نئی نہروں کیخلاف احتجاج؛ وکلاء کا سندھ پنجاب شاہراہ بند کرنے کا اعلان

سندھ میں دو مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی؛ صدر سندھ ہائیکورٹ بار کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 اپریل 2025 14:08

نئی نہروں کیخلاف احتجاج؛ وکلاء کا سندھ پنجاب شاہراہ بند کرنے کا اعلان
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اپریل 2025ء ) سندھ ہائیکورٹ بار نے نئی نہروں کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے سندھ پنجاب شاہراہ بند کرنے کا اعلان کردیا۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے کہا کہ وکلاء برادری 18 اپریل کو سندھ اور پنجاب کو ملانے والی مرکزی شاہراہ کو بند کرے گی، اس حوالے سے جمعہ کے روز ڈھائی بجے ببرلو اور شکارپور کے مقامات پر دھرنے دیئے جائیں گے جن کا مقصد کینالز کی منسوخی کے مطالبے پر حکومت پر دباؤ ڈالنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیا تھا کہ وہ کینالز پر جاری کام کو بند کردے، تاہم اس سلسلے میں تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، جب تک کینالز کی منسوخی کا باقاعدہ نوٹس جاری نہیں ہوتا، اس وقت تک دھرنے جاری رہیں گے، ہماری تمام سٹیک ہولڈرز، سول سوسائٹی اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ سندھ کے مفادات کے تحفظ کے لیے وکلاء کا ساتھ دیں۔

(جاری ہے)

سرفراز میتلو کا کہنا ہے کہ سندھ کے مفادات پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اس معاملے پر حکومت سے تاحال کوئی باضابطہ رابطہ نہیں ہوا اور ملک بھر میں وفاقی فیصلوں کے خلاف بے چینی پائی جاتی ہے، سندھ میں دو مقامات پر احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت اپنے فیصلے پر نظر ثانی نہیں کرتی، سندھ کے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی اپیل ہے کہ وہ وکلاء کے پرامن احتجاج کی حمایت کریں، کسی کو یہ جرات نہیں ہونی چاہیئے کہ وہ وکلاء کے پرامن دھرنے کو سبوتاژ کرے۔

دوسری طرف سابق صدر مملکت عارف علوی نے نئی کینالز کے آرڈیننس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چند انکشافات کردیئے، امریکی ریاست ہیوسٹن میں منعقدہ تقریب کے دوران سوال و جواب کے سیشن میں بات کرتے ہوئے انہوں نئے بتایا کہ دریائے سندھ پر 6 نہریں بنانے اور سندھ کا پانی تقسیم کرنے کا آرڈیننس میرے پاس بھی آیا تھا، قسم کھا کر کہتا ہوں میں نے کہا "over my dead body" یہ تقسیم ممکن ہی نہیں کیوں کہ مجھے یقین تھا یہ ارسا ایکٹ کے اندر گڑبڑ کریں گے۔

سابق صدر نے کہا کہ جب میرے پاس آرڈیننس آیا تو انہوں نے کہا کہ ارسا ایکٹ کے گورننس کو ہم نے بدل دیا، میرے پاس وزیر قانون آئے اور اس کے علاوہ بھی مجھ پر بہت پریشر آیا لیکن میں نے کہا میں اس پر دستخط نہیں کروں گا، میرا تعلق بھی سندھ سے ہے، ایسا نہیں ہوسکتا لیکن میرے جاتے ہی زرداری نے آرڈیننس پر دستخط کر دیئے۔