Live Updates

پہلگام واقعہ کی آڑمیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں اضافہ

کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرتا جب بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کسی معصوم کی جان نہ جاتی ہو

پیر 5 مئی 2025 17:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء)مقبوضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کے دور حکومت میں بھارتی ریاستی دہشت گردی ایک خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جہاں کشمیری نوجوانوں کو فالس فلیگ آپریشنز اور جعلی مقابلوں کے دوران نشانہ بنایا جاتا ہے۔کوئی ایک دن ایسا نہیں گزرتا جب بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کسی معصوم کی جان نہ جاتی ہو۔

22اپریل سے جب سے پہلگام ڈرامہ رچایاگیا، کم از کم پانچ بے گناہ نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا چکا ہے۔ایک تازہ واقعے میں کولگام میں ایک اور نوجوان امتیاز احمد ماگرے کو دوران حراست شہید کیاگیا ہے۔ بھارتی میڈیا اسے دہشت گرد قراردیکر من گھڑت پروپیگنڈا کررہی ہے۔ تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ امتیاز کو تلاشی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں وحشیانہ تشدد کے ذریعے شہید کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس کے بعد اس کی لاش کوایک نالے میں پھینک دیا گیا جسے مقامی لوگوں نے نکالا۔یہ اس طرح کا پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ ماورائے عدالت قتل کی اس مہم کا حصہ ہے جو پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بعد شروع کی گئی ہے۔ بھارتی فورسز مقبوضہ جموں وکشمیر میں جعلی مقابلوں کے دوران معصوم نوجوانوں کو شہید کرکے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

بھارتی میڈیا کا متعصبانہ کردار بھی قابل مذمت ہے جو پروپیگنڈے کے ذریعے ان مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں بارہا ان مظالم پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں لیکن عالمی سطح پر موثر کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے بھارت کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔

بھارت رات کے دوران گھروں پر چھاپوں، محاصرے اورتلاشی کی غیر انسانی کارروائیوں، بلاجواز گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل پر مبنی ہراساں کئے جانے کی پالیسی کے ذریعے کشمیریوں میں خوف و دہشت پیدا کرنا چاہتا ہے۔اگست 2019کے بعد سے جب بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت یہ کہہ کر منسوخ کر دی کہ اس اقدام سے امن اور ترقی آئے گی،علاقے میں 995کشمیری شہیداور 2465 زخمی ہوئے ہیں جس سے مودی حکومت کے دعوئوں کی قلعی کھل جاتی ہے۔

تنازعہ کشمیر کے حل نہ ہونے سے مظلوم کشمیریوں کو سب سے زیادہ نقصان ہورہاہے۔ 1989سے اب تک 96,432کشمیری بھارتی بربریت کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ صرف اپریل 2025کے مہینے میں 11کشمیریوں کو ان کی زندگی کے حق سے محروم کر دیا گیا۔بین الاقوامی اداروں اور مغربی میڈیا کی مجرمانہ خاموشی نے بھارت کا حوصلہ مزید بڑھا دیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں کشمیریوں کو جسمانی، معاشی اور نفسیاتی طور پر کچلا جا رہا ہے۔

قابض بھارتی حکومت کشمیریوں کو چھت کے سائے سے بھی محروم کر رہی ہے اور کسی نہ کسی بہانے ان کی نسل کشی کے منصوبے کو عملی جامہ پہنارہی ہے۔ اس بار پہلگام ڈرامے کو بہانہ بنایاجارہا ہے۔یہ ساری صورتحال عالمی ضمیر اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے لیے کھلا چیلنج ہے۔ مسئلہ کشمیر جتنی جلدی حل ہو جائے، عالمی امن و استحکام کے لیے اتنا ہی بہتر ہے کیونکہ تنازعہ کشمیر ایٹمی ہتھیاروں سے لیس تین پڑوسی ممالک میں گھرا ہوا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات