارے میں شامل کیے بغیر ترقی پسند معاشرے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، ملکی ترقی کے لیے ہر شعبہ ہائے زندگی میں خواتین کو مساوی مواقع فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا جو 8 مارچ کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ اسلام خواتین کو مساوی حقوق اور عزت و احترام فراہم کرتا ہے اور ہر قسم کے صنفی امتیاز کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ خواتین کے حقوق سے متعلق منفی رویوں کو تبدیل کیا جائے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کیا جائے تاکہ وہ ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خواتین کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کے لیے انہیں اقتصادی شعبوں میں آگے لانا اور ان کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے۔

سپیکر نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خواتین کو ان کا جائز مقام دلانے، انہیں بااختیار بنانے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی پارلیمان میں خواتین کی نمایاں نمائندگی موجود ہے اور وہ قانون سازی کے عمل میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پارلیمان میں موجود وومنز پارلیمانی کاکس اور خصوصی کمیٹی برائے جینڈر مین سٹریمنگ حقوق نسواں اور خواتین کی سیاسی و سماجی بہتری کے لیے فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔

سپیکر قومی اسمبلی نے ملک میں خواتین کی سیاسی و سماجی خدمات کو سراہتے ہوئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کے خواتین کی تعلیم، صحت، روزگار اور بہتری کے فروغ کے لیے اٹھائے جانے والے احسن اقدام کو قابل ستائش قرار دیا۔ سپیکر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پارلیمان اور حکومت خواتین کی ترقی اور خوشحالی کے لیے مزید موثر اقدامات کرے گی۔سپیکر قومی اسمبلی نے تحریک پاکستان کے دوران خواتین کے گراں قدر کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان کے قیام اور ترقی میں ان کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے بالخصوص محترمہ فاطمہ جناح، بیگم رعنا لیاقت علی خان، بیگم جہاں آرا شاہنواز اور بیگم شائستہ اکرام اللہ کی مثالی قیادت اور بے لوث قربانیوں کا ذکر کیا، جنہوں نے جدوجہد آزادی کی راہ ہموار کی اور تاریخ میں اپنا نمایاں مقام بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ قیام پاکستان کے بعد بھی خواتین نے جمہوریت کے استحکام اور قومی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی نصف سے زائد آبادی خواتین پر مشتمل ہے اور انہیں قومی دھارے میں شامل کیے بغیر ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ موجودہ پارلیمان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

پاکستان کا آئین خواتین کو جان و مال کا تحفظ، روزگار، کاروبار، تعلیم، آزادی سے پیشہ اختیار کرنے اور سیاسی و سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی مکمل ضمانت دیتا ہے۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے محترمہ شہید بینظیر بھٹو کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیر اعظم تھیں، جنہوں نے اپنے والد قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد پارٹی کو منظم کیا اور اپنی شہادت تک ملک میں جمہوریت کے استحکام کے لیے بھرپور جدوجہد کی۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو کا بطور وزیر اعظم اور مریم نواز شریف کا بطور وزیر اعلیٰ پنجاب انتخاب پاکستانی معاشرے کی اعتدال پسندی، روشن خیالی اور ترقی پسند رجحان کا مظہر ہے۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پارلیمان خواتین کی فلاح و بہبود اور قومی دھارے میں ان کی شمولیت کو مزید فروغ دینے کے لیے موثر کردار ادا کرتی رہے گی۔