Live Updates

ہمارے جج صاحبان مزدوروں کے فیصلوں میں بعض اوقات ایسے ریمارکس دیتے کہ ہم کانپ جاتے ہیں،پیپلزپارٹی

ٹریڈ یونین کو بھی اپنے آپ کو بدلنا ہوگا کیونکہ ادارے بڑے ہوگئے مگر مزدور کو ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا۔ سندھ حکومت اسمبلی میں منظور تمام مزدور قوانین کو ہر صورت نافذ کرائیں گے،میاں رضاربانی پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت ہوئی تو بچہ بچہ کٹ مرے گا لیکن بھارت کی بالادستی کو نہیں ہونے دے گا۔ موجودہ وفاقی حکومت لوہاروں کی حکومت ہے جو اداروں میں نجکاری کی جانب لے کر وہاں کے مزدوروں کا استحصال کررہی ہے،سعیدغنی،عبدالسلام تھہیم،عبدلقادرپٹیل

بدھ 30 اپریل 2025 22:05

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ معذرت ہمارے معزز جج صاحبان مزدوروں کے کیس میں فیصلوں میں بعض اوقات ایسے ریمارکس دیتے ہیں کہ ہم کانپ جاتے ہیں،ٹریڈ یونین کو بھی اپنے آپ کو بدلنا ہوگا کیونکہ ادارے بڑے ہوگئے مگر مزدور کو ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا، سندھ حکومت اسمبلی میں منظور تمام مزدور قوانین کو ہر صورت نافذ کرائیں گے،پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت ہوئی تو بچہ بچہ کٹ مرے گا لیکن بھارت کی بالادستی کو نہیں ہونے دے گا، موجودہ وفاقی حکومت لوہاروں کی حکومت ہے جو اداروں میں نجکاری کی جانب لے کر وہاں کے مزدوروں کا استحصال کررہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یکم مئی یوم مزدور کے حوالے سے پیپلز لیبر بیورو کراچی ڈویژن کے تحت آرٹس کونسل کراچی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ سے سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی، وزیر بلدیات سندھ و صدر پاکستان پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن سعید غنی، پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی، صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل، شاہدہ رحمانی،سینئر صحافی مظہر عباس، جاوید ناگوری، پیپلز لیبر بیورو کراچی کے صدر اسلم سموں، حسین بادشاہ، محمد امین بلوچ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جلسہ میں کراچی کے تمام اداروں کے مرد و خواتین ملازمین سمیت دیگر بے بھی شرکت کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے کہا کہ ہمیں اس بات کا جائزہ لینا ہوگا کہ کن حالات اور وقت میں یوم مئی منا رہے ہیں، مزدوروں کے حقوق کے گلے بھی یہاں ہوئے ہیں اوع سندھ میں بھی یہ حقوق پورے نہیں کئے حل کئے جارہے ہیں۔رضا ربانی نے کہا کہ یہاں سوچے سمجھیں منصوبے سے ٹریڈ یونین کو ختم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج افسوس کہ ہم یوم مئی مناتے ہیں لیکن عملی طور پر تمام بڑے اداروں میں ٹریڈ یونین ہے ہی نہیں یا مفلوج کردی گئی ہیں، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ اسٹیل مل میں دھرنا ہوا، کمیٹی بنائی گئی لیکن اس کے مثبت نتائج نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ میں سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ اس کمیٹی کو عملی جامہ پہنایا جائے اور اسٹیل مل کے جائز مسائل کو فوری حل کیا جائے۔

رضا ربانی نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے تحت ہونے والی کانفرنس میں حقیقی مزدور اور اسٹیک ہولڈرز نہیں ہے اس لئے اس کانفرنس کو ہم نہیں مانتے ہیں،معدنیات پر حق صرف صوبوں کا ہے اس پر ڈاکہ ہم کسی صورت تسلیم نہیں کرتے،پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت ہوئی تو بچہ بچہ کٹ مرے گا لیکن بھارت کی بالادستی کو نہیں ہونے دے گا۔ انڈس معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے اس کو معطل نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس میں ایسی کوئی شق ہے۔

اس میں تبدیلی بھی اس صورت میں ممکن ہے جب دونوں فریقین کی منظوری کے ایسا نہیں ہوسکتا۔ ہم آج کے پلیٹ فارم سے باور کرانا چاہتے ہیں کہ پاکستان کا دفاع مزدوروں اور محنت کشوں کے ہاتھوں میں ہے اس کو ہم مزدور ہر صورت پورس کریں گے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ہمیں تھوڑا سا حقیقت پسند ہونا چاہئے اور بدلتے حالات کے ساتھ مزدور کی جس سے لڑائی ہوتی ہے اس نے اپنے آپ کو بدلا لیکن مزدور نے اپنے آپ کو نہیں بدلا۔

سعید غنی نے کہا کہ ہم انیس سو چھیاسی والے ماحول میں لڑائی کرنا چاہتے مگر ایسا نہیں ہوسکتا۔ ہمیں مزدوروں کو حقوق کیوں نہیں ملتے وہ وجوہات تلاش کرنا چاہیے۔ سعید غنی نے کہا کہ معذرت ہمارے معزز جج صاحبان مزدوروں کے کیس میں فیصلوں میں بعض اوقات ایسے ریمارکس دیتے ہیں کہ ہم کانپ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریڈ یونین کو بھی اپنا آپ کو بدلنا ہوگا، ادارے بڑے ہوگئے مگر مزدور کو ووٹ کا حق نہیں دیا جاتا۔

سعید غنی نے کہا کہ میں نے محکمہ محنت کی وزارت کے دوران کچھ بہتری کی کوشش کی، قانون میں کنٹریکٹ ملازمت نہیں مگر کانٹریکٹ پر ملازمت ہوتی ہے۔سعید غنی نے کہا کہ کنٹریکٹ پر کام کرنے والوں ہم سہولیات کیسے دیں۔ سعید غنی نے کہاکہ تیس سالہ سیاسی کیرئیر میں ٹریڈ یونین کی تنزلی دیکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے بڑی کوئی مزدور دوست جماعت نہیں، جس مزدور کو سہولیات پیپلز پارٹی دیتی ہے مگر وہ مزدور ووٹ کسی اور دیتی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ جب تک مزدور کی سوچ نہیں بدلے گی حالات نہیں بدلیں گے۔ سعید غنی نے کہاکہ مزدورں کو اپنا طریقہ کار اور طریقہ سیاست بدلنا ہوگا، کیونکہ جب تک مزدور آواز نہیں اٹھائے گا اسکو حق کیسے ملے گا۔ مزدور کو اپنے لئے کھڑا ہونا ہوگا۔ وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں لیبر قوانین کو ہر صورت نافذ کرائیں گے اور جن جن اداروں اور ملازمین کو کم سے کم اجرت کے تحت اجرت نہیں دی جاتی اس کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو اپنے حقوق کے لئے آگے آنا ہوگا ہماری پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ مزدوروں کے لئے ہی یہ پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے بنائی ہے اور ہم ان کے منشور اور وژن کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔ اسلم سموں نے کہا کہ سندھ حکومت میں لازمی مزدوروں کی نمائندگی ملنی چاہیے۔ سندھ میں فیکٹریوں تو درکنار ہمارے متعدد سرکاری اداروں میں کنٹریکٹ ملازمین کو بھی کم سے کم اجرت پر عمل درآمد نہیں ہورہا ہے جبکہ کے ایم سی، ٹی ایم سیز سمیت متعدد اداروں میں ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات کی ادائیگی بھی نہیں ہورہی ہے اس پر بھی عمل درآمد ہونا چاہیے۔

موجودہ وفاقی حکومت لوہاروں کی حکومت ہے جو اداروں میں نجکاری کی جانب لے کر وہاں کے مزدوروں کا استحصال کررہی ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات