پاکستان سرحد پاردہشتگردی کا شکار، جعفرایکسپریس پرحملے میں افغان سرزمین استعمال ہوئی، دفتر خارجہ

جمعرات 13 مارچ 2025 17:19

پاکستان سرحد پاردہشتگردی کا شکار، جعفرایکسپریس پرحملے میں افغان سرزمین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2025ء)ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہوئی ہے، اس واقعہ کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے دہشت گردی کا شکار ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کثیر جہتی حکمت عملی پر گامزن ہے، ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس ٹرین دہشت گردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے، ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہتے ہیں۔شفقت علی خان نے کہا کہ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ و قریبی تعلقات کا فروغ ہے، اس سمت میں تعلقات کا تسلسل اہم ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے، ہماری پالیسی میں اس حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم طورخم سرحد کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں، یہ پروپیگنڈا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا، افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوشیش کی جا رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے امریکا میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر متوقع پابندیوں کی خبروں کا نوٹس لیا ہے، اس طرح کی اطلاعات قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ اسپین میں گرفتار پاکستانی شہریوں میں سے 4 کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا، بقیہ قیدیوں تک ملاقات کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی گئی ہے، اب تک قونصلر رسائی کی اجازت نہیں ملی۔شفقت علی خان نے بتایا کہ سفیر احسن وگن نجی دورے پر امریکا جا رہے تھے، احسن وگن نے چھٹی لی تھی اور وزارت خارجہ کو دورہ امریکا پر باقاعدہ آگاہ کیا تھا، وہ نجی دورے پر سفارتی حیثیت کے متقاضی نہیں تھے، ابتدائی اسکریننگ کے بعد ان کی دوسری اسکریننگ ہوئی، انہیں واپس جانے کی اجازت دے دی گئی تھی، حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی وزیراعظم نے جدہ میں او آئی سی سی ایف ایم کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی، انہوں نے فلسطینیوں کی دیگر ممالک منتقلی کے منصوبے کی مخالفت کی۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار نے ترکیہ، مصر، بنگلہ دیش، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے وزرا اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحٰہ سے بھی ملاقات کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مغربی کنارے اور غزہ میں مخاصمتوں کو فوری روکنے پر زور دیتا ہے۔شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان، عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر بھارتی پابندیوں کی شدید مذمت کرتا ہے، اب تک بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پابندی شدہ جماعتوں کی تعداد 16 ہو چکی ہے۔