Live Updates

الیکشن سے 4 دن پہلے مجھے پیغام آیا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ بن رہے ہیں، ایمل ولی خان کا انکشاف

میں یہ کھل کر کہوںگا کہ انتخابات میں سیٹیں بکی ہیں،میں نہیں مان سکتا کہ عوام نے ہمیں مسترد کیا ہے، یہ ٹارگٹ حملہ ہے جمہوریت پریہ ایک الیکشن کی بات نہیں ہے یہ پورے نظام کی بات ہے، سربراہ عوامی نیشنل پارٹی کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 5 مئی 2025 13:29

الیکشن سے 4 دن پہلے مجھے پیغام آیا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ بن ..
پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05 مئی 2025)عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے انکشاف کیا ہے کہ الیکشن سے 4 دن پہلے مجھے پیغام آیا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ بن رہے ہیں، میں یہ کھل کر کہوںگا کہ انتخابات میں سیٹیں بکی ہیں، میں نہیں مان سکتا کہ عوام نے ہمیں مسترد کیا ہے کیونکہ یہ میرے اور عوام کے درمیان کنکشن کو توڑنا ہے، صحافی ارشاد بھٹی کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوامی نیشنل پارٹی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس بار جو گیم ہوئی ہے یہ ٹارگٹ حملہ ہے جمہوریت پریہ ایک الیکشن کی بات نہیں ہے یہ پورے نظام کی بات ہے اس میں ہم کھل کر بات کرسکتے ہیں۔

ہم ایسے بدقسمت ہیں کہ ہمارے پیسے بھی ان کو پسند نہیں ہیں۔میرے کچھ دوستوں نے کہا بھی کہ یہ جو منڈی لگی ہوئی اس میں ہم بھی حصہ لیں ۔

(جاری ہے)

ہم اصل میں راستے کا کانٹا ہیں اس لئے یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج مائنز اینڈ منرل بل اسمبلی میں لایا جاتا ہے اور اگر میں اسمبلی میں ہوتاتو ایسا کبھی نہیں ہو سکتا تھا ۔ایسے لوگوں کو بٹھایاگیا ہے جو خودمختاری پر سودا کررہے ہیں ۔

اور سودے بازی یہ ہو رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کر دیا جائے یا اگر بانی پی ٹی آئی حکم کرینگے تویہ بل منظور کیا جائیگا۔کوئی ہم سے یہ نہیں پوچھتا کہ ہمارا مسئلہ کیا ہے ۔ریاست ہمیں کیوں نہیں تسلیم کرتی جبکہ ہماری 105سال عدم تشدد کی سیاست ہے۔ ہمارے آباﺅ اجداد نے کبھی ریاست کی مخالفت نہیں کی۔جتنے ظلم میں تاریخ میں ہمارے ساتھ ہوئے ہیں میں نہیں سمجھتا اگر کسی اور جماعت کے ساتھ ایسے ظلم ہوتے تو وہ یہاں تک پہنچ سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں سربراہ اے این پی ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ میں اپنے حق پر کبھی سودے بازی نہیں کرونگا۔2008ءکے الیکشن میں تاریخ میں پہلی بار صوبے میں ہمارا وزیراعلیٰ آیا اور ہمار ے پاس اتنی اکثریت تھی کہ ہم نے 18ویں ترمیم کو منظور کروالیا۔جب سے ہم نے 18ویں ترمیم منظور کی اس کے بعد ہم آﺅٹ ہوگئے اور آ ج تک این ایف سی ایوارڈ نہیںہو رہا ہے۔

میرا اور ریاست کا مسئلہ یہ ہے کہ اگر میں یا عوامی نیشنل پارٹی اسمبلی میں آئی تو وہ اپنے وسائل پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریگی۔18ویں ترمیم کے بعد پرویز خٹک وزیراعلیٰ بنے جو آ ج بھی مشیر داخلہ ہیں ان کے ہر جگہ مزے ہوتے ہیں انہوں نے پانچ سال صوبے پر حکومت کی اور یہی کہتے رہے کہ صوبے کے حقوق لیں گے کبھی تخت لاہور پر حملہ کرنے کا نعرہ لگاتے رہے اور مشیر داخلہ بن کر دوبارہ مزے کررہے ہیں۔

ایک اورسوال کا جواب دیتے ہوئے ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کیلئے تین تین لوگ رکھے ہوئے ہیں لیکن اختیار کسی کے پاس بھی نہیں ہے ۔میری یہ لڑائی ہے کہ یہ وسائل آج کل مائنز اینڈ منرل کی بڑی باتیں ہو رہی ہیں کہ سات سو ارب ڈالر کے مالک بن جائیں گے یہ میری قوم کی امانت ہے اس پر ہم کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ہماری جنگ اسلام اور کفر کی نہیں بلکہ ہماری جنگ وسائل کی ہے ۔

ہم نے اپنے آباﺅ و اجداد کی خواہش کو18ویں ترمیم کے تحت آئینی تحفظ دیا دیا۔ہمارے راستے روکے گئے تو اس کیلئے ہم ہر حد کو جانے کیلئے تیار ہیں۔جو لوگ عام انتخابات میں 50ہزار ووٹوں سے جیتے تھے وہ ضمنی الیکشن میں کامیاب نہیں ہوسکے اور ہماری مقبولیت کا اندازہ اس سے لگا لیں کہ ہم نے عام انتخابات میں ڈھائی ہزار ووٹ لئے تھے لیکن ضمنی انتخابات میں ہم نے بار ہ ہزار ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے اقتدار کیلئے سودے باز کی ہے ۔کیا وزیراعظم شہباز شریف ،وزیراعلیٰ پنجاب اور بلوچستان عوام کے نمائند ہیں؟۔جب ان پارٹیوں نے اقتدار کیلئے ڈیلیں کیں ہیں تو ہم ان سے کیا امید رکھیں۔سینیٹ الیکشن کیلئے اپنے آبائی علاقے کا پتہ تبدیل کروا کر کوئٹہ سے الیکشن لڑنے کے سوال پر ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ یہ زوال کی بات نہیں ہے بلکہ میںنے آئین کے تحت یہ راستہ چنا ہے کیونکہ میں اسمبلی میں اس لئے آیا ہوں کہ جو آواز دبائی گئی اس کو بلند کروں۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات