ٴپاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے پیچھے افغانستان میں روپوش دہشت گرد ہیں،سینیٹر محمد عبدالقادر

,دہشتگردی کے حوالے سے پاکستانی حکام نے افغان حکام سے بارہا اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، چیئرمین قائمہ کمیٹی دفاعی پیداوار

اتوار 20 اپریل 2025 22:20

Fکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2025ء)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کا حالیہ ایک روزہ دورہ افغانستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے پیچھے افغانستان میں روپوش دہشت گرد ہیں اس دہشتگردی کے حوالے سے پاکستانی حکام نے افغان حکام سے بارہا اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور ان دہشت گردوں کی پاکستان حوالگی کے لیے افغانستان سے متعدد مرتبہ مطالبہ کیا لیکن افغان حکومت نے پاکستان کے اس مبنی بر حق مطالبے کو کبھی خاطر خواہ اہمیت نہیں دی۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ متوازن اور خوشگوار تعلقات کے فروغ پر ہمیشہ خصوصی توجہ دی ہے وزیر خارجہ نے اتمام حجت کے لئے افغان حکام سے دہشتگردوں کی حوالگی کے حوالے سے اپنا اصولی اور واضح موقف پیش کیا ہے افغان مہاجرین کی پاکستان میں طویل موجودگی کی وجہ سے ملک میں امن و امان کے سنگین مسائل پیدا ہو گئے ہیں اسی لئے پاکستان نے ان مہاجرین کی وطن واپسی کا حتمی فیصلہ کیا ہے افغانستان کی تجارت کا بڑا انحصار پاکستان پر ہے اگر پاکستان حقیقی معنوں میں کراچی اور گوادر پورٹس تک افغانستان کی رسائی محدود کر دے تو افغان معیشت منہ کے بل گر جائے پاکستان نے چار دہائیوں سے زائد عرصہ تک پانچ ملین سے زائد افغان مہاجرین کو سنبھالا دیا یہی افغان مہاجرین پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث پائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ انہی لاکھوں افغان مہاجرین کی وجہ سے پاکستان میں منشیات اور کلاشنکوف کلچر پیدا ہوا چونکہ ان افغان مہاجرین کی وجہ سے پاکستان میں بے انتہا مسائل پیدا ہوئے ہیں اسی لئے پاکستان نے افغان مہاجرین سے چھٹکارا پانے کا حتمی فیصلہ کیا ہے بلوچستان اور خیبر پختون خواہ میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کے پیچھے افغان ہاتھ ہے یہ دہشت گرد پاکستان کی اقتصادی ترقی کے دشمن ہیں. اسی لئے سی پیک فیز ٹو کے آغاز سے ہی یہ دہشت گرد بھی متحرک ہو چکے ہیں ابتدا میں پاکستان ان دہشتگردوں سے نمٹنے کے لئے سیاسی اور سفارتی سطح پر کردار ادا کرنا چاہتا ہے اتمام حجت کے لئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا حالیہ دورہ افغانستان اسی سلسلے کی سنجیدہ کوشش تھی۔