Live Updates

جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے میں ٹرین ڈرائیور معجزانہ طو ر پرمحفوظ رہا

جومنظر ہم نے وہاں دیکھے وہ اللہ کسی کو نہ دکھائے، جعفر ایکسپریس جب سفر کر رہی تھی تو پہلے ٹریک پر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں انجن ڈی ریل ہو گیا، حملہ آوروں کی تعداد 35 سے 40 تھی، ٹرین کے ڈرائیور امجد یاسین کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 13 مارچ 2025 12:00

جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے میں ٹرین ڈرائیور معجزانہ طو ر پرمحفوظ ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 مارچ 2025)کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس پر بولان کے علاقے پیر وکنری میں دہشت گردوں کے حملے میں مسافر ٹرین کا ڈرائیور امجد یاسین معجزانہ طور پر محفوظ رہا،بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملے کا نشانہ بننے والی جعفر ایکسپریس کا ڈرائیور بخیر و عافیت ہے،  بازیابی کے بعدایکسپریس نیوز کو حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ٹرین ڈرائیور امجد یاسین نے کہا کہ جعفر ایکسپریس جب سفر کر رہی تھی تو پہلے ٹریک پر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں انجن ڈی ریل ہو گیا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کی تعداد 35 سے 40 تھی اور ریلوے کے تمام عملے کے افراد محفوظ رہے۔ جو منظر ہم نے وہاں دیکھے وہ اللہ کسی کو نہ دکھائے۔ہماری فوج نے بہت مہارات سے ایکٹیو کارروائی کی اور کامیاب آپریشن کے ذریعے ہمیں دہشتگردوں سے بچایا۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں جعفرایکسپریس کے ڈرائیور کو کسی سے بات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے اور اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے ہیں ۔

ویڈیو میں جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ کسی سے بات کر رہے ہیں اور اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے ہیں۔امجد یاسین بتا رہے ہیں کہ اللہ نے کرم کیا ہے اور وہ فورسز کاشکریہ ادا کر رہے ہیں۔جعفرایکسپریس کے اسسٹنٹ ڈرائیور عبدالقدیر کا بھی کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں نئی زندگی ملی ہے۔پاک فوج کے جوانوں نے بروقت آپریشن کرکے ہمیں اور ٹرین کے مسافروں کو دہشتگردوں سے بچایا ہے ۔

خیال رہے کہ اس سے مختلف میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے ڈرائیور زخمی ہوگئے ہیں اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور زخمی ہوا تھا جس کو طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔ دہشتگردوں کی جانب سے بولان کے علاقے پیروکنری کے علاقے میں مسافر ٹرین پر فائرنگ کی گئی تھی۔

قبل ازیںدہشت گردوں نے گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والے جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنایا تھا۔ دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے میں فائرنگ کی تھی۔بعدازاں گزشتہ رات پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایاتھا کہ سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن مکمل کرلیا تھااورآپریشن کے دوران پاک فوج کے 4 جوانوں سمیت 21 مسافر شہید ہوئے جبکہ تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔

بازیابی کا آپریشن فوری طور پر شروع کردیا گیاتھا جس میں آرمی، ایئرفورس، فرنٹئیر کور اور آج ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیاتھا اور یرغمالیوں کو مرحلہ وار رہا کروالیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ علاقہ آبادی سے دور دشوار گزار تھا۔دہشت گردوں نے پہلے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیاتھا جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل تھے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا تھاکہ یہ دہشت گرد دوران آپریشن افغانستان میں اپنے سہولت کاروں اور ماسٹر مائنڈ سے سٹیلائٹ فون کے ذریعے رابطے میں تھے۔ کسی کو پاکستان کے شہریوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے، اس دوران کوئی نقصان نہیں پہنچا اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا تھا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں ملنی چاہئیں، نیشنل ایکشن پلان کے تحت جو بیانیہ بنایا گیا اس پر ہم کہاں کھڑے تھے۔

Live جعفر ایکسپریس حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات