وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری قیادت نے پاکستان کو سرخروکردیا،میاں زاہد حسین

پاک فوج کا بھارت کودندان شکن جواب، جنرل عاصم منیر نے تاریخ رقم کردی،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعرات 8 مئی 2025 17:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ بھارت کی جارحیت کے جواب میں پاک فوج نے جنرل عاصم منیرکی قیادت میں بروقت اورموثرکاروائی کرتے ہوئے بھارت کودھول چٹا دی ہے۔

جنرل عاصم منیرنے نہ صرف قوم کومتحد کیا ہے بلکہ دشمن کے ناپاک عزائم کوناکام بناتے ہوئے پوری دنیا میں پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیرکی غیرمعمولی قیادت اورجامع حکمت عملی نے نہ صرف میدان میں فتح دلائی بلکہ قوم کے حوصلے بھی بلند کیے جبکہ بھارت کوعالمی سطح پرسبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

(جاری ہے)

رات کی تاریکی میں دشمن کی جانب سے کیے گئے بزدلانہ حملے کا بھرپورجواب دیا گیا جس میں بھارت کے پانچ جنگی طیارے، ایک ڈرون اورمتعدد ہیلی کاپٹرتباہ کرکے دشمن کی فضائی برتری کی قلعی کھول دی۔ لائن آف کنٹرول پر دشمن کی کئی اہم عسکری چوکیوں کوبھی نشانہ بنایا گیا جس کے بعد بھارتی افواج نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے سفید جھنڈا لہرا دیا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستانی عوام اورمسلح افواج نے اتحاد اورعزم کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا پر یہ واضح کردیا کہ وطن عزیزکی خودمختاری پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

جنرل عاصم منیرنے حالات کو عسکری سطح پرسنبھالا ہوا ہے جبکہ سفارتی محاذ پر وزیراعظم میاں شہباز شریف نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزرا کی ٹیم نے بھرپور کردار ادا کیا ہے۔ اقوام متحدہ اوردیگرعالمی اداروں میں پاکستان کے نمائندوں نے بھارتی جارحیت کوعالمی امن کے لیے خطرہ قرار دے کربھرپورسفارتی مہم کا آغازکیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ کشیدگی کے باوجود پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے خطے میں امن کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن کسی بھی جارحیت کا جواب دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ مارکھانے کے بعد بھارت بھی محتاط لب ولہجہ اختیارکرنے پر مجبورہوگیا ہے جس میں کشیدگی کم کرنے اورسفارتی راستہ اپنانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ چین، ترکی، سعودی عرب اوراوآئی سی نے دونوں ممالک پرزوردیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اورفوری مذاکرات کا آغاز کریں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ بھارت کی جانب سے مساجد پرحملے، 46 معصوم شہریوں کی شہادت، نیلم جہلم ہائیڈرو پلانٹ، خواتین اور بچوں کونشانہ بنایا گیا جوبھارت کی تنگ نظری اورشدت پسندانہ سوچ کا عکاس ہے جس کی عالمی سطح پرمذمت کی جانی چاہیے۔ میاں زاہد حسین نے اس تصادم کوخطے کی معیشت کے لیے خطرناک قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں موجود مثبت سیاسی قوتیں ٹھنڈے دماغ سے معاملات حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں جبکہ عالمی اور علاقائی قوتیں بھی نیوکلیئر فلیش پوائنٹ کو ڈیفیوز کروائیں اور پائیدارامن کے لئے اپنا کردارادا کریں۔

جھڑپوں میں پاکستان نے عسکری برتری ثابت کر دی ہے تاہم بھارت ایک ناقابل اعتباراورمکارملک ہے جو کسی بھی وقت جنوبی ایشیا کودوبارہ تصادم کی طرف دھکیل سکتا ہے۔ اگربروقت اقدامات نہ کیے گئے تو یہ کشیدگی دنیا کو وسیع تربحران میں دھکیل سکتی ہے۔