
دریائے سندھ بچائو تحریک کادریائے سندھ پر چھ نئی کینالز کی تعمیر کے خلاف 14 مارچ کو سندھ بھر میں احتجاج کا اعلان
پیپلز پارٹی وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرے ،حکمران ہوش کے ناخن لیں ،نئی کینالز کے منصوبے کو بند کرکے ریاست کو بچائیں،سندھ کا حق چھینا گیا تو ایم آر ڈی سے زیادہ سخت تحریک کا آغاز ہوگا،سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، سردار عبدالرحیم ودیگرکی مشترکہ پریس کانفرنس
بدھ 12 مارچ 2025 02:00
(جاری ہے)
سید زین شاہ نے کہا کہ حکمرانوں کے انتہائی غیر منصفانہ فیصلوں سے ریاست کا وجود خطرے میں پڑ چکا ہے انصاف ملنا مشکل ہوگیا ہے پیکا قانون سے آزاد صحافت کا خاتمہ کردیا گیا ہے ملک میں گرین پاکستان انشی ایٹیو کے نام پر خطرناک کھیل کھیلا جارہا ہے سی سی آئی کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے پنجاب میں ناجائز کینالز بنائے جارہے ہیں گریٹر تھل کینال، جلال پور کینال، چولستان کینال سے پنجاب کی لاکھوں ایکڑ اراضی سیراب جبکہ سندھ کی 35 لاکھ ایکڑ اراضی غیر آباد ہو جائیگی انہوں نے کہا کہ ہماری زراعت تباہ اور شہروں میں پانی ختم ہو جائیگا کینالز بننے اور دریائے سندھ خشک ہونے سے ایکو سسٹم تباہ، اور زیر زمین پانی ختم ہو جائیگا صرف کمپنی سرکار کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے انہوں نے کہ کل پارلمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں صدر مملکت نے کینالز کا زکر کیا، انکا بیان انتہائی کمزور تھا جسکی ہم مزمت کرتے ہیں، آئیں بائیں اور شائیں کے بجائے صدر مملکت نئی کینالز کی تعمیر کا نوٹیفیکیشن واپس کرے، عوام بخوبی واقف ہیں کہ 8 جولائی کو صدر زرداری نے نئی کینالز کی منظوری دی صدر زرداری اس منصوبے کو منسوخ نہیں کرتے تو ہم سمجھیں گے کہ یہ اس جرم میں برابر کے شریک ہیں سید زین شاہ نے مزید کہا کہ ہم فیڈریشن میں اس لیے شامل نہیں ہوئے تھے کہ پانی کو ترسیں ہم اپنی تحریک کو نئی کینالز کی منسوخی تک جاری رکھیں گے ہم 14 مارچ کو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے اس احتجاج میں شمولیت کے لئے طلبا، وکلا، آبادگار سمیت دیگر طبقات کو دعوت دیں گے ہم سخت احتجاج کے لیے تیار ہیں انہوں نے سوال کیا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی یہ مسئلہ حل نہیں کرسکتا تو پھر کون کریگا پیپلزپارٹی کی قیادت جھوٹ بول رہی ہے اگر یہ آئین پر عمل نہیں کرتے تو پھر کون آئین اور قانون کی پاسداری کرے گا- سندھ کے عوام کو انکا حق نہ دیا تو نہ ختم ہونے والا احتجاج شروع ہوگا اب سندھ کے عوام بیدار ہوچکے ہیں۔
سید زین شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے پانی کا سودا گزشتہ الیکشن میں کیا تھا اس متعلق پیر صاحب پگارا بھی بیان دے چکے ہیں نئی کینالز کے خلاف سندھ میں ایم آر ڈی سے بڑی تحریک شروع ہورہی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ن لیگ کا نہیں بلکہ پیپلزپارٹی کا منصوبہ ہے اس سازش میں پہلے نمبر پر صدر زرداری، دوسرے پر وزیر اعظم شہباز شریف اور پھر انکے بچونگڑے مراد علی شاہ اور مریم نواز ہیں اس جرم کے بنیادی زمہ دار صدر زرداری ہیں، قراردادوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا صدر زرداری منسوخی کا نوٹیفیکیشن جاری کریں قرارداد اور صدر زرداری کا بیان محض دھوکہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال نے نئی کینالز سے متعلق غلط اعدادوشمار پیش کیے ہم انکے بیان کی مزمت کرتے ہیں متنازعہ منصوبوں کو شہدا کے نام سے منسوب کرنے سے گریز کیا جائے چولستان کینال کا نام احسن اقبال، شہباز شریف یا صدر زرداری کے نام پر رکھ دیا جائے تاکہ ہمارے لئے آسانی ہو۔ ڈاکٹر صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ دریائے سندھ بچا تحریک کا قیام صدر زرداری کی جانب سے دریائے سندھ پر چھ نئی کینالز بنانے کی منظوری کے بعد وجود میں آیا ہمارے ساتھ قوم پرست تنظیموں کے علاوہ جماعت اسلامی، تحریک انصاف اور دیگر چھوٹی بڑی جماعتیں شامل ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ دریائے سندھ پر نئی کینالز بننے سے سندھ کا ناقابل تلافی نقصان ہوگا اور اس اقدام کے خلاف ہم نے زبردست مہم چلائی، ہم نے اس پلیٹ فارم سے مارچ، ریلیاں نکالی اور بڑے احتجاج کیے اب تک ہم تین بڑے مارچ کرچکے ہیں ہم سندھ کے باشندوں، طلبا، وکلا اور ہر طبقے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں سندھ کے باشعور عوام ان کینالز کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں سید زین شاہ نے اس حوالے سے بڑی محنت کی لوگ پوچھ رہے ہیں کہاں ہے پیپلزپارٹی انکی طرف سے صرف مصنوعی باتیں کی جارہی ہیں کل صدر صاحب کا بیان سامنے آیا کہ میں ان کینالز کی منظوری نہیں دے سکتا انکا یہ بیان دوغلا پن ہے کینالز کی اسکیم جاری ہے یہ سندھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں انکا بیان صرف توجہ ہٹانے کے لیے ہے ہماری تحریک اپنی جگہ قائم ہے اور یہ آگے بڑھے گی۔ رہنما جی ڈی اے و دریائے سندھ بچا تحریک کے سردار عبدالرحیم نے کہا کہ ہم سندھ کے عوام کے حقوق کی بات کررہے ہیں ہم نے کبھی کوئی ناشائستہ زبان اور نہ دھونس دھمکی کی سیاست کی ہے ہم عوام کی آواز بنے ہیں ہماری بات میں اتنا اثر آچکا ہے کہ لوگ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگیے ہیں کراچی کے عوام کو آگاہ کرتے ہیں کہ ہم انکے حقوق خصوصا پانی کی بات کررہے ہیں حکمرانوں نے ڈیسلینیشن پلانٹس نصب کرنے کے صرف بیانات دئیے لیکن کوئی عملی کام نہیں کیا کراچی میں ٹینکروں کا راج قائم کردیا گیا ہے میں عہد کرتا ہوں کہ جب نئی کینالز کا اعلان منسوخ ہوگا تو ہم کراچی میں ٹینکر اور ڈمپر مافیاز کے خلاف اسی شدت کے ساتھ آواز بلند کریں گے۔ ہمیں عوام کے مسائل حل کرنے ہیں- پریس کانفرنس سے مسرور سیال، نصر اللہ چنہ اور خادم تالپور سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور نئی کینالز کے خلاف دریائے سندھ بچا تحریک کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔ رہنماں نے صدر زرداری کے بیان کی مزمت کی اور کہا کہ اگر پیپلزپارٹی نئی کینالز کے خلاف ہے تو وفاقی حکومت سے فوری طور پر علیحدہ ہو۔مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صنعتی اور مائنز ورکرز کے بچوں کیلئے اعلی تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کا اعلان
-
راولپنڈی میں پیکا ایکٹ کے تحت 10 سے 15 وکلاء کیخلاف مقدمہ درج
-
ایران اسرائیل کشیدگی، صرف 2 دن میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ
-
وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
-
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کمیٹی تشکیل، کمیٹی ہفتہ وار بنیاد پر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی
-
وفاق نے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے،مزمل اسلم
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے‘حافظ نعیم الرحمن
-
وفاقی وزیر صحت کا میڈیکل ڈیوائسز کی مقامی تیاری پر زورامپورٹ پر انحصار ختم
-
خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے کیلئے پی آئی ٹی بی کا کردارقابلِ ستائش ہے، مریم نواز
-
ہم سب ملکر پاکستان کو ہر قسم کے بحران سے نکالیں گے، پاکستان ہے تو ہم ہیں، دانیال چوہدری
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے وزیر خارجہ ملائیشیا محمد بن حاجی حسن کی ملاقات
-
کراچی کے عوام کو لیاری ایکسپریس وے کو دوبارہ خوبصورت بنا کر تحفہ دیں گے، عبدالعلیم خان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.