Live Updates
8 فروری 2024 کو ملک میں الیکشن نہیں ہوئے اسمبلی کی بولیاں لگائی گئیں بدترین دھاندلی کی گئی
جمعہ 11 اپریل 2025
23:17
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء) بلوچستان نیشنل پارٹی اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ 8فروری 2024کو ملک میں الیکشن نہیں ہوئے اسمبلی کی بولیاں لگائی گئیں اور بدترین دھاندلی کی گئی ، موجودہ اسمبلیوں کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں، 18 ویں ترمیم کے باوجود ایس آئی ایف سی اور اپیکس کمیٹی کو استعمال کیا جارہا ہے اگر ہماری معدنیات نکالنی ہیںتو چار صوبوں کو مطمئن کرنا ہوگا، ملک کو بچانے کے لئے سب کو نکالنا ہوگا ،موجودہ حکومت نے جو ترمیم کی ہیں اسے ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں ،یہ بات بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیاتوال، پی ٹی آئی کے صوبائی صدر دائود شاہ کاکڑ، بی این پی عوامی کے سینئر نائب صدر حسن ایڈوکیٹ، مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی صدر نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہی۔
(جاری ہے)
بی این پی کے ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا کہ بی این پی کا لک پاس پر دھرنا 15 روز ہوگئے ہیں بلوچستان ہائی کورٹ نے ابھی ڈاکٹر ماہ رنگ کی درخواست پر فیصلہ نہیں سنایا ہے ہمارے لانگ مار چ کو روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا، بلوچستان کے مسئلے کو طاقت کے بجائے بات چیت سے حل کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 8فروری 2024 کے الیکشن میں حقیقی قیادت کو روک کر مصنوعی نمائندوں کو سامنے لایا گیا بلوچستان اور پشتونخواہ سرزمین پر جعلی قیادت کو مسلط کیا جاتا رہا ہے، بلوچستان کے وسائل لوٹ کر پنجاب کو آباد کرنے کی کوشش کی گئی جعلی پارلیمنٹ کے مسلط کردہ فیصلوں کے پابند نہیں، جعلی قیادت کو سامنے لانے کا مقصد بلوچستان اور کے پی کے وسائل کو نکال کر استعمال کرنا ہے جس صوبے میں جو وسائل ہیں ان کے مالک اس صوبے کے عوام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسمبلیاں جعلی ہیں ان کے ذریعے جو فیصلے ہوں گے انہیں تسلیم نہیں کریں گے ،جتنے جعلی نمائندے آجائیں، عوام اصلی نمائندوں کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز جعلی قیادت نے میڈیا پر جو باتیں کیں وہ اپ کے سامنے ہیں ، کل وزرا نے جو باتیں کیں ہم ان کا جواب دینا بھی ضروری نہیں سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی وزراء کے الزامات بے بنیاد ہیں وہ گالیاں تو دے سکتے ہیں مگر بیک ڈور جو باتیں ہوئیں وہ سامنے کیوں نہیں لا سکتے ۔
انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے پہلے بھی ثالثی کی کوشش کی تھی آج بھی وہ اس سلسلے میں آئے تھے ۔ ایک سوال کے جواب میں ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا کہ شاہراہیں بی این پی نہیں حکومت نے بند کی ہیں ہمارے پر امن لانگ مارچ کے تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 8 فروری کو انتخابات میں برتری حاصل کی لیکن وہ جیل میں ہیں، 18 ویں ترمیم کے باوجود اپیکس کمیٹی کو استعمال کیا جارہا ہے اگر ہماری معدنیات نکالنی ہیںتو چار صوبوں کو مطمئن کرنا ہوگا ایپکس کمیٹی کے فیصلے غیر آئینی ہیں۔
پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیاتوال نے کہا کہ پاکستان 1940 کی قرارداد کے تحت وجود میں آیا ہے ہم کہتے ہیں اس قرارداد کے تحت ملک کو چلایا جائے اس قرارداد میں کہا ہے صوبے خود مختار ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ 8فروری 2024کے الیکشن میں بولی لگائی گئی پی کے میپ کی 8 سیٹیں دوسروں کو دی گئیں ہم نے آئین کے تحفظ کیلئے تحفظ آئین پاکستان بنائی ہے موجودہ حکومت نے پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں کے گلے کو گھونٹا ہے ملک کو بچانے کے لئے سب کو نکالنا ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جو ترمیم کی ہیں اسے ہم تسلیم نہیں کرتے ہیں یہ ملک اس طرح چلنے کے قابل نہیں ہے جمہور کی بالادستی ،تمام صوبوں کا مطمئن ہونا ضروری ہے بی این پی اور تحفظ آئین پاکستان کے مطالبات کو تسلیم کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ اسمبلی کا کوئی مینڈیٹ نہیں اس کی جانب سے صوبے کی معدنیات کا اختیار وفاق کو دینے کا جو ایکٹ منظور کیا گیا ہے ہے اسے تسلیم نہیں کرتے صوبے کی معدنیات وفاق کے حوالے کرنے کے ایکٹ کی مخالف کریں گے ۔
،انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو عالمی سطح پر تنہا کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی این پی کے لانگ مارچ کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے صوبائی صدر دائود شا ہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے کی معدنیات پر قبضہ کرنے کی کوشش ہورہی ہے ہم صوبے کی معدنیات پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے ہم بی این پی کے دھرنے کی مکمل حمایت کرتے ہیںبلوچستان حکومت کے پاس کوئی ووٹ بینک نہیں ہے اس حکومت کو لایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈالرز کی گیم کھیلیں جارہی ہے حکومت بلوچستان میں خون خراب چاہتی ہے، حکمران اس وقت گھبرائے ہوئے ہیں۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی صدر نے بھی بی این پی کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ۔
عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات